چولستان کینالز منصوبے کی صدر سے منظوری ڈاکیومنٹیڈ ہے، ان کے دستخط ہیں: وزیراطلاعات پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
چولستان کینالز منصوبے کی صدر سے منظوری ڈاکیومنٹیڈ ہے، ان کے دستخط ہیں: وزیراطلاعات پنجاب WhatsAppFacebookTwitter 0 5 April, 2025 سب نیوز
لاہور (آئی پی ایس )وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے دعوی کیا ہے کہ چولستان کینالز کے منصوبے پر سندھ میں صرف سیاست ہورہی ہے، منصوبے کی صدر سے منظوری ڈاکیومنٹیڈ ہے، اس پر ان کے دستخط ہیں۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمی بخاری کا کہنا تھاکہ بلاول کی باتوں کا جواب نہیں دینا چاہتی، کینال منصوبے کا حل جلسوں یا میڈیا پر بیان بازی سے نہیں نکل سکتا۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوئی لڑائی نہیں لیکن وہ گولا باری کرتے رہتے ہیں۔
عظمی بخاری نے خیبر پختونخوا حکومت پر بھی تنقید کی اور کہا کہ صوبے سے کرپشن کی داستانیں سامنے آرہی ہیں، خیبر پختونخوا والے پنشن فنڈ نہیں چھوڑتے۔ان کا کہنا تھاکہ گنڈا پور نے خود کہا 75 کروڑ روپے پارٹی پر لگا چکے ہیں، گنڈاپور کی اپنی جماعت کہہ رہی ہے وہ کرپٹ ہیں ، چترال میں قومی جنگلات میں 866 کروڑ، پنشن فنڈ میں 36 ارب کی کرپشن سامنے آئی۔
وزیر اطلاعات پنجاب کا مزید کہنا تھاکہ کے پی محکمہ صحت نے 2 کروڑ 80 لاکھ روپے کے دستانیخریدے لیکن اسپتالوں میں موجود نہیں۔دوسری جانب وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کینالز کی منظوری سے متعلق میٹنگ کے منٹس کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ منٹس میں اپروول کا لفظ کہیں نہیں ہے۔
انہوں نے عظمی بخاری کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ کے بیان پر افسوس ہوا، کیا آپ کو آئین پڑھنا آتا ہے؟ آپ کا کوئی وفاق سے مسئلہ ہے تو گھر پر حل کریں ، آئین میں کہاں لکھا ہے کہ صدر منظوری دیں گے؟ پیپلز پارٹی کینالز کے مسئلے پر سیاست نہیں کررہی، یہ پنجاب حکومت کا ایجنڈا ہوسکتا ہے کہ پیپلز پارٹی کا وفاق سے اختلاف ہو۔
ادھر دریائے سندھ سے مجوزہ 6 نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف سندھ کے مختلف شہروں میں آج بھی احتجاج کیا گیا اور ریلیاں نکالی گئیں۔دریائے سندھ بچا تحریک کے بیداری مارچ کے شرکا نے نوابشاہ کے علاقے سکرنڈ سے حیدرآباد تک ریلی نکالی جبکہ نوشہرو فیروز میں سول سوسائٹی کی جانب سیاحتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں مظاہرین کاکہناتھاکہ نئی نہریں بننے سے سرسبز سندھ تباہ ہوجائیگا۔نہری منصوبیکیخلاف میرپورخاص پریس کلب اور دادو میں بھی دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے پراحتجاج اور ریلی نکالی گئی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
وزیر اعلی نے سیلاب متاثرین کیلئے ریلیف پیکیج کا اعلان کر دیا ہے‘ عظمی بخاری
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2025ء)وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سیاست نہیں بلکہ فساد کی جماعت ہے، ان کے پاس عوام کے لیے کوئی پروگرام نہیں، صرف سیلابی سیاست ہے، دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور ان کی ٹیم سیلاب کے ہر محاذ پر عوام کے ساتھ کھڑی ہے،پنجاب کا کوئی ایسا علاقہ نہیں جہاں سیلاب آیا ہو اور وزیر اعلیٰ خود نہ پہنچی ہوں، وزیر اعلیٰ نے مزدوروں کی طرح متاثرین کے درمیان بیٹھ کر ان کے دکھ درد سنے، یہ ایک نئے طرز حکمرانی کی جھلک ہے۔عظمی بخاری نے بتایا کہ سیلاب سے 47 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں، جن میں 26 لاکھ براہِ راست اور 21 لاکھ مویشی شامل ہیں۔ تین دریاوں کے کنارے کے علاقوں سمیت 27 اضلاع اور 4 ہزار 794 دیہات متاثر ہوئے۔(جاری ہے)
ریلیف اور ریسکیو آپریشن کے لیے 2 ہزار 213 ٹیمیں فیلڈ میں کام کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ کاشتکاروں کو 20 ہزار روپے فی ایکڑ معاوضہ دیا جا رہا ہے، جبکہ گھروں کے متاثرین کو 10 لاکھ روپے مکمل نقصان اور 5 لاکھ جزوی نقصان پر دیا جائے گا۔
گائے اور بھینس کے ضیاع پر بھی 5 لاکھ روپے معاوضہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ یہ تمام رقوم پنجاب حکومت کے اپنے وسائل سے دی جا رہی ہیں، کسی سے مدد نہیں مانگی گئی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "اپنی چھت اپنا گھر" پروگرام کے تحت 80 ہزار گھر زیر تعمیر ہیں اور دسمبر تک ان کی تعداد ایک لاکھ تک پہنچ جائے گی۔ مزید برآں، متاثرین کے لیے "ریلیف کارڈ" متعارف کروایا جا رہا ہے تاکہ کسی کو لائنوں میں کھڑا نہ ہونا پڑے۔وفاقی حکومت اور این ڈی ایم اے کے تعاون کو سراہتے ہوئے عظمی بخاری نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو اور چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے بھی وزیر اعلی پنجاب کی کاوشوں کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سعودی عرب کے ساتھ سکیورٹی معاہدہ قومی وقار کی علامت ہے، مگر اس پر بے بنیاد تنقید افسوسناک ہے۔صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پنجاب حکومت نہ صرف سیلابی چیلنجز سے نبرد آزما ہے بلکہ ماحولیاتی مسائل خصوصا اسموگ سے نمٹنے کے لیے بھی بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی پنجاب میں فصلیں جلانے سے ہمارا انڈیکس بھی متاثر ہوتا ہے، مگر پنجاب حکومت عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے۔