راہ چلتی خواتین کے کانوں سے بالیاں کھینچنے والا گینگ گرفتار، ویڈیو بھی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
لاہور میں راہ چلتی خواتین کی بے دردی سے بالیاں کھینچنے والے گینگ کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی۔
انویسٹی گیشن پولیس اسلامپورہ نے کارروائی کرتے ہوئے 2 رکنی ڈکیت گینگ گرفتار کرلیا جن میں گینگ کا سرغنہ مظہر حسین اور اس کا ساتھی عمر بشیر شامل ہے۔
انچارج انویسٹی گیشن اسلامپورہ کے مطابق ملزمان راہ چلتی خواتین کے کانوں سے بالیاں کھینچ لیتے تھے، ملزمان کا یہ گینگ راہ چلتی خواتین کے لیے درد سر بنا ہوا تھا۔
انسپکٹر اختر علی کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف شہر کے مختلف تھانوں میں ڈکیتی اور راہ زنی کے متعدد مقدمات ٹریس کیے گئے، پیشہ ور ملزمان خواتین کو بے رحمی کے ساتھ ان کی قیمتی جیولری سے محروم کر دیتے تھے۔
ملزمان کو سی سی ٹی وی کیمروں سمیت ہیومن انٹیلی جنس کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا نے کہا کہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رہیں گی۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن محمد نوید کی طرف سے سفاک ملزمان کی گرفتاری پر پولیس ٹیم کے لیے تعریفی اسناد کا اعلان کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انویسٹی گیشن
پڑھیں:
انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا
عدالت نے دو خواتین سمیت 13 ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظرعلی گل نے سماعت کی۔ دوران سماعت ڈی ایس پی آصف جاوید نے کہا کہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہو گیا ہے، تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پولیس نے کالعدم جماعت تحریک لبیک پاکستان کی 127 کارکنان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے سماعت کے بعد 114 ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا۔ ڈسچارج ہونیوالے ملزمان کو کمرہ عدالت سے رہائی دیدی گئی جبکہ عدالت نے دو خواتین سمیت 13 ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظرعلی گل نے سماعت کی۔ دوران سماعت ڈی ایس پی آصف جاوید نے کہا کہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہو گیا ہے، تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ملزمان سے کچھ برآمد ہوا ہے؟ ڈی ایس پی آصف جاوید نے کہا 13 ملزمان سے ڈنڈے سوٹے برآمد ہوئے ہیں۔ عدالت نے پوچھا کہ باقی کے بارے دوران تفتیش کیا سامنے آیا؟ آصف جاوید نے کہا باقی سب موقع پر موجود تھے، مگر ان سے ڈنڈے برآمد نہیں ہوئے۔ جس پر عدالت نے ملزمان کو ڈسچارج کردیا۔
تھانہ نواں کوٹ میں ملزمان کیخلاف قتل اور دہشتگردی کا مقدمہ درج ہے۔ پولیس کے مطابق ہجوم نے دو افراد کو قتل اور کئی اہکاروں کو زخمی کیا۔ ہجوم نے پولیس پر فائرنگ اور ڈنڈے سوٹوں سے بھی تشدد کیا۔ جو ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے گئے ان میں سیدہ مریم فاطمہ، سیدہ ملائکہ فاطمہ، محمود احمد، عبدالرزاق، محمد احمد مجید ایڈووکیٹ، عبدالرؤوف ایڈووکیٹ، قاری وقاص رضوی، محمد حسنین، محمد وارث، محمد پرویز اور ابراہیم مرتضیٰ شامل ہیں۔ عدالت نے خواتین کو طبی معائنہ کرانے کی درخواست منظور کرلی۔ خواتین کے وکیل نے میڈکل کرانے کی درخواست دائر کی تھی۔ دونوں خواتین سگی بہنیں ہیں اور ان کا بھائی ہنگاموں کے دوران جاں بحق ہوگیا تھا۔ خواتین پر بھائی کی لاش چھین کر لے جانے بھی کا الزام ہے۔