لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 اپریل2025ء) شیخ وقاص اکرم نے حکومت سے کہا ہے کہ گندم کی قیمت آپ 5 ہزار پر لے جائیں، اگر نہ لے گئے تو بہت بڑی تحریک شروع ہونے والی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق گندم کی قیمت کے حوالے سے کسانوں کی حمایت کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کسان کو تو آپ نے ہندوستانی فوج کا سپاہی سمجھ لیا ہے، گندم کی قیمت آپ 5 ہزار پر لے جائیں، اگر نہ لے گئے تو بہت بڑی تحریک شروع ہونے والی ہے، کسان باہر نکلنے کے لیے تیار ہیں، وہ سیاست کے لیے نہیں، اپنے پیٹ کے لیے نکلیں گے، جب لوگ اپنے بچوں کے لیے نکلتے ہیں تو کوئی دیوار، رکاوٹ نہیں روک سکتی۔

دوسری جانب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ کسانوں سے چار ہزار فی من کے حساب سے گندم خریدی جائے، روٹی کی قیمت دس روپے سے تجاوز نہ کرے، ٹیوب ویل کے لیے بجلی کا فلیٹ ریٹ مقرر کیا جائے، شوگر مافیا حکومت کا حصہ ہے اور کسان کا بدترین استحصال کر رہا ہے، مطالبات کے حق میں کسان تنظیمیں متحد ہو کر 15اپریل کو پنجاب کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز میں دھرنے دیں، کاشت کار ٹریکٹر ٹرالیوں سمیت احتجاج میں شرکت کریں، 15اپریل کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، دیہاتوں سے لاہور اور اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا آپشن بھی استعمال کریں گے، کسانوں کو اپنے حق کے لیے متحد ہونا پڑے گا۔

(جاری ہے)

امیر جماعت نے آل پارٹیز سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ حکومت نے گزشتہ برس بھی کسانوں سے گندم کو خریداری کے موقع پر ایسا دھوکا دیا جس کی مثال نہیں ملتی، امدادی قیمت کا تعین کر کے پنجاب حکومت مکر گئی، اس سے قبل ایک بلین ڈالر گندم امپورٹ کا سکینڈل سامنے آیا جس کی کوئی تحقیقات نہیں کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ گندم کی امدادی قیمت کو روٹی کی قیمت سے متصل نہ کیا جائے، حکومت دونوں پر سبسڈی دے، یہ اقوام متحدہ کے فوڈ سیکیورٹی کے چارٹر کے عین مطابق ہے۔

انھوں نے کہا شوگر مل مالکان کسانوں سے ساڑھے تین سو روپے من گنا خرید کر 180روپے فی کلو چینی بیچ رہے ہیں، انھیں درآمد اور برآمد کی بھی اجازت مل جاتی ہے، ککس بیکس لیے اور دیے جاتے ہیں، حکمرانوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی معیشت اشتہاروں پر چل رہی ہے، زمینی حقائق قطعی مختلف ہیں، زراعت سے 60فیصد آبادی وابستہ ہے، صرف چار سے پانچ فیصد بڑے جاگیردار بقیہ چھوٹے کاشت کار ہیں جن کا کوئی پرسان حال نہیں، ان کے بچے سکولوں سے باہر ہیں، انھیں علاج معالجہ کی سہولیات اور بنیادی حقوق تک دستیاب نہیں، تمام کسان تنظیموں کو جماعت اسلامی کا پلیٹ فارم آفر کرتے ہیں، یہ اپنے مطالبات کے لیے متحد ہو جائیں، ہمیں کریڈٹ کا کوئی مسئلہ نہیں۔

گندم کی کٹائی کا آغاز ہونے جا رہا ہے اور یہ مسئلہ بھی انتہائی سنگین ہے اس لیے 15اپریل کو پورے پنجاب میں احتجاج کر کے حکومت کی توجہ کسانوں کے مطالبات کی جانب مبذول کرائی جائے گی۔ وزیراعظم سے ملاقات ہوتی ہے تو انھیں بھی کہوں گا کہ مطالبات تسلیم کیے جائیں، بصورت دیگر فیصلہ سڑکوں پر ہو گا اور حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پڑیں گے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گندم کی قیمت کے لیے نے کہا

پڑھیں:

چینی کی قیمتیں کم نہ ہوسکیں،  پشاور میں  50 کلو چینی کی قیمت 8900 روپے میں فروخت ہونے لگی

چینی کی قیمتیں کم نہ ہوسکیں جب کہ پشاور میں  پچاس کلو چینی بوری کی قیمت 8900 روپے میں فروخت ہونے لگی۔

ہول سیل چینی فی کلو 178 اور پرچون میں 2 سو روپے نرخ مقرر جب کہ  مارکیٹ میں چینی کی ترسیل کم ہونے سے نرخ بڑھنے کا امکان  ہے۔

ڈیلرز نے کہا کہ  چینی کی ترسیل رک گئی تو پچاس کلو کی بوری 9 ہزار روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔

دوسری جانب وفاقی حکومت کی جانب سے شوگرملوں کے خلاف کارروائی اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کریک ڈاؤن کے مثبت نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں،  تادیبی کارروائی سے بچنے کے لیے ذخیرہ اندوزوں نے165روپے فی کلو ایکس مل قیمت پر مارکیٹ میں سپلائی شروع کردی ہے۔

روف ابراہیم چئیرمین ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن  نے کہا کہ تھوک مارکیٹ میں فی کلوگرام چینی کی تھوک قیمت 170روپے ہوگئی ہے،  فی کلو چینی کی ریٹیل قیمت 180روپے ہوگئی ہے، مقررہ ایکس مل قیمت پر سپلائی بڑھنے سے فی چینی کی ریٹیل قیمت جلد 175روپے کی سطح پر آجائے گی۔ 


ادھر اوپن مارکیٹ میں چینی کا بحران تاحال برقرار ہے جب کہ چینی کی دو روز میں 1800 تھیلے شہر میں سپلائی کئے گئے، ابھی تک شوگر ملز اور ڈیلرز ہمیں 165 روپے کلو چینی سپلائی نہیں کر رہے۔

پیشتر کریانہ مرچنٹ کے پاس چینی کا اسٹاک ختم ہوگیا، جن دکانداروں پاس چینی اسٹاک موجود ہے وہ صرف جاننے والوں کو فروخت کرنے لگے، اوپن مارکیٹ میں چینی اندرون شہر 190 سے 200 روپے فروخت ہورہی ہے۔

نواحی ایریاز میں چینی 210 روپے کلو تک بھی فروخت ہوتی ہے، کریانہ مرچنٹس نے کہا کہ 
سپلائی ہونے والی چینی کریانہ شاپس میں نہیں سویٹس، بیکرز میں دی جارہی ہے۔

مرچنٹ ایسوسی ایشن  نے کہا کہ راولپنڈی ڈویژن میں 18 ہزار چھوٹی بڑی کریانہ شاپس ہیں،  چینی کی سپلائی سویٹس بیکرز اور چینی کاروباریوں بجائے کریانہ شاپس کو دی جائے،  چینی کی گلی گلی سپلائی یقینی بنانے کیلئے آٹا ڈیلرز کی فوری خدمات حاصل کر لی جائیں۔

چینی کے مقرر کردہ نرخوں پر عملدرآمد نہ کرنیوالوں کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، ترجمان پرائس کنٹرول نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 480 دکانداروں کیخلاف چینی کی قیمتوں میں ناجائز منافع خوری پر کارروائیاں کی گئیں، پنجاب بھر میں 43 افراد گرفتار، 16 کیخلاف مقدمات درج، 437 افراد کو جرمانے عائد کیے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • بڑھتی  مہنگائی:جماعت اسلامی کا حکومت کیخلاف تحریک دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ
  • کسانو ں کو کم لاگت قرض کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، وزیراعظم
  • مکیش امبانی کا خاندان جس گائے کا دودھ استعمال کرتا ہے، قیمت جان کر حیران رہ جائیں گے
  • کراچی؛ گھر سے خاتون کی تشدد زدہ لاش برآمد، شوہر زیر حراست
  • چینی کی قیمتیں کم نہ ہوسکیں، پشاور میں 50 کلو چینی کی قیمت 8900 روپے میں فروخت ہونے لگی
  • چینی کی قیمتیں کم نہ ہوسکیں،  پشاور میں  50 کلو چینی کی قیمت 8900 روپے میں فروخت ہونے لگی
  • کپل شرما نے کینیڈا میں اپنے کیفے پر ہونے والی فائرنگ پر خاموشی توڑ دی
  • 5 اگست احتجاج؛ پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے، پکڑ دھکڑ شروع
  • تحریک انصاف کا احتجاج محدود؛ اسلام آباد کا رخ نہ کرنے کا فیصلہ
  • چین ۔یورپ ریلوے سروس کے مرکزی کوریڈور سے روانہ ہونے والی مال بردار ٹرینوں کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی