نریندر مودی کا سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اچانک اعلان؟ پوسٹ وائرل
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے سیاست سے اچانک ریٹائرمنٹ لینے کے اعلان نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچادی ہے۔ ایک ٹویٹ میں اس بات کا اعلان کیا گیا ہے کہ مودی نے سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے۔
دعویٰ:
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک تصویر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ٹائمز ناؤ کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی نے 16 ستمبر 2025 کو ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔
تحقیق:
فیکٹ چیک کی ٹیم نے اس دعوے کی جانچ کی تو اس اطلاع کے حوالے سے کوئی بھی معتبر خبر یا بیان دستیاب نہیں ہوا۔ ٹائمز ناؤ کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایسا کوئی اعلان یا رپورٹ موجود نہیں ہے۔ وزیراعظم مودی اور پی ایم او انڈیا کے سرکاری اکاؤنٹس پر بھی ایسا کوئی بیان نہیں ملا۔
پس منظر:
یہ افواہ شو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راؤت کے ایک بیان کے بعد پھیلی، جس میں انہوں نے 31 مارچ کو الزام لگایا تھا کہ آر ایس ایس چاہتا ہے کہ مودی ستمبر تک ریٹائر ہوجائیں۔ تاہم، بی جے پی اور آر ایس ایس نے اسے بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔ مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس نے واضح کیا کہ مودی 2029 تک وزیراعظم رہیں گے۔
ٹائمز ناؤ کا ردعمل:
ٹائمز ناؤ کی گروپ ایڈیٹر اِن چیف انوشکا کمار نے اس وائرل تصویر کی تردید کرتے ہوئے کہا، ’’یہ ہمارا بنایا ہوا کوئی مواد نہیں ہے۔ یہ جعلی خبر پھیلانے کی کوشش ہے اور ہم نے اسے ایکس (ٹوئٹر) پر رپورٹ کر دیا ہے۔‘‘
نتیجہ:
یہ دعویٰ بالکل جعلی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹائمز ناؤ
پڑھیں:
بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور بارے اپنی ہی عوام کو بے وقوف بناتے رہے ، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف
واشنگٹن (اوصاف نیوز)امریکہ روزنامے دی واشنگٹن پوسٹ نے انکشاف کیاہے کہ بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور میں کامیابی سے متعلق عوام کو گمراہ کرنے کیلئے ان سے مسلسل جھوٹ بولتی رہی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دی واشنگٹن پوسٹ نے آپریشن سندور سے متعلق بھارتی پروپیگنڈے کو عالمی سطح پر بے نقاب کیاہے جس سے بھارت کو بین الاقوامی سطح پر شرمندگی کاسامنا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا نے بی جے پی حکومت کے اشارے پرپاک بھارت جنگ سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلائیں، پاکستان کے تمام بڑے شہروں پر بمباری ،قبضے اور فتح کے جھوٹے دعوے کیے گئے جو کہ حقیقت کے برعکس تھے۔اے آئی کے ذریعے جنگ کی جھوٹی اور فرضی ویڈیوز،تصاویراور من گھڑت خبریں اورتصاویریں بنا کر عوام میں پھیلائی گئیں۔
اخبار کے مطابق یہ صحافت نہیں بلکہ بھارتی ریاستی سرپرستی میں تیار کردہ فکشن تھا، جس کا مقصد بھارت کی عوام اور عالمی برادری کو گمراہ کرنا اور خطے میں کشیدگی کو سیاسی فائدے کیلئے استعمال کرنا تھا۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں مودی حکومت کے نام نہاد دعوئوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ بھارتی میڈیا نے پاکستان کے ساتھ جنگ کے دوران جھوٹی جنگی خبریں پھیلائیں۔
فلاڈیلفیا میں طیارہ حادثہ، ویڈیو گیمز کے مناظرکو “پاکستان پر حملے”کے مناظر کے طورپرپیش کیاگیا۔ زی نیوز، این ڈی ٹی وی، آج تک اور ٹائمز نائو جیسے بھارتی چینلز نے جھوٹی ویڈیوز چلائیں۔
غزہ اور سوڈان کی ویڈیوز کو پاکستان پر حملے کی ویڈیوز کے طورپرپیش کیا گیا۔ بی جے پی کے زیر اثر بھارتی میڈیا چینلز نے کراچی پر حملے اور پاکستانی وزیراعظم کی طرف سے ہتھیار ڈالنے کے جھوٹے دعوے کئے گئے جن کا دور دور تک سچائی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
بھارتی بحریہ اور فضائیہ نے کسی حملے کی تصدیق نہیں کی مگر نیوز چینلز نے جنگی جنون کو ہوا دینے کیلئے پاکستان کے بیشتر شہروں پر حملوں اور قبضے اور پاکستانی فضائیہ کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے کے من گھڑت دعوے نشر کئے۔
گودی میڈیا نے ریٹائرڈ بھارتی فوجی افسران کوجنگ سے متعلق جھوٹی خبروں کو سچائی پر مبنی قراردینے کے لیے بطور ترجمان استعمال کیا ۔ بی جے پی حکومت کے واٹس ایپ گروپوں کے ذریعے اینکرز کوجھوٹی خبریں پہنچائی گئیں اور انہوں نے تصدیق کرنے کی زحمت گوارا کئے بغیر انہیں اسی طرح نشر کردیا۔
واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں مزید کہاہے کہ بھارتی “ٹی وی چینلز جھوٹی کہانیاں گھڑنے والوں کے زیر تسلط ہیں”۔ پاک بھارت جنگ سے متعلق بھارتی عوام کو گمراہ کیا گیا جس سے خود عالمی سطح پر بھارت کی سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔
اخبار کے مطابق ایک بھارتی سکیورٹی عہدیدارنے اعتراف کیاہے کہ جھوٹی معلومات عوام تک پہنچانا ایک جنگی حکمت عملی تھی، لیکن اس کا نقصان بھارت کو ہی اٹھانا پڑا۔
ریاستی پروپیگنڈا حقائق پر غالب آ گیا: سچائی کی جگہ سیاسی وفاداری نے لے لی۔ واشنگٹن ٹائمز کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ نے اس تمام صورتحال پر خاموشی اختیار کی اور نریدنر مودی نے سیز فائر کے دو دن بعد بیان دیا لیکن اس دوران خلا کو جھوٹ سے پر کیا گیا۔
بھارتی میڈیا نے نام نہاد قوم پرستی کو پراپیگنڈے کیلئے استعمال کیا اور پاکستان پر بے بنیاد الزامات عائد کئے تاہم اس کا نقصان ملک اور میڈیا دونوںکو اٹھانا پڑا۔ بھارتی حکومت اور میڈیا کے جھوٹ کی قلعی کھولنے پر مودی سرکار نے بی بی سی اور ٹی آر ٹی سمیت متعدد عالمی میڈیا پر پابندیاں عائدکردیں ۔
بی جے پی کے جھوٹے بیانیہ کو چیلنج کرنے والے مقامی صحافیوں کو گرفتار کر کے انکے خلاف مقدمات درج کئے گئے۔ نیویارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ، روئٹرز، ٹی آر ٹی، الجزیرہ اور بی بی سی نے جنگ سے متعلق بھارتی میڈیا کے جھوٹ کوبے نقاب اور پاکستانی میڈیا کو پیشہ ورانہ شفافیت کو سراہا ہے۔
غزہ : اسرائیل کی بربریت جاری ،وحشیانہ بمباری سے مزید 108 فلسطینی شہید،393 زخمی ، عرب میڈیا