نظر بندی قانون کیس، لاہور ہائیکورٹ کا پانچ رکنی بینچ تحلیل
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 اپریل ۔2025 )نظر بندی قانون کے سیکشن تین کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے لیے لاہور ہائیکورٹ کا پانچ رکنی بینچ تحلیل ہوگیا ہےچیف جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے سماعت کی پانچ رکنی بینچ کے ممبر جسٹس خالد اسحاق نے کیس سننے سے معذرت کرلی جس کے باعث ہائیکورٹ کا بینچ تحلیل ہوگیا.
(جاری ہے)
جسٹس فاروق حیدر نے ریمارکس دئیے کہ اس کیس میں معزز جج صاحب ستائیس اے کے نوٹس کے تحت رپورٹ فائل کر چکے ہیں واضح رہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے 24 مارچ کو نظر بندی قانون معطل ہونے سے متعلق پنجاب حکومت کی کیس کی جلد سماعت کے لیے درخواست منظور کی تھی پنجاب حکومت کے وکیل نے موقف اپنایا تھا کہ عدالت نے زینب عمیر اور دیگر کی درخواست پر نظر بندی قانون کا سیکشن معطل کر رکھا ہے، استدعا ہے کیس کو جلد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پانچ رکنی بینچ
پڑھیں:
26 نومبر کے کیسز کی قبل از وقت سماعت کیلئے ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے: وکیل فیصل ملک
---فائل فوٹوبانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل فیصل ملک نے کہا ہے کہ 26 نومبر کے کیسز کی قبل از وقت سماعت کی درخواست اور سماعت سے متعلق ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وکیل فیصل ملک نے کہا کہ 9 مئی کیسز میں ضمانت خارج ہونے پر لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی اپیل خارج کی تھی، لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کی اپیل خارج ہونے پر سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آج علیمہ خان کی جانب سے میں عدالت میں پیش ہوا اور درخواست دائر کی، عدالتی احکامات کے باوجود اڈیالہ جیل حکام وکالت نامے پر دستخط نہیں کروا رہے، عدالت کو بتایا ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ وکالت نامے پر دستخط نہیں کروا رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل تاحال سپریم کورٹ میں دائر نہیں ہوسکی، عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو وکالت نامے پر دستخط کروا کر کل رپورٹ دینے کا حکم دیا ہے۔
وکیل فیصل ملک نے گفتگو میں کہا کہ 26 نومبر کے کیسز کا ہمیں یہی پتہ ہے کہ 20 اگست کو سماعت ہونا تھی، گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران قبل از وقت سماعت کی درخواست دائر کر کے منظور کی گئی، قبل از وقت سماعت کی درخواست اور سماعت سے متعلق ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے۔