قومی اسمبلی اجلاس؛ اپوزیشن ارکان اور اسپیکر کے درمیان تلخ کلامی، نکتہ اعتراض کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
قومی اسمبلی اجلاس؛ اپوزیشن ارکان اور اسپیکر کے درمیان تلخ کلامی، نکتہ اعتراض کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان اوراسپیکر کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، اپوزیشن ارکان نے نکتہ اعتراض کا مطالبہ کردیا۔ پی ٹی آئی اراکین نے ساڈا حق ایتھے رکھ کے نعرے لگائے۔قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اسپیکر نے اپوزیشن کو نکتہ اعتراض کی اجازت دینے سے انکارکرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن ارکان بولے تو حکومتی بینچ پر خاموشی رہی، حکومت کی طرف سے جواب کے وقت شور مچانا شروع کر دیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے اراکین نے احتجاجا اسپیکر ڈائس کے سامنے دھرنا دیا، تحریک انصاف اراکین نے ساڈا حق ایتھے رکھ کے نعرے بلند کیے، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب سمیت اراکین اسپیکر ڈائس کے سامنے سیڑھیوں پر بیٹھ گئے۔مختصر احتجاج کے بعد اپوزیشن اراکین لابی میں چلے گئے۔ پاکستان تحریکِ انصاف کے ارکان نے وزیر مملکت طلال چوہدری کی تقریر کے دوران بھی احتجاج کیا۔ پی ٹی آئی اراکین نے نعرے بازی کی اور ڈیسک بجا کر احتجاج کیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی اجلاس اپوزیشن ارکان نکتہ اعتراض
پڑھیں:
پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
پنجاب حکومت نے گندم کے معاملے پر کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔
اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔
اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔
اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔