کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ اختر مینگل کی نظربندی کے احکامات جاری کردیے گئے۔ ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا ہے کہ آج صبح اختر مینگل کو نظر بندی سے متعلق ایم پی او آرڈر سے آگاہ کیا گیا، انہوں نے گرفتاری دینے سے انکار کردیا۔ ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق انتظامیہ اور پولیس نے اختر مینگل کو بتایا کہ اگر وہ کوئٹہ کی طرف بڑھیں گے تو گرفتاری ہوگی۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے اس لیے وہاں موجود ہیں۔ بی این پی کا مستونگ لک پاس پر دھرنا 10 ویں روز سے جاری ہے۔ اس وقت بی این پی کی جانب سے قومی شاہراہوں کی بندش کی کال دینا شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کرنا ہے، تمام اضلاع کی انتظامیہ کو واضح ہدایت ہے کہ قومی شاہراہیں بند نہیں ہوں گی۔ ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے کہا کہ انتظامیہ نے صبح 6 بجے اختر مینگل کو ان کی گرفتاری کے ایم پی او آرڈر سے آگاہ کر دیا تھا، تاہم سربراہ بی این پی اختر مینگل نے گرفتاری دینے سے انکار کر دیا۔ شاہد رند نے بی این پی کی جانب سے قومی شاہراہوں کی بندش کی کال کو شہریوں کی مشکلات میں اضافہ قرار دیا اور واضح کیا کہ تمام اضلاع کی انتظامیہ کو ہدایات ہیں کہ قومی شاہراہیں بند نہیں ہوں گی۔گوادر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق کسی فرد یا گروہ کو لانگ مارچ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: اختر مینگل بی این پی

پڑھیں:

بلوچستان: فورسز کے شہدا کی یاد میں 2 تعلیمی اداروں کے نام تبدیل، نوٹیفکیشن جاری

حکومت بلوچستان نے فورسز کے شہدا کی لازوال قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے صوبے کے 2 اہم تعلیمی اداروں کے نام بدل کر انہیں شہدا کے نام سے منسوب کر دیا ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی ہدایت پر بلوچستان ریذیڈنشل کالج لورالائی کو شہید کیپٹن وقار کاکڑ کے نام سے موسوم کیا گیا اور اس کا نیا نام ’کیپٹن وقار کاکڑ شہید بلوچستان ریذیڈنشل کالج‘ رکھا گیا۔

اسی طرح گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول کان مہترزئی کا نام بدل کر ’شہید کانسٹیبل الطاف الرحمان ہائی اسکول‘ رکھا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: لیویز اور پولیس تھانوں پر دہشتگردوں کا حملہ، ایک اہلکار شہید، 2 زخمی

وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف شہدا کی عظیم قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ہے بلکہ نئی نسل کو ان کے مشن سے روشناس کرانے کی عملی کوشش بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وطن کی حفاظت کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے والے شہدا قوم کے ہیرو ہیں اور ان کی قربانیاں کبھی فراموش نہیں کی جا سکتیں۔

وزیراعلیٰ کی ہدایت پر محکمہ ہائر ایجوکیشن اور محکمہ سیکنڈری ایجوکیشن نے تعلیمی اداروں کے ناموں کی تبدیلی کے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان تعلیمی اداروں کے نام تبدیل حکومت بلوچستان شہید کانسٹیبل الطاف الرحمان شہید کیپٹن وقار کاکڑ فورسز کے شہدا

متعلقہ مضامین

  • جسٹس محسن اختر کیانی نے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات نہ ہونے پر سوال اٹھا دیا
  • کوئی ایک ادارہ بتائیں جو اپنا کام ہینڈل کرنے کے قابل رہا ہو، جسٹس محسن اختر کیانی
  • بلوچستان: فورسز کے شہدا کی یاد میں 2 تعلیمی اداروں کے نام تبدیل، نوٹیفکیشن جاری
  • اٹک فیلکن سیمنٹ کمپنی انتظامیہ کی من مانیاں عروج پر،ملازمین سراپا احتجاج
  • ہائیکورٹ کے رولز ایک رات میں بن گئے اور دستخط بھی ہوگئے . جسٹس محسن اختر کیانی
  • شوبز انڈسٹری بدل گئی ہے، اب ڈرامے بنا کر خود کو لانچ کیا جارہا ہے، غزالہ جاوید کا انکشاف
  • امریکی ناظم امور کا قصور کا دورہ، سیلاب میں ایک جان بھی ضائع نہ ہونے دینے پر انتظامیہ کی تعریف
  • سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سیکیورٹی دینے کا اپنا فیصلہ واپس لے لیا
  • افغان مہاجرین کے مکمل انخلا تک کارروائی ہوگی، ضلعی انتظامیہ چمن
  • رہنماء کی گرفتاری قابل مذمت، کسی دباؤ میں نہیں آئینگے، جے یو آئی کوئٹہ