پی ٹی آئی اختلافات، شہرام ترکئی کے بعد عاطف خان بھی گنڈاپور کے متنازع انٹرویو پر بول پڑے WhatsAppFacebookTwitter 0 6 April, 2025 سب نیوز

پشاور:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عاطف خان کا کہنا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی نے ہمارے متعلق کوئی بیان دیا ہے تو اس کی تصدیق ہونی چاہیے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے سوشل میڈيا انٹرویو پر پارٹی میں ایک بار پھر اختلافات کی لہر نظر آرہی ہے اور شہرام ترکئی کے بعد عاطف خان نے بھی علی امین گنڈا پور کے بیان کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ایک بیان میں عاطف خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا میرے ساتھ اختلاف ہے تو صحیح ہے لیکن اسد قیصر اور شکیل خان سمیت سینئر رہنماؤں کے خلاف باتیں نہیں ہونی چاہئیں تھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو صوبے کی گورننس اور امن و امان پر توجہ دینی چاہیے اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی کوششوں کو کمزور نہیں کرنا چاہیے، اگر عمران خان نے ہمارے خلاف کوئی بیان دیا ہے تو اس کی تصدیق ہونی چاہیے۔

گزشتہ روز پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شہرام ترکئی نے مرکزی قیادت سے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کے بیان کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسے بیانات سے بانی پی ٹی آئی کی تحریک کو نقصان پہنچے گا، وزیراعلیٰ اپنی توانائیاں امن و امان کی بحالی اور گڈ گورننس پر مرکوز رکھیں۔

شہرام ترکئی نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور نے پارٹی کے بعض رہنماؤں پر سازشوں کا الزام لگایا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

سندھ محکمہ تعلیم میں بدعنوانی کی تحقیقات متنازع

بااثر مافیا کے دبائو پر لیٹرز میں ردوبدل، افسران کنفیوژن کا شکار، قتل اور اغوا کی دھمکیاں
سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی انتظامی نااہلی بے نقاب، شفاف احتساب خواب بن گیا

سندھ کے ضلع جیکب آباد میں اسکول اسپیشل بجٹ میں کروڑوں روپے کی مبینہ خوردبرد کی تحقیقات کے دوران محکمہ تعلیم میں سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک کروڑ 35 لاکھ روپے کی اسکول مخصوص بجٹ کی انکوائری میں بااثر مافیا کے دبائو پر محکمہ تعلیم سندھ کے سیکرٹری نے 14 دن بعد پرانی تاریخ 16 اکتوبر میں ایک نیا لیٹر جاری کر کے انکوائری ٹیم کے رکن کو ہٹا دیا رپورٹ کے مطابق، ابتدائی لیٹر صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ کی ہدایت پر جاری ہوا تھا، جس میں ڈائریکٹر پرائمری لاڑکانہ کی سربراہی میں حق نواز نوناری (سابق ڈپٹی ڈی ای او)اور ٹی ای او فی میل جیکب آباد شامل تھے یہ ٹیم مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف تحقیقات کر رہی تھی تاہم بااثر ریٹائرڈ ڈائریکٹر عبدالجبار دایو کے دبائو پر نیا لیٹر جاری کیا گیا، جس میں حق نواز نوناری کو ہٹا کر ڈی ای او پرائمری کو شامل کیا گیاانکوائری سے ہٹائے گئے حق نواز نوناری نے انکشاف کیا کہ انہیں اور ان کے بیٹے کو عبدالجبار دایو کی جانب سے قتل اور اغوا کی دھمکیاں دی گئیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ میں اب خود کو اس انکوائری کا حصہ نہیں سمجھتا، اور کوئی رپورٹ جمع نہیں کرائوں گا۔ذرائع نے کہاکہ محکمہ تعلیم میں اس قسم کی تبدیلیاں شفاف احتساب پر سوالیہ نشان ہیں۔ سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی انتظامی کمزوری نے بدعنوان عناصر کو مزید مضبوط کر دیا ہے، جس سے تعلیمی نظام کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جج ہمایوں دلاور کیخلاف سوشل میڈیا مہم کیس؛ جسٹس انعام امین کی سماعت سے معذرت
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ کے فریقین کو نوٹسز جاری
  • ایکسکلیوسیو سٹوریز اکتوبر 2025
  • سندھ محکمہ تعلیم میں بدعنوانی کی تحقیقات متنازع
  • مجھے اتنا کیوں بھگایا؟ پروٹیز سے جیت کے بعد سلمان آغا کا بابر سے دلچسپ انٹرویو
  • پاکستان کا ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ پروفیسر شاہدہ وزارت کا انٹرویو
  • تنزانیہ: متنازع صدارتی انتخاب کے بعد ملک بھر میں فسادات اور ہلاکتیں
  • مفیصل کپاڈیا کا ڈمپل کپاڈیا سے کیا رشتہ ہے؟ گلوکار کا انٹرویو میں انکشاف
  • سوڈان، امریکی ایجنڈا و عرب امارات کا کردار؟ تجزیہ کار سید راشد احد کا خصوصی انٹرویو
  • پختونخوا میں جو امن قائم کیا وہ ہاتھ سے پھسلتا جارہا ہے، سابق وزیراعلیٰ گنڈاپور