نیشنل کانفرنس کے سربراہ سے امت شاہ کے جموں و کشمیر دورے پر ردعمل پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ یہاں آکر دیکھیں گے کہ کشمیر کے حالات کیسے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے سربراہ اور جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلٰی ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے وقف قانون پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اس بل کے خلاف ہے، کئی فریق اس وقت سپریم کورٹ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی لئے جموں و کشمیر اسمبلی کے اسپیکر نے بحث نہیں ہونے دیا کیونکہ مسئلہ اب سپریم کورٹ میں پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ سپریم کورٹ انصاف فراہم کرے گا۔ گاندربل میں میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں وقف پر کسی سے بات نہیں کروں گا، جو بات کہنی ہے وہ وزیراعلٰی کریں گے۔

دراصل آج جموں و کشمیر اسمبلی میں وقف قانون سے متعلق تجویز کو مسترد کردیا گیا ہے۔ کشمیر اسمبلی کے اسپیکر عبدالرحیم راتھر نے وقف پر تبادلہ خیال کے لئے وقفہ سوال ملتوی کرنے کی تجویز کو منظور کردیا۔ یہ تجویز نیشنل کانفرنس کے رکن اسمبلی نذیر احمد گریزی اور تنویر صادق نے پیش کی تھی، اس کے بعد جم کر ہنگامہ ہوا۔ ہنگامہ اتنا ہوا کہ دو بار ایوان کی کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔ کانگریس اور بی جے پی کے اراکین اسمبلی میں ہاتھاپائی کی نوبت آگئی۔ تیسری بار اسپیکر نے پورے دن کے لئے کارروائی کو ملتوی کردیا۔

جب ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کے جموں و کشمیر دورے پر ردعمل پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ تو کشمیر آتے رہتے ہیں، اچھی بات ہے، یہاں آکر دیکھیں گے کہ کشمیر کے حالات کیسے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ بہت جلد ہی کشمیر کا ریاستی درجہ واپس کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ وقف قانون کے خلاف کئی فریق سپریم کورٹ پہنچ چکے ہیں۔ ان میں بہار کے کشن گنج کے کانگریس رکن پارلیمنٹ محمد جاوید، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی، کانگریس رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی اور پارلیمنٹ کے رکن کپل سبل شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جمعیۃ علماء ہند (مولانا ارشد مدنی) نے بھی سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے، اس کے علاوہ کئی اور ملی تنظیمیں بھی عدالت جانے کی تیاری کررہی ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس سپریم کورٹ

پڑھیں:

حریت کانفرنس کی کشمیریوں سے جمعہ کو مکمل ہڑتال کی اپیل

ترجمان حریت کانفرنس نے کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ بھارت کی ہندوتوا حکومت کے مظالم اور کشمیر دشمن پالیسیوں کے خلاف متحد ہو جائیں اور اپنی اسلامی تہذیب، مذہب، املاک، روحانی مراکز، مذہبی مقامات، اسکولوں اور مساجد کو بی جے پی اور آر ایس ایس کی جارحیت سے بچائیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیریوں سے متنازعہ وقف ترمیمی ایکٹ اور مقبوضہ علاقے میں غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے اجرا کے خلاف جمعہ (25اپریل) کو مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی پارلیمنٹ سے مسلم مخالف بل کی منظوری اور مقبوضہ کشمیر میں لاکھوں غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے اجرا پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے اسے عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی قبضے، کشمیریوں کے سیاسی حقوق کی تنسیخ اور ان پر جاری وحشیانہ مظالم سے کشمیری عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے کیونکہ حل طلب مسئلہ کشمیر سے علاقائی امن کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔

حریت ترجمان نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے 5 اگست 2019ء کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر کو فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بی جے پی حکومت نے کشمیریوں کو ان کی منفرد شناخت، قدرتی وسائل، روزگار اور کاروبار سے محروم کر دیا ہے۔ انہوں نے سرینگر جموں ہائی وے پر سانحہ رام بن کے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور مقبوضہ کشمیر کی معیشت کو فروغ دینے کیلئے سرینگر، راولپنڈی روڈ کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا۔ حریت ترجمان نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے گرفتار کئے گئے حریت رہنمائوں اور کشمیری نوجوانوں سمیت ہزاروں سیاسی قیدیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔

انہوں نے کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ بھارت کی ہندوتوا حکومت کے مظالم اور کشمیر دشمن پالیسیوں کے خلاف متحد ہو جائیں اور اپنی اسلامی تہذیب، مذہب، املاک، روحانی مراکز، مذہبی مقامات، اسکولوں اور مساجد کو بی جے پی اور آر ایس ایس کی جارحیت سے بچائیں۔

متعلقہ مضامین

  • ہمیں دشمن نہ سمجھیں اور کشمیریوں کو نشانہ بنانا بند کریں، عمر عبداللہ
  • مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل ہڑتال کی جائے گی
  • بی جے پی کی حکومت کو تمام جماعتوں سے بات چیت کرنی چاہیئے، ملکارجن کھرگے
  • سندھ میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیاں خریدنے کیخلاف جماعت اسلامی سپریم کورٹ پہنچ گئی
  • 138قیمتی گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ: سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
  • تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور دیرپا حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا، مقررین تقریب
  • سیاحوں پر حملے ناقابلِ قبول ہیں اور کشمیری روایات کے سراسر منافی ہیں، میرواعظ عمر فاروق
  • مسلم امہ کو کمزور کرنیکی سازشوں کے خلاف اتحاد کی ضرورت ہے، میرواعظ عمر فاروق
  • حریت کانفرنس کی کشمیریوں سے جمعہ کو مکمل ہڑتال کی اپیل
  • حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے وفد کی او آئی سی کے سفیر یوسف الدوبی سے ملاقات