اپنے ایک بیان میں غزہ کی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اسرائیل کیجانب سے تمام سرحدی راہداریوں کی بندش اور اس پٹی میں انسانی امداد بند ہونیکی وجہ سے 2 ملین سے زائد افراد غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی وزیر خزانہ "بزالل اسموٹریچ" نے علی الاعلان فلسطینیوں کے خلاف قحط کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا اعتراف کر لیا۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں گندم کا ایک دانہ بھی نہیں پہنچے گا۔ واضح رہے کہ اسرائیلی اخبار یدیعوت آحارونوت نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ قابض صیہونی فوج، غزہ میں انسانی امداد کی بحالی پر غور کر رہی ہے جس پر نتین یاہو کی کابینہ کے مذکورہ انتہاء پسند وزیر نے شدید ردعمل دیا۔ اس حوالے سے بزالل اسموٹریچ نے کہا کہ اچھی بات ہے کہ جنگ شروع ہوئی تاہم بدقسمتی سے اس کا آغاز ایسے نہیں ہونا چاہئے تھا۔ بہرحال ہم مشرق وسطیٰ کی صورت حال کو بدل دیں گے۔ دوسری جانب کچھ ہی دیر قبل غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ اسرائیل کی جانب سے تمام سرحدی راہداریوں کی بندش اور اس پٹی میں انسانی امداد بند ہونے کی وجہ سے 2 ملین سے زائد افراد غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں۔ مذکورہ وزارت نے یہ بھی خبر دی کہ اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی حالیہ نسل کشی میں 50 ہزار 752 افراد شہید اور 1 لاکھ 15 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

گلگت بلتستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں: 9 افراد جاں بحق، درجنوں لاپتا

گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں حالیہ شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب نے تباہی مچائی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 9 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 2 خواتین اور اتنے ہی بچے بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتا، گلگت بلتستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت

صوبائی حکومت کے ترجمان کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اب بھی 10 سے 12 افراد لاپتا بھی ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔

ترجمان کے مطابق سیلابی ریلوں سے 500 سے زائد گھر مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں جبکہ 12 کلومیٹر سے زائد سڑکوں کا بنیادی ڈھانچہ متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 27 پل اور 22 گاڑیاں بھی سیلاب کی نذر ہوئیں۔

مزید پڑھیے: گلگت بلتستان، شاہراہ تھک بابوسر پر سیلابی ریلے کی تباہ کاریاں، 3 سیاح جاں بحق، 15 سے زائد لاپتا

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب سے بے شمار دکانیں اور مویشی خانے بھی تباہ ہوئے ہیں جبکہ ہزاروں فٹ قیمتی عمارتی لکڑی ریلوں کے ساتھ بہہ گئی ہے۔

سیلاب سے سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان ضلع دیامر میں ہوا، جہاں متعدد علاقوں میں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ 300 سے زائد پھنسے ہوئے مسافروں اور سیاحوں کو کامیابی سے ریسکیو کر لیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز گلگت بلتستان کو کس طرح نقصان پہنچا رہے ہیں؟

ریسکیو اور امدادی کارروائیوں میں پاک فوج اور جی بی اسکاؤٹس کے جوانوں نے بھرپور حصہ لیا۔ ترجمان کے مطابق سرچ آپریشن تاحال جاری ہے تاہم پانی کے بہاؤ اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سڑکوں کی بحالی اور مواصلاتی نظام کی مرمت میں بھی پانی کی شدت رکاوٹ بن رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

گلگت بلتستان گلگت بلتستان بارشیں گلگت بلتستان سیلاب گلگت بلتستان ہلاکتیں

متعلقہ مضامین

  • مصری شہریوں نے بحیرہ روم سے غزہ تک امداد بھیجنے کا انوکھا طریقہ اپنالیا
  • گلگت بلتستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں: 9 افراد جاں بحق، درجنوں لاپتا
  • کینیڈا کا فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے سفارتی کوششیں تیز کرنے کا فیصلہ
  • یہودی درندوں کے حملوں سے 79 مسلمان غزہ میں شہید
  • سعودی امدادی ادارے کا آزاد کشمیر میں بڑا انسانی اقدام؛ 4,000 ریلیف کٹس کی تقسیم، 28 ہزار سے زائد متاثرہ افراد مستفید
  • غزہ میں مزید 10 افراد بھوک و پیاس سے شہید، شہداء میں 80 بچے شامل
  • شام: فرقہ وارانہ تشدد کا شکار سویدا میں انسانی امداد کی آمد
  • نسل کشی کا جنون
  • اسرائیلی فوج نے غزہ میں امداد لینے والے 1000 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا، اقوامِ متحدہ کا انکشاف
  • یو این چیف کی بھوکوں کو گولیوں کا نشانہ بنانے کی کڑی مذمت