لاہور(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت نے لاہور میں قائم 10 میں سے 5 احتساب عدالتوں کو ختم کر دیا ہے۔ وزارت قانون کی جانب سے اس فیصلے کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ختم کی جانے والی عدالتوں کے عملے کو مختلف ٹربیونلز اور خصوصی عدالتوں میں ضم کر دیا گیا ہے۔ احتساب عدالت نمبر 1 لاہور کو انٹیلیکچول پراپرٹی ٹربیونل ملتان میں تبدیل کر دیا گیا ہے جبکہ احتساب عدالت نمبر 3 کو خصوصی عدالت برائے کسٹم و ٹیکسیشن ملتان منتقل کیا گیا ہے۔

احتساب عدالت نمبر 4 لاہور کو خصوصی عدالت برائے کسٹم و ٹیکسیشن ٹو لاہور کا درجہ دے دیا گیا ہے، جبکہ احتساب عدالت نمبر 8 لاہور کو انٹیلیکچول پراپرٹی ٹربیونل لاہور ٹو میں تبدیل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ احتساب عدالت نمبر 7 لاہور کو سپیشل جج سنٹرل عدالت گجرات میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق لاہور میں اس وقت 10 احتساب عدالتیں کام کر رہی تھیں، جن میں سے اب 5 عدالتوں کو کم کر دیا گیا ہے۔ وزارت قانون کے مطابق یہ فیصلہ عدالتوں کے بہتر استعمال اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:کرپشن تحقیقات: اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سواتی کو عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: احتساب عدالت نمبر کر دیا گیا ہے لاہور کو

پڑھیں:

یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان

یورپی یونین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کے چار ججوں پر امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ یورپی یونین ہیگ میں قائم عالمی عدالت کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔

یورپی کمیشن کی صدر اورسلا وان ڈیر لائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے بیان میں کہا:  "آئی سی سی دنیا کے سنگین ترین جرائم کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی ہے اور متاثرین کو آواز دیتی ہے۔ اسے دباؤ سے آزاد ہو کر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔"

کمیشن کی ترجمان انیتا ہیپر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم ان چار اضافی افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم عدالت اور اس کے عملے کے تحفظ کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔"

امریکہ نے یہ پابندیاں جمعرات کو لگائیں، جن میں سے دو ججوں نے گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی کارروائی میں حصہ لیا تھا، جب کہ باقی دو جج افغانستان میں امریکی افواج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات میں شامل تھے۔

یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ICC کے بانی معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ، 2002) کے فریق نہیں ہیں۔

یورپی کونسل کے سربراہ انٹونیو کوسٹا نے بھی ICC کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت "کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ بے گناہی کے خلاف ہے"۔

انہوں نے کہا "ہمیں عدالت کی خودمختاری اور ساکھ کا تحفظ کرنا ہوگا۔ قانون کی حکمرانی کو طاقت کی حکمرانی پر غالب آنا چاہیے۔"


 

متعلقہ مضامین

  • 2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے، مزمل اسلم
  • بجٹ کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل طلب
  • بجٹ تجاویز کی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب، اقتصادی سروے جاری
  • وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل طلب  کر لیا 
  • چینی وزارت  دفاع کا تائیوان کی ڈی پی پی انتظامیہ کے لئے انتباہ
  • متعلقہ پانیوں میں چینی جنگی جہازوں کی سرگرمیاں بین الاقوامی قانون اور عمل کے مطابق ہیں، چینی وزارت خارجہ
  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، وفاقی وزیر خزانہ
  • وفاقی حکومت کئی معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام،قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک