گیلانی کی چیئرپرسن آذری پارلیمان سے ملاقات: انسداد دہشتگردی تعاون بڑھانے پر زور
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی نے آذربائیجان کی ملی مجلس (پارلیمنٹ) کی چیئرپرسن صاحبہ غفار ووا سے انٹر پارلیمنٹری یونین کی 150ویں اسمبلی کے موقع پر تاشقند میں ملاقات کی۔ یہ ملاقات پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات کے اعادے اور پارلیمانی، اقتصادی اور سیاسی تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کے لیے منعقد ہوئی۔ چیئرمین سینٹ نے فروری 2025 میں ایشین پارلیمنٹری اسمبلی کے 15ویں اجلاس کے موقع پر باکو کے اپنے حالیہ دورے کا حوالہ دیتے ہوئے آذربائیجان کی پْرتپاک مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے باکو میں واقع چودھویں صدی کی ملتان کارواں سرائے کو اس تاریخی رشتے کی علامت قرار دیا۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے اپنی اپنی پارلیمانوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کی تعریف کی، دوطرفہ تجارتی روابط کا بھی جائزہ لیا گیا، جہاں چیئرمین گیلانی نے اقتصادی تعاون کی مکمل صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ عوامی سطح پر تعلقات کے فروغ میں دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازوں میں اضافے سے عوامی تبادلے کو مزید تقویت ملنے پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ دونوں رہنماؤں نے علاقائی سلامتی، انسداد دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف تعاون کو مزید بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی کی قیادت میں پاکستانی پارلیمانی وفد 150ویں بین الپارلیمانی یونین (IPU) اسمبلی میں بھرپور انداز میں شرکت کر رہا ہے، جو اس وقت ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں ہو رہی ہے۔ چیئرمین سینٹ کی سربراہی میں فعال شمولیت، حکمت عملی پر مبنی روابط، اور تسلسل کے ساتھ پارلیمانی سفارتکاری کے ذریعے پاکستانی وفد نے اس عالمی فورم پر نمایاں تاثر قائم کیا۔ اسمبلی کے افتتاحی دن ایشیا پیسفک جیو پولیٹیکل گروپ – جس میں 36 ممالک شامل ہیں، سے تعلق رکھنے والے تین پاکستانی وفد ارکان کو بین الاقوامی پارلیمانی یونین کی اہم کمیٹیوں میں کامیابی سے منتخب کیا گیا۔ 1 سینیٹر فاروق ایچ نائیک – جمہوریت اور انسانی حقوق سے متعلق سٹینڈنگ کمیٹی کے رکن کی حیثیت سے مسلسل دوسری مدت کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے۔ یہ کامیابی ان کی جمہوری حکمرانی اور انسانی حقوق کے لیے قیمتی خدمات کا اعتراف ہے۔ 2 سینیٹر آغا شاہ زیب درانی – بیورو آف ینگ پارلیمنٹیرینز کے رکن منتخب ہوئے۔ 3 بیرسٹر عقیل ملک، انسداد دہشت گردی اور پرتشدد انتہاپسندی سے نمٹنے کے لیے قائم ہائی لیول ایڈوائزری گروپ کے رکن منتخب ہوئے۔ یہ پاکستان کے عالمی امن کے فروغ اور سکیورٹی خطرات کے خلاف مؤثر کردار ادا کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ یوسف رضا گیلانی کی قائدانہ صلاحیتوں اور پاکستانی وفد کی متحدہ کاوشوں نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا ہے کہ پاکستان بین الاقوامی پارلیمانی منظرنامے میں ایک مؤثر، مثبت اور تعمیری کردار ادا کر رہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بنگلادیش کے چیف ایڈوائزر سے ترکیہ کے پارلیمانی وفد کی ملاقات، باہمی تعلقات مزید مستحکم کرنے پر اتفاق
بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس سے ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی کے رکن اور ترکیہ بنگلادیش پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے چیئرمین مہمت آقِف یلماز کی قیادت میں ترکیہ کے پارلیمانی وفد نے ڈھاکا میں ملاقات کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ترکیہ کے سیکریٹری دفاعی صنعت کی بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزماں سے ملاقات
ترک وفد اور بنگلادیشی قیادت کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور انسانی بنیادوں پر تعاون کے فروغ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
’دوستی وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوتی جارہی ہے‘مہمت آقِف یلماز نے کہا کہ ترکیہ اور بنگلادیش کے درمیان دوستی وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے اتوار 2 نومبر کو کاکس بازار میں روہنگیا کیمپوں کے دورے کی تفصیلات بتائیں اور ترکیہ کی جانب سے جاری امدادی سرگرمیوں سے آگاہ کیا جن میں ترک فیلڈ اسپتال اور مختلف این جی اوز کی کارروائیاں شامل ہیں۔
چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے روہنگیا مسلمانوں کی مسلسل معاونت پر ترکیہ کا شکریہ ادا کیا اور ترک سرمایہ کاروں کو بنگلادیش میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔ ان کا کہنا تھا کہ بنگلادیش عالمی منڈیوں کے لیے ایک ابھرتا ہوا مینوفیکچرنگ اور ایکسپورٹ ہب بنتا جارہا ہے۔
’عالمی برادری کو روہنگیا بحران کو فراموش نہیں کرنا چاہیے‘پروفیسر یونس نے کہا کہ عالمی برادری کو روہنگیا بحران کو فراموش نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ لوگ صرف اس وجہ سے سزا بھگت رہے ہیں کہ وہ مسلمان ہیں جنہیں شہریت سے محروم رکھا گیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ 8 برس سے کیمپوں میں پرورش پانے والے بچے تعلیم اور مواقع سے محروم ہورہے ہیں جس کے باعث مستقبل میں عدم استحکام جنم لے سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنرل ساحر شمشاد کی چیف ایڈوائزر بنگلہ دیش سے ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلۂ خیال
انہوں نے ترک صدر رجب طیب اردوان اور خاتون اول امینہ اردوان کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے بنگلادیش کے ساتھ انسانی اور ترقیاتی شعبوں میں مستقل یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔
چیف ایڈوائزر نے کہا کہ بنگلادیش دونوں ممالک کی خوشحالی اور مشترکہ مستقبل کے لیے ترکیہ کے ساتھ مل کر نئے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے تیار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بنگلہ دیش پارلیمانی وفد ترکیہ چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس مہمت آقِف یلماز