ٹیکسلا کو عالمی ثقافتی شہر بنانے کے منصوبے پر عملدرآمد تیز کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
لاہور:
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے وژن کے تحت ٹیکسلا کو تہذیبوں کا عالمی شہر بنانے کے منصوبے پر عمل درآمد تیز کر دیا گیا ہے۔
سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے ٹیکسلا کا دورہ کیا اور منصوبے کے مختلف پہلوؤں پر اجلاس کی صدارت کی۔
ٹیکسلا ہیریٹیج اتھارٹی کے قیام کے لیے فوری طور پر طریقہ کار تیار کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے جبکہ پہلے مرحلے میں شہر کی بحالی اور دوسرے مرحلے میں اسے انٹرنیشنل ٹورسٹ سٹی میں تبدیل کرنے کے منصوبے پر کام کیا جائے گا۔
پندرہ دن کے اندر ٹیکسلا آرٹس اینڈ کرافٹس ویلیج کو دوبارہ فعال کرنے اور عالمی معیار کی ٹورازم پالیسی کا پہلا مسودہ پیش کرنے کی بھی ہدایات جاری کی گئیں۔
ٹیکسلا کو تجاوزات سے پاک کرنے، شہر کے مینجمنٹ پلان کو حتمی شکل دینے اور تاریخی مقامات کی حفاظت و بحالی کے لیے بھی اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے ای پی اے کے دائرہ کار کو ٹیکسلا میں وسعت دی جا رہی ہے اور اس ضمن میں افسر کی تعیناتی عمل میں لائی جا چکی ہے۔
علاوہ ازیں، صنعتوں، کارخانوں اور بھٹوں کی میپنگ مکمل کر لی گئی ہے جبکہ ٹیکسلا سٹی ماسٹر پلان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں ٹیکسلا میوزیم کی توسیع، بھیر اوپن ایئر میوزیم کے قیام، گندھارا ٹورسٹ ٹریل، سڑکوں کی تعمیر اور گندھارا آرٹ ویلج کی ریماڈلنگ سمیت کئی منصوبوں پر غور کیا گیا۔ تاریخی مقامات جیسے منکیالا اسٹوپا، بھالار اسٹوپا، دھرما راجیکا اور موہڑہ مرادو کمپلیکس کی بحالی بھی ماسٹر پلان کا حصہ ہے۔
سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کے وژن کے مطابق ٹیکسلا کے ثقافتی ورثے اور آثار قدیمہ کو محفوظ بنایا جائے گا۔ پاکستان گندھارا سمیت قدیم تہذیب و ثقافت اور ورثے کا گہوارہ ہے۔
اجلاس میں سینٹر پرویز رشید، صوبائی وزیر سردار رمیش سنگھ اروڑہ، اراکینِ اسمبلی، سیکریٹری سیاحت، کمشنر راولپنڈی، آر پی او اور ڈی سی راولپنڈی سمیت مختلف محکموں کے افسران اور ماہرین نے شرکت کی۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب 170 سیاحتی مقامات اور راستوں کی بحالی کی اصولی منظوری دے چکی ہیں۔ ٹیکسلا میں نیشنل آرٹ کالج کے قیام کی تجویز پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
سینیئر وزیر نے موہڑہ مرادو اسٹوپا اور گندھارا آرٹ ویلج کا دورہ بھی کیا اور ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سپریم کورٹ: چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس کا فیصلہ جاری
سپریم کورٹ نے چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس کا فیصلہ جاری کردیا ،سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی عدالتی فیصلے پر اپیل یا نظرثانی کی درخواست دائر ہونے سے اس فیصلے پر عملدرآمد نہیں رکتا ۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس میں فیصلہ جاری کیا۔ مقدمہ لاہور ہائی کورٹ کے ایک دہائی پرانے فیصلے سے متعلق تھا جس میں ریونیو حکام کو معاملہ قانون کے مطابق دوبارہ دیکھنے کی ہدایت دی گئی تھی۔عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ واضح ہدایات کے باوجود ڈپٹی لینڈ کمشنر بہاولپور نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے خود تسلیم کیا کہ فیصلے پر کوئی حکم امتناع موجود نہیں تھا۔ اس اعتراف سے ثابت ہوتا ہے کہ فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے کا کوئی قانونی جواز موجود نہیں۔سپریم کورٹ نے اس طرزعمل کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریمانڈ بیک کئے گئے معاملات کو اکثر غیر سنجیدگی سے لیا جاتا ہے اور بعض اوقات غیر معینہ مدت تک لٹکا دیا جاتا ہے جو ناقابل قبول ہے۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ جب اعلیٰ عدالتیں معاملہ واپس بھیجیں تو ان پر مخلصانہ اور فوری عملدرآمد ضروری ہے۔ صرف اپیل دائر ہو جانے سے حکم غیر موثر نہیں ہوتا جب تک اس پر باقاعدہ حکم امتناع جاری نہ ہو۔چیف جسٹس نے فیصلے میں لکھا کہ یہ طرز عمل بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہے اور اس پر فوری توجہ دینا ضروری ہے۔ سپریم کورٹ نے بورڈ آف ریونیو پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ عدالتی فیصلوں پر عمل کے لیے پالیسی ہدایات کو حتمی شکل دے اور تین ماہ میں عمل درآمد رپورٹ رجسٹرار کو جمع کروائی جائے۔