وفاقی حکومت نے لاہور کی 5 احتساب عدالتیں ختم کر دیں، وزارت قانون کا نوٹیفکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت نے لاہور میں قائم 10 میں سے 5 احتساب عدالتوں کو ختم کر دیا ہے۔ وزارت قانون کی جانب سے اس فیصلے کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ختم کی جانے والی عدالتوں کے عملے کو مختلف ٹربیونلز اور خصوصی عدالتوں میں ضم کر دیا گیا ہے۔ احتساب عدالت نمبر 1 لاہور کو انٹیلیکچول پراپرٹی ٹربیونل ملتان میں تبدیل کر دیا گیا ہے جبکہ احتساب عدالت نمبر 3 کو خصوصی عدالت برائے کسٹم و ٹیکسیشن ملتان منتقل کیا گیا ہے۔
احتساب عدالت نمبر 4 لاہور کو خصوصی عدالت برائے کسٹم و ٹیکسیشن ٹو لاہور کا درجہ دے دیا گیا ہے، جبکہ احتساب عدالت نمبر 8 لاہور کو انٹیلیکچول پراپرٹی ٹربیونل لاہور ٹو میں تبدیل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ احتساب عدالت نمبر 7 لاہور کو سپیشل جج سنٹرل عدالت گجرات میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق لاہور میں اس وقت 10 احتساب عدالتیں کام کر رہی تھیں، جن میں سے اب 5 عدالتوں کو کم کر دیا گیا ہے۔ وزارت قانون کے مطابق یہ فیصلہ عدالتوں کے بہتر استعمال اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:کرپشن تحقیقات: اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سواتی کو عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: احتساب عدالت نمبر کر دیا گیا ہے لاہور کو
پڑھیں:
نادرا لاہور ریجن میں ’’میری شناخت، میرا تحفظ‘‘ کے موضوع پر خصوصی آگاہی ہفتہ شروع
کلیم اختر:نادرا لاہور ریجن میں ’’میری شناخت، میرا تحفظ‘‘ کے عنوان سے خصوصی آگاہی ہفتہ شروع کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد عوام کو قومی شناختی رجسٹریشن سہولیات کی فراہمی میں مزید آسانی اور تیزی پیدا کرنا ہے۔
لاہور کالج یونیورسٹی فار ویمن میں اس حوالے سے ایک خصوصی سیشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں ڈائریکٹر جنرل نادرا لاہور ریجن فضہ شاہد نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے طالبات اور اساتذہ کو قومی شناخت کی اہمیت اور نادرا کی نئی ڈیجیٹل سروسز سے آگاہ کیا۔
سانحہ 9 مئی ، ٹرائل کی کارروائی 20 ستمبر تک ملتوی
ڈی جی نادرا فضہ شاہد کا کہنا تھا کہ شناخت ہر شہری کا بنیادی حق، قومی فرض اور قانونی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ بچوں کی پیدائش پر فوری طور پر یونین کونسل میں اندراج اور ب فارم کا حصول یقینی بنایا جائے، جبکہ 18 سال کی عمر پر قومی شناختی کارڈ بنوانا اور معیاد ختم ہونے پر بروقت تجدید کرانا ضروری ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خواتین اور بچوں کی رجسٹریشن ہر خاندان کی ذمہ داری ہے تاکہ ہر فرد کے حقوق کا تحفظ ممکن ہو سکے۔ آگاہی ہفتے کے دوران نادرا مراکز اور موبائل وینز پر شہریوں کو خصوصی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ تعلیمی اداروں میں خصوصی لیکچر سیشنز اور آگاہی پروگرامز بھی منعقد کیے جا رہے ہیں۔
بھارتی کرکٹرز پر پاکستانی نیٹ بولرز کے ساتھ تصاویر پر پابندی عائد
نادرا حکام کے مطابق شہریوں کو سول رجسٹریشن مینجمنٹ سسٹم اور نئی ڈیجیٹل سروسز کے حوالے سے مکمل رہنمائی فراہم کی جا رہی ہے۔