10 منزلہ عمارت جتنا سیارچہ چاند سے ٹکرانے کے قریب
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)ناسا کے مطابق ایک سیارچہ جس کا حجم 10 منزلہ عمارت کے برابر ہے اور جو پہلے زمین سے ٹکرانے کے امکان ظاہر کررہا تھا، اب اس کے زمین کے بجائے چاند سے ٹکرانے کے زیادہ امکانات ہیں۔
ناسا کے ماہرین اور دنیا بھر میں سیاروں سے دنیا کی حفاظت کرنے والی کمیونٹی کے ارکان نے پہلے محسوس کیا تھا کہ سیارچہ وائی آر فور 2024 جس کا سائز 174 سے 220 فٹ کے درمیان ہے، 2032 میں زمین سے ٹکرائے گا۔
لیکن اب سائنسدانوں نے کہا ہے کہ سیارچے کا زمین سے ٹکرانے کا امکان انتہائی کم ہے۔ حال ہی میں ناسا نے اس کے ٹکرانے کے خطرے کو صفر کے قریب کم کر دیا تھا۔
تاہم ناسا کی ٹیم کا کہنا ہے کہ انہوں نے ’وائی آر فور 2024‘ کے 2032 میں چاند سے ٹکرانے کے امکانات 1.
ناسا کی ٹیم کا کہنا ہے یہ مشاہدہ جیمز ویب اسپیس ٹیلی سکوپ اور زمینی دوربینوں دونوں سے لیے گئے مشاہدات کی بنیاد پر ہے۔
مزیدپڑھیں:وفاقی حکومت نے لاہور کی 5 احتساب عدالتیں ختم کر دیں، وزارت قانون کا نوٹیفکیشن جاری
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سے ٹکرانے کے
پڑھیں:
میرپورخاص ،سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ میں بندر بانٹ
اینٹی کرپشن عدالت نے کل تک رپورٹ طلب کر لی، رہائشی مقاصد کے لئے زمین الاٹ کروا کے کمرشل مقاصد کے لئے استعمال کی گئی
سرکاری زمین الاٹ کروانے کے بعد سیاسی اثر رسوخ کے ذریعے ریلوے اور ہائی وے کی زمین پر قبضہ کر لیا گیا: عدالت میں درخواست
اینٹی کرپشن کورٹ (صوبائی) حیدرآباد نے میرپورخاص حیدرآباد روڈ پر فائر بریگیڈ اور گلبرگ سوسائٹی کے سامنے واقع کمرشل دکانوں کی زمین کی مشتبہ لیز الاٹمنٹ کے معاملے پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ میرپور خاص کے سرکل افسر سے کل 4 نومبر 2025 تک تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے یہ احکامات یاسین غوری گوٹھ کے رہائشی مظہر علی کی براہِ راست شکایت پر جاری کئے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ تعلقہ حسین بخش مری کی دیہہ نمبر 109 میں واقع سروے نمبر 170 کی یہ 36 گھنٹے زمین دراصل ” *پی*“ گورنمنٹ لینڈ ہے جو جعلسازی اور سیاسی اثر و رسوخ کے ذریعے لیز پر دی گئی۔ شکایت کے مطابق، لیز کی شرائط میں واضح طور پر درج تھا کہ زمین صرف رہائشی مقاصد کے لیے دی جا رہی ہے، تاہم بعد ازاں اسے کمرشل سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا گیا۔ مزید الزام عائد کیا گیا کہ لیز بغیر کسی حدبندی کے الاٹ کی گئی، جس کے نتیجے میں پاکستان ریلوے اور ہائی وے کی اراضی پر بھی قبضہ کرلیا گیا۔ مظہر علی نے اپنی درخواست میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس غیرقانونی الاٹمنٹ میں ملوث سرکاری افسران و لیز ہولڈرز کے خلاف ضابطۂ خدمت اور سرکاری ڈیوٹی کی خلاف ورزی کے تحت مقدمہ درج کیا جائے، لیز منسوخ کی جائے اور اراضی کو اپنی اصل سرکاری حیثیت میں بحال کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق، اینٹی کرپشن سرکل میرپورخاص کی ٹیم عدالت کے احکامات کی روشنی میں ریکارڈ اور شواہد کی جانچ کر رہی ہے۔