غزہ میں گندم کا ایک دانہ بھی نہیں پہنچے گا، بزالل اسموٹریچ
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں غزہ کی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اسرائیل کیجانب سے تمام سرحدی راہداریوں کی بندش اور اس پٹی میں انسانی امداد بند ہونیکی وجہ سے 2 ملین سے زائد افراد غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی وزیر خزانہ "بزالل اسموٹریچ" نے علی الاعلان فلسطینیوں کے خلاف قحط کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا اعتراف کر لیا۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں گندم کا ایک دانہ بھی نہیں پہنچے گا۔ واضح رہے کہ اسرائیلی اخبار یدیعوت آحارونوت نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ قابض صیہونی فوج، غزہ میں انسانی امداد کی بحالی پر غور کر رہی ہے جس پر نتین یاہو کی کابینہ کے مذکورہ انتہاء پسند وزیر نے شدید ردعمل دیا۔ اس حوالے سے بزالل اسموٹریچ نے کہا کہ اچھی بات ہے کہ جنگ شروع ہوئی تاہم بدقسمتی سے اس کا آغاز ایسے نہیں ہونا چاہئے تھا۔ بہرحال ہم مشرق وسطیٰ کی صورت حال کو بدل دیں گے۔ دوسری جانب کچھ ہی دیر قبل غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ اسرائیل کی جانب سے تمام سرحدی راہداریوں کی بندش اور اس پٹی میں انسانی امداد بند ہونے کی وجہ سے 2 ملین سے زائد افراد غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں۔ مذکورہ وزارت نے یہ بھی خبر دی کہ اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی حالیہ نسل کشی میں 50 ہزار 752 افراد شہید اور 1 لاکھ 15 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سمندری طوفان نے کیوبا، جمیکا اور ہیٹی میں تباہی مچا دی؛ ہلاکتوں کی تعداد 60 ہوگئی
طاقتور سمندری طوفان میلیسا نے جمیکا، ہیٹی اور کیوبا میں بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق منگل کو کیٹیگری 5 شدت کے ساتھ ٹکرانے والے طوفان نے کیریبین میں بڑے پیمانے پر تباہی مچادی۔ جس میں 60 افراد ہلاک اور درجنوں لاپتا ہوگئے۔
متاثرہ جزیروں کے 60 فیصد علاقے میں بجلی منقطع ہوگئی اور پانی کی فراہمی کا نظام بھی تباہ و برباد ہوگیا۔ 90 فیصد گھروں کی چھتیں اڑ گئیں۔
ان تک جمیکا میں 19 اور ہیٹی میں 31 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ کیوبا میں ہلاکتوں کی اطلاعات آرہی ہیں۔ مجموعی طور پر 50 سے زائد افراد لاپتا ہیں۔
اس دوران 15 ہزار سے زائد افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں پینے کے پانی اور خوراک کا فقدان ہے۔
زیادہ تر علاقوں میں امدادی کاموں کے لیے فوج کی مدد لی جا رہی ہے تاہم ریسکیو مشینری کی عدم دستیابی اور دور دراز علاقے ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔
سمندری طوفان میلیسا اپنی تمام تر ہلاکت خیزی کے بعد اب کیریبین سے گزر گیا ہے اور اب اس کی رفتار اور شدت میں بھی کمی آچکی ہے۔