مرکزی سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی وقاص اکرم شیخ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بانی چیئرمین کے ساتھ ملاقاتیں کرنے سے روکا جا رہا ہے۔ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ قیدی کو بنیادی حقوق دیے جائیں، فیملی اور رفقا سے ملاقات نہ کروانا ظلم ہے۔ وکلا کی ٹیم کو بھی ملنے نہیں دیا جا رہا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ زرداری نے کینالز تعمیر کی اجازت دی، مگر وہ عوامی احتجاج کے بعد اپنے فیصلے سے مکر گئے۔ مرکزی سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی وقاص اکرم شیخ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بانی چیئرمین کے ساتھ ملاقاتیں کرنے سے روکا جا رہا ہے۔ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ قیدی کو بنیادی حقوق دیے جائیں ۔ فیملی اور رفقا سے ملاقات نہ کروانا ظلم ہے۔ وکلا کی ٹیم کو بھی ملنے نہیں دیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ عدالتوں کو اپنے فیصلے پر عمل درآمد کرانا ہوگا۔ اگر عدالتیں 17 گریڈ آفیسر سے اپنا فیصلہ نہیں منوا سکتیں تو اور فیصلوں پر کیسے عمل درآمد کروائیں گی؟۔سلمان اکرم راجا جو کہ کوآرڈینیٹر ہیں،ا نہیں بھی نہیں ملنے دیا جا رہا۔ یہ عدالتی فیصلوں کا مذاق ہے۔

وقاص اکرم شیخ نے کہا کہ کل وکلا اور فیملی سے ملاقات کرائی جائے۔ ہم ان سے بنیادی چیزیں مانگ رہے ہیں۔ اگر یہ لوگ ایسا نہیں کریں گے تو اس سے نفرتیں بڑھتی ہیں۔ اگر ہم احتجاج کرتے ہیں تو پھر انہیں تکلیف ہوتی ہے۔علیمہ خان بانی کی بہن ہیں،  انہیں پارٹی کبھی اکیلا نہیں چھوڑے گی۔ عدالتوں کو اپنے فیصلوں پر عمل درآمد کروانا ہوگا ۔ اگر ایسا نہیں کریں گے تو اس سے عدالتوں پر لوگوں کا اعتماد ختم ہوگا۔ ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کے گرفتار ارکان کو عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ انہیں گرفتار کرکے اب عدالتوں میں پیش نہیں کیا جاتا۔ یہ پاکستانی ہیں اور اگر جرم کیا ہے تو عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ اپنی قوم کے بچوں میں نفرتیں پیدا کرنا بند کیا جائے۔ ان کی گرفتاری غیر قانونی ہے۔ وقاص اکرم شیخ نے کہا کہ کسانوں کے ساتھ وفاقی حکومت کا رویہ دشمنی کے مترادف ہے۔ یہ زرعی ملک ہے، ان کے ساتھ دشمنی نہ کی جائے۔ ہم اپنے کسانوں کا گلا کھاٹ رہے ہیں۔ کسانوں کو فائدے دینے کے بجائے پرائیویٹ سیکٹر کو فوائد دینے جا رہے ہیں۔ ہم اس اسکینڈل کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے سال ریکارڈ پیداوار ہوئی تھی مگر کسان پھر بھی تباہ ہوا۔ پنجاب حکومت نے کسانوں سے گندم نہیں خریدی۔ جب کے پی حکومت نے پنجاب میں گندم خریدی تو راستے بند کیے گئے۔ یہ لوگ نالائق ہیں، حکومت نہیں چلا سکتے۔ قرضے یہ لوگ لے رہے ہیں اور ادا پاکستانی کر رہے ہیں۔ آئی ایم ایف سے قرضے لے کر اس پر عیاشی کی جا رہی ہے۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو لوگ گندم پیدا نہیں کریں گے۔ اس سے ملک کو مزید نقصان ہوگا۔ پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ اب کسانوں پر ٹیکس لگانے کی تجویز ہے، کسانوں کو آپ دے کیا رہے ہیں کہ اب ٹیکسز لگائے جا رہے ہیں۔ بجلی کے بلوں پر ٹیکسز سب کے سامنے ہیں۔ یہ پاکستان کے دشمن ہیں ۔ ایسے فیصلے ملک سے دشمنی کی مترادف ہیں۔ ہم کسانوں کو تباہ کرنے کی پالیسی کو سپورٹ نہیں کرتے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وقاص اکرم شیخ نے پی ٹی آئی نے کہا کہ کے ساتھ رہے ہیں جا رہا

پڑھیں:

نیپال: روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دنیا میں پہلی بار سوشل میڈیا کے ذریعے کسی وزیراعظم کا انتخاب ہوا ہے، اور یہ منفرد تجربہ جنوبی ایشیائی ملک نیپال میں سامنے آیا ہے۔

دنیا بھر میں حکمرانوں کا انتخاب عموماً پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ ڈال کر یا پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ہوتا ہے، مگر نیپال میں سیاسی بحران اور عوامی مظاہروں کے بعد سابق چیف جسٹس سشیلا کارکی کو چیٹنگ ایپ ’’ڈسکارڈ‘‘ کے ذریعے عوامی ووٹنگ سے عبوری وزیراعظم منتخب کیا گیا۔ عوامی احتجاج اور حکومت کے مستعفی ہونے کے بعد جب اقتدار کا بحران پیدا ہوا تو نوجوان مظاہرین نے فیصلہ کیا کہ قیادت خود چنی جائے اور اس مقصد کے لیے ڈسکارڈ کو انتخابی پلیٹ فارم بنایا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، نیپال میں نوجوانوں نے ’’یوتھ اگینسٹ کرپشن‘‘ کے نام سے ایک ڈسکارڈ سرور بنایا جس کے ارکان کی تعداد ایک لاکھ 30 ہزار سے زیادہ ہو گئی۔ یہ سرور احتجاجی تحریک کا کمانڈ سینٹر بن گیا، جہاں اعلانات، زمینی حقائق، ہیلپ لائنز، فیکٹ چیکنگ اور خبریں شیئر کی جاتی رہیں۔ جب وزیراعظم کے پی شرما اولی نے استعفیٰ دیا تو نوجوانوں نے 10 ستمبر کو آن لائن ووٹنگ کرائی۔ اس میں 7713 افراد نے ووٹ ڈالے جن میں سے 3833 ووٹ سشیلا کارکی کے حق میں پڑے، یوں وہ تقریباً 50 فیصد ووٹ کے ساتھ سب سے آگے نکلیں۔

ووٹنگ کے نتائج کے بعد سشیلا کارکی نے صدر رام چندر پاوڈیل اور آرمی چیف جنرل اشوک راج سگدی سے ملاقات کی اور بعد ازاں عبوری وزیراعظم کے طور پر اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ مارچ 2026 میں عام انتخابات کرائے جائیں گے اور 6 ماہ میں اقتدار عوامی نمائندوں کو منتقل کر دیا جائے گا۔ اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی اولین ترجیح شفاف الیکشن اور عوامی اعتماد کی بحالی ہوگی۔

خیال رہے کہ ڈسکارڈ 2015 میں گیمرز کے لیے بنایا گیا پلیٹ فارم تھا، مگر آج یہ ایک بڑے سوشل میڈیا نیٹ ورک میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اس کا استعمال خاص طور پر جنریشن زیڈ میں مقبول ہے کیونکہ یہ اشتہارات سے پاک فیڈ، ٹیکسٹ، آڈیو اور ویڈیو چیٹ کے فیچرز فراہم کرتا ہے۔ نیپال میں اس پلیٹ فارم کے ذریعے وزیراعظم کا انتخاب جمہوری تاریخ میں ایک نیا اور حیران کن باب ہے جو مستقبل میں عالمی سیاست کے لیے بھی مثال بن سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عدالتوں سمیت کوئی ایک ادارہ بتائیں وہ کام کر رہا ہو جو اس کو کرنا چاہیے، جسٹس محسن اخترکیانی
  • عوام کی صحت کیساتھ کھیلنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائیگی، شفقت محمود
  • جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روکنے کے بعد نیا روسٹر جاری، وکلا کی جزوی ہڑتال
  • کسانوں پر زرعی ٹیکس کے نفاذ پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برہم
  • گورو نانک برسی، بھارت نے سکھ یاتریوں کو آنے کی اجازت نہ دی
  • پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
  • نیپال: روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب
  • بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کو بابا گورونانک کی برسی پر آنے سے روک دیا
  • گورو نانک برسی، بھارت نے سکھ یاتریوں کو آنے کی اجازت نہ دی
  • کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، چیف جسٹس