ارمغان منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے کا انٹرپول سے سلور نوٹس کے اجراء کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
اسلام آباد: ارمغان منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے نے انٹرپول سے سلور نوٹس کے اجراء کا فیصلہ کرلیا۔ارمغان منی لانڈرنگ کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انٹرپول سے ارمغان کے خلاف سلور نوٹس کے اجرا کے لیے باضابطہ رابطہ کرلیا ہے۔ایف آئی اے ذرائع کے مطابق سلور نوٹس کے ذریعے ارمغان کے بیرونِ ملک موجود اثاثہ جات کی تفصیلات حاصل کی جائیں گی جن میں بینک اکاؤنٹس، جائیدادیں اور سرمایہ کاری شامل ہوسکتی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد ارمغان کے مبینہ منی لانڈرنگ کے پیسے کو پاکستان واپس لانا ہے۔ سلور نوٹس جاری ہونے کی صورت میں انٹرپول کے 193 رکن ممالک میں ارمغان کی مالی سرگرمیوں اور اثاثوں کا سراغ لگایا جاسکے گا۔ایف آئی اے کے مطابق اس نوٹس کے بعد بیرون ملک موجود اکاونٹس سیز کرانے اور قانونی کارروائی کی راہ ہموار ہوگی۔ حکام کا کہنا ہے کہ کیس کی حساس نوعیت کے پیش نظر بین الاقوامی سطح پر بھی رابطے کیے جارہے ہیں.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سلور نوٹس کے منی لانڈرنگ ایف آئی اے
پڑھیں:
سندھ کے کسانوں کا جرمن کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سندھ کے سیلاب متاثرہ کسانوں نے کہا ہے کہ وہ 2022 کے تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں زمینیں، فصلیں اور روزگار کھو بیٹھے، اور اب وہ جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف قانونی مقدمہ دائر کرنے جا رہے ہیں۔
کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور ہائیڈلبرگ سیمنٹ کمپنی کو باضابطہ قانونی نوٹس بھجوا دیا گیا ہے۔ نوٹس میں خبردار کیا گیا کہ اگر کسانوں کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں جرمن عدالتوں میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔ کسانوں کا مؤقف ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور کاربن اخراج میں بڑا حصہ ڈالنے والی بڑی کمپنیاں ہی اس تباہی کی ذمہ دار ہیں، اس لیے انہیں نقصان کی ادائیگی بھی کرنی چاہیے۔
کسانوں نے کہا کہ وہ خود ماحولیات کی بربادی میں سب سے کم حصہ دار ہیں لیکن نقصان سب سے زیادہ انہیں اٹھانا پڑا ہے۔ چاول اور گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں، زمینیں برباد ہوئیں، اور تخمینے کے مطابق صرف سندھ کے ان متاثرہ کسانوں کو 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا ہے جس کا ازالہ وہ ان کمپنیاں سے چاہتے ہیں۔ ادھر جرمن کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انہیں ملنے والے قانونی نوٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس نے 2022 میں پاکستان کو دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثر ملک قرار دیا تھا۔ اس سال کی بارشوں سے ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا، 1،700 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ متاثر ہوئے اور اقتصادی نقصان 30 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔ سندھ اس سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، بعض اضلاع تقریباً ایک سال تک پانی میں ڈوبے رہے۔