امریکا سمیت مختلف ممالک میں ٹرمپ حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
امریکا سمیت مختلف ممالک میں ٹرمپ حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے WhatsAppFacebookTwitter 0 6 April, 2025 سب نیوز
نیویارک (آئی پی ایس )مریکا سمیت مختلف ممالک میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے قریبی اتحادی ایلون مسک کی پالیسیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے گئے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق “Hands Off!” کے عنوان سے ہونے والے اس احتجاج نے عالمی سطح پر توجہ حاصل کی جس میں عوام نے حکومتی اقدامات کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق صرف نیویارک میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے جبکہ واشنگٹن ڈی سی کے نیشنل مال پر 20,000 سے زائد مظاہرین نے شرکت کی۔
ملک کی تمام 50 ریاستوں کے علاوہ کینیڈا اور میکسیکو میں بھی تقریبا 1,200 احتجاجی مظاہرے منعقد کیے گئے۔مظاہرین نے امیگریشن پالیسیوں، تجارتی محصولات، تعلیمی بجٹ میں کٹوتیوں اور ایلون مسک کی سربراہی میں محکمہ حکومتی کارکردگی کی جانب سے وفاقی ملازمتوں میں کی گئی 200,000 سے زائد کٹوتیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
.
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
لاس اینجلس: مظاہرین ’جانور‘ ہیں، ٹرمپ، ’وفاقی اقدامات غیر آئینی ہیں‘، گورنر کلیفورنیا
لاس اینجلس میں امیگریشن اور سیکیورٹی اہلکاروں کی حالیہ کارروائیوں کے خلاف جاری مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں، جس کے بعد شہر کے میئر نے مرکزی علاقوں میں رات کے اوقات میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:لاس اینجلس میں کرفیو کے نفاذ کے بعد فضا مزید کشیدہ ہوگئی
مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے دوران متعدد گاڑیاں جلائی گئیں، درجنوں دکانوں کو لوٹا گیا اور سینکڑوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک فوجی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مظاہرین کو ’جانور‘ قرار دیا اور انہیں غیرملکی ایجنڈا رکھنے والے گروہ کہا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ وہ لاس اینجلس کو ’آزاد‘ کرانے کے لیے مکمل اقدامات کریں گے۔
ٹرمپ کا کہنا تھاکہ ہ وہ لوگ ہیں جو ہماری سڑکوں پر غیر ملکی پرچم اٹھا کر ملک کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں، ان کو خاموش کرنا ہوگا۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ہزاروں نیشنل گارڈ اہلکاروں اور سینکڑوں میرینز کو شہر میں تعینات کیا جا چکا ہے تاکہ قانون کی بالادستی قائم کی جا سکے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فوجی اہلکار صرف وفاقی املاک کی حفاظت کریں گے، جبکہ گرفتاریاں مقامی پولیس کے ذریعے عمل میں آئیں گی۔
طاقت کا ناجائز استعمالکلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے صدر ٹرمپ کے ان اقدامات کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے ان پر وفاقی طاقت کے ناجائز استعمال کا الزام عائد کیا۔ گورنر نیوسم نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ ہماری ریاست کے معاملات میں مداخلت قابل قبول نہیں، صدر کا رویہ آمریت کی ایک شکل ہے۔ ہم عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:لاس اینجلس میں رپورٹنگ کے دوران آسٹریلوی صحافی ربڑ کی گولی لگنے سے زخمی
شہر کی میئر کیرن بیس نے گزشتہ روز کرفیو کے نفاذ کا اعلان کیا، جو ڈاؤن ٹاؤن کے ایک میل کے علاقے میں رات 8 بجے سے صبح 6 بجے تک نافذ العمل رہے گا۔
مظاہروں کے دوران اب تک 300 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جبکہ درجنوں املاک کو نقصان پہنچا ہے۔
یاد رہے کہ احتجاج اس وقت شروع ہوا جب امیگریشن حکام نے مقامی کمیونٹیز میں اچانک چھاپے مار کر متعدد غیرقانونی تارکین وطن کو حراست میں لے لیا۔ ان کارروائیوں کو انسانی حقوق کی تنظیموں نے غیرقانونی اور غیر انسانی قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:لاس اینجلس مظاہرے، نیشنل گارڈز کے بعد 700 میرینز بھی تعینات، بغاوت کا خطرہ ہے، ٹرمپ
تجزیہ کاروں کے مطابق صدر ٹرمپ کا یہ جارحانہ انداز ان کی انتخابی مہم کا حصہ ہو سکتا ہے، جس میں وہ قانون و انصاف کے رکھوالے کے طور پر خود کو پیش کر رہے ہیں، جبکہ مخالفین اس کو شہری آزادیوں پر حملہ قرار دے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا مظاہرے صدر ٹرمپ کلیفورنیا گورنر گیون نیوسم لاس اینجلس مظاہرے