نیویارک( ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان کو4 سالہ مدت کےلیے اقوام متحدہ کے کمیشن برائے منشیات کا رکن منتخب  کر لیا گیا ہے ۔

پاکستان کا انتخاب نیویارک میں یو این اقتصادی و سماجی کونسل کے انتخابات میں عمل میں آیا۔پاکستان کو 2026 ءسے 2029ء تک 4 سالہ مدت کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔

"جیو نیوز " کے مطابق پاکستان یواین مشن کے اعلامیے کے مطابق پاکستان یو این اقتصادی و سماجی کونسل کی حمایت پر مشکور ہے۔کمیشن برائے منشیات کا رکن منتخب ہونا پاکستان پر اعتماد اور بھروسے کو ظاہر کرتا ہے، پاکستان عالمی انسداد منشیات کی کوششوں میں اپنا مؤثر کردارادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

مخالفین عوامی ریلیف کو برداشت نہیں کر پا رہے،وزیراعظم چند دن میں ایک اور خوشخبری دیں گے: عظمیٰ بخاری

اعلامیے کے مطابق  پاکستان عالمی سطح پر انسداد منشیات کی کوششوں میں پیش پیش رہا ہے، پاکستان منشیات کی سمگلنگ،پیداوار اور استعمال کے خلاف نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔اقوام متحدہ میں پاکستان نے عالمی منشیات پالیسی سے متعلق مباحثوں میں ہمیشہ فعال اور تعمیری کردار ادا کیا۔
 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

اسلاموفوبیا کے بڑھتے خطرات کی روک تھام کیلئے مل کر اقدامات اُٹھانے ہوں گے، اسحاق ڈار

 

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسلاموفوبیا کے بڑھتے خطرات کی روک تھام کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے درمیان تعاون کے موضوع پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم و وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا اسلاموفوبیا کیخلاف مل کر اقدامات اٹھانے ہوں گے اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کو حق خودارادیت دینا ہوگا۔

سلامتی کونسل اجلاس کی صدارت کو پاکستان کے لیے اعزاز قرار دیتے ہوئے نائب وزیرِاعظم نے مزید کہا کہ پاکستان آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کے بانی ارکان میں سے ایک ہے، انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے او آئی سی اور اقوام متحدہ (یو این) میں تعاون اہم ہے۔

اسحاق ڈار نے مزید کہا کہا کہ مقبوضہ کشمیرکے عوام کو حقِ خودارادیت دلوانےکے لیے اور بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خاتمےکے لیے ،لیبیا، افغانستان، شام، یمن اور دیگر ممالک میں قیامِ امن کےلیے اسلامی تعاون تنظیم کا اہم ترین کردار رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس بات پر اعتماد ہےکہ او آئی سی کا کلیدی مقام ہے اور اس کی اقوام متحدہ کےساتھ شراکت مضبوط اورگہری ہونی چاہیے۔

واضح رہے کہ (23 جولائی) کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا تھا۔

قرارداد میں تمام ممالک سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ تنازعات کے پُرامن حل کے لیے مذاکرات، ثالثی، پنچایت، عدالتی فیصلے یا دیگر پُرامن ذرائع کو مؤثر طریقے سے استعمال کریں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • اسلاموفوبیا کے بڑھتے خطرات کی روک تھام کیلئے مل کر اقدامات اُٹھانے ہوں گے، اسحاق ڈار
  • عالمی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عالمی تعاون ناگزیر ہے، محمد اسحاق ڈار
  • اقوام متحدہ اور او آئی سی میں تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے، پاکستان کی تجویز
  • سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان
  • عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ
  • پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے، تنازعات کا پرامن حل پائیدار عالمی امن کی ضمانت ہے: اسحاق ڈار
  • پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر زور
  • اقوام متحدہ میں اسحاق ڈار کی قیادت میں عالمی تنازعات سے متعلق پرامن حل کی قرارداد منظور
  • پاکستان نے معاہدہ برائے تحفظ سمندری حیاتیاتی تنوع پر دستخط کردیئے
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور جنرل اسمبلی کے صدر سے اہم ملاقاتیں، بھارتی جارحیت پر تشویش کا اظہار