Express News:
2025-04-25@02:55:32 GMT

زندگی آسان ہے۔۔۔

اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT

’’مجھے یہ تازہ گلاب اور موتیے کے کنگن پسند ہیں۔

مجھے اچھا لگتا ہے جب تم اپنے سگریٹ کے پیسے بچا کر  یا  کسی روز دفتر میں کینٹین کے بہ جائے کسی سستے ٹھیلے سے پیٹ بھر کر جو 100، 50 روپے بچاتے ہو، وہ مجھ پر خرچ کر دیتے ہو۔ مجھے اپنا وجود اہم لگنے لگتا ہے۔۔۔!‘‘

’’پَگلی ہو تم۔۔۔ یہ تو بہت معمولی تحفہ ہے، لڑکیاں تو سونے چاندی کے زیور پہن کر خوش ہوتی ہیں، اور تم ان مُرجھا جانے والے پھولوں سے خوش ہو جاتی ہو؟ ‘‘

’’ہاں۔۔۔ کیوں کہ وہ سونا چاندی تو دولت کو محفوظ کرنے کا ایک طریقہ ہے، محبت تو یہی ہے کہ اپنی ضروریات کو نظر انداز کر کے تم ان گجروں کو خریدتے ہو۔ شکریہ تمھارا، اگر کبھی خوشیاں پَرے ہوگئیں یا غموں کا موسم ہماری زندگی میں آن ٹھیرا، تو میں بھی چھوٹی چھوٹی خوشیاں تمھیں کسی بچت کی مانند لوٹاتی رہوں گی۔‘‘

اس کی آنکھوں میں ایک اُلُوہی سی چمک تھی۔ اس کے سانولے سے چہرے پر کوئی سنہرا سا محبت کا مان جھل مل جھل مل کر رہا تھا۔ عورت کا تو خمیر ہی کچھ ایسا ہے۔ ذرا سی توجہ میں وہ کھل کھل جاتی ہے۔ پھر چاہے حالات سخت ہوں یا زمانے کی تلخیاں، وہ روکھی سوکھی میں بھی مست مگن ہوتی ہے۔ سستے کپڑوں میں بھی بہت سنوری سنوری سی دکھائی دیتی ہے۔

لیکن یہ تو ایک کہانی ہے، اگر ہم حقیقت میں دیکھیں، تو ہمارے آس پاس کتنی ایسی عورتیں ہیں، جو قیمتی لباس میں بھی بجھی بجھی سی، آنکھیں بھی مسکراتے ہوئے چہرے کا ساتھ نہیں دیتیں۔ گھر کے کام نمٹاتے نمٹاتے ایک دن پوری زندگی ہی کیسے نمٹ جاتی ہے، معلوم ہی نہیں ہوتا۔ وہ توجہ اور ذرا سی محبت و ستائش کو ترسی جاتی ہیں۔ پھر یوں ہوتا ہے کہ مسلسل بے توجہی کے بعد ان کا دل امنگوں سے خالی ہونے لگتا ہے۔ ایک جیسا دن، ایک ہی سی معمولات سے دماغ اور جسم تھکنے لگتا ہے۔ جھنجھلاہٹ جو تھی، وہ چڑچڑاہٹ میں بدلتی ہے اور پھر باہمی زندگی کی تلخیاں بڑھتی ہیں، جو خدانخواستہ کسی سنجیدہ نوعیت کی صورت حال یا کسی بیماری کی شکل میں بھی بدل سکتی ہیں۔

لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس سب کا شکوہ آخر کس سے کیا جائے۔۔۔؟ وہ آدمی، جو بیاہ کر لے تو آتا ہے، اور ذمہ دار بن کر ساری خوشیاں دینے کا ’ٹھیکا‘ بھی اپنے سر اٹھا لیتا ہے، لیکن وقت اور حالات کی سختی میں پستا ہوا وہ مرد، اس عورت کو کہیں فراموش ہی کر دیتا ہے۔ جو خاموشی سے اس کا گھر سنبھالے اس کے بچوں کو پال رہی ہے۔ گھر جاتا ہے، تو سجے سنورے گھر میں ذائقے دار کھانے میز پر دھرے ہوتے ہیں۔ گرم  اور نرم پھلکے اس کی رکابی میں آتے رہتے ہیں۔ چائے آجاتی ہے، لیکن کوئی شوخ جملہ کوئی ہنسی کی کھنک اُسے سنائی نہیں دیتی، کیوں۔۔۔؟ وہ جو کبھی اس نے فرمائش کی تھی، موتیے کے کنگن لانے کی، تو اس نے بڑی بیزاری سے جتا دیا تھا کہ سارا خرچہ تو تمھارے پاس ہوتا ہے۔ خرید لیا کرو اپنے لیے۔۔۔!

سو پھر یوں ہوا کہ اب تو ایسی کوئی چھوٹی سی فرمائش بھی سننے کو ترس سا گیا ہے یہ آدمی۔ وہ عورت اب کچھ کہتی ہی نہیں۔۔۔ بس خاموشی سے سب کام کرتی چلی جاتی ہے، جیسے کوئی لگی بندھی سی مشین ، لیکن ایسا کیوں ہے۔۔۔؟ اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ مانا کہ آپ سادہ طبیعت کے انسان ہیں، آپ کو محبت جتانی نہیں آتی، یا شادی کے برسوں کے بعد یہ اظہار کرنا معیوب لگتا ہے،  تو اس میں کیا مسئلہ ہے، پھر سیکھ لیجیے۔ خود آپ کی زندگی میں بھی ایک دھند سی جو چھائی ہے، چھٹ جائے گی، بس چھوٹی چھوٹی سی اچھی باتوں کو اہمیت دینے کی عادت ڈالیے۔

کبھی چائے اچھی لگے، یا کوئی رنگ بھا جائے، تو کہہ دیا کیجیے۔ آپ کا یہ بہت چھوٹا سا جملہ اس عورت کے عارض کیسے گلال کرتا ہے، اس کا جادو دیکھیے۔ اور پھر یہ مسرت آپ کے وجود میں منعکس ہوگی اور گھر کے ماحول میں دمکے گی۔ یہ گھر کا خرچہ ہے اور یہ کچھ روپے خاص تمھارے لیے اگر محض ہر ماہ یہی کہہ کر آمدنی بیوی کو تھمائی جائے، تو اس کا مان کتنا بڑھ جاتا ہے۔ کبھی خاص خاتون خانہ کے لیے لایا گیا  اس کی پسند کا موسمی پھل کیسے صحت بناتا ہے، آپ حیران ہو جائیں گے۔ یہ سب ہرگز فضول خرچی ہے اور نہ چونچلے، بلکہ گھرانے اور اس کے بنیادی رشتوں کو مضبوط بنانے اور تازہ رکھنے کے بہت آسان سے گُر ہیں۔

سو خوش رہیے، اپنی شریک حیات کی خوشی کے لیے بھی متحرک رہیے، اور  اپنے گھر میں خوشیاں پھیلائیں، کیوں کہ زندگی کی کٹھنائیاں ایسے ہی آسان ہوجاتی ہیں، ورنہ کبھی لگے بندھے معمولات زندگی میں بیزاری پیدا کرنے لگتے ہیں، اور کبھی یہ بیزاری کا زہر جمع ہوتا رہتا ہے تو پھر کبھی حسد، لڑائی جھگڑوں اور بہت سے منفی رویوں کی صورت بھی اختیار کر جاتا ہے، جو پھر دوسرے رشتوں پر بھی اثر انداز ہونے لگتا ہے۔ یاد رکھیے، ایک مثبت رشتہ ہی ایک صحت مند اور آسودہ خاندان کو تشکیل دیتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: لگتا ہے میں بھی جاتی ہے

پڑھیں:

فلم اسٹار خوشبو خان نے اپنی زندگی کے دکھوں سے پردہ اٹھا دیا

کراچی(نیوز ڈیسک)فلم، ڈرامہ اور تھیٹر میں اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا لوہا منوانے والی معروف فلمی اداکارہ خوشبو خان نے پہلی بار اپنی نجی زندگی، دکھوں اور اندرونی کشمکش کے حوالے سے حیران کن انکشافات کیے ہیں۔

وہ حال ہی میںایک شو میں بطور مہمان شریک ہوئیں، جہاں ان کی گفتگو نے شائقین کے دلوں کو چھو لیا۔

خوشبو خان نے بتایا کہ ان کا فنی سفر صرف 7 سال کی عمر میں شروع ہو گیا تھا، جب وہ بطور چائلڈ آرٹسٹ کام کرنے پر مجبور ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ، یہ میری پسند نہیں تھی۔ میں ہمیشہ سے ٹیچر بننا چاہتی تھی۔ لیکن مجھے شوبز میں دھکیلا گیا، اور یہ سب ایک معمول میں بدل گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ مسلسل کام کرتی رہیں اور اسی دوران اپنی تعلیم مکمل نہ کر سکیں، جس کا انہیں آج بھی شدید افسوس ہے۔

اداکارہ نے اپنے تجربات شیئر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں بے شمار قربانیاں دیں، چاہے وہ دوست ہوں، خاندان والے ہوں یا کوئی خاص شخص سب سے وفا کی، لیکن بدلے میں صرف دھوکہ ملا۔

میں نے سب کے لیے جیا، سب کی مدد کی، مالی طور پر بھی اور جذباتی طور پر بھی۔ لیکن جب مجھے ضرورت پڑی، سب نے منہ موڑ لیا۔ ان کا کہنا تھا۔

خوشبو خان نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ پچھلے کئی سالوں سے ڈپریشن کا شکار رہی ہیں۔ وہ مہینوں اپنے کمرے میں بند رہیں، کسی سے بات نہیں کی، صرف روتی رہیں۔

اداکارہ نے کہ، مجھے لگتا تھا میں صرف تھکی ہوئی ہوں، لیکن دراصل میں ڈپریشن میں تھی۔ میں نے اس سے خود ہی لڑا، اور خود ہی نکلی، لیکن اس عمل میں اندر سے ٹوٹ گئی۔

خوشبو خان کی شادی معروف فلمی اداکار ارباز خان سے ہوئی ہے، اور اس جوڑے کے دو بچے ہیں۔ اگرچہ ان کی ذاتی زندگی بظاہر خوشحال دکھائی دیتی ہے، لیکن انٹرویو میں سامنے آنے والی حقیقتیں بتاتی ہیں کہ وہ اندر سے ایک مسلسل جدوجہد سے گزر رہی ہیں۔

اداکارہ کی صاف گوئی اور دل کو چھو لینے والی گفتگو نے سوشل میڈیا پر بھی ہلچل مچا دی ہے۔ مداحوں نے نہ صرف ہمدردی کا اظہار کیا بلکہ ان کے حوصلے اور ہمت کو بھی سراہا۔
مزیدپڑھیں:صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا

متعلقہ مضامین

  •  جارحیت گیدڑ بھبکی‘ بھارت کبھی  پانی بند نہیں کرسکتا،شاہد خاقان
  • لگتا ہے مودی نے بالا کوٹ کی غلطی سے کچھ نہیں سیکھا ، اسد عمر کا بھارتی بڑھکوں پر ردعمل
  • سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان بے معنی؛ یہ معاہدہ کبھی جنگوں کے دوران بھی معطل نہیں ہوا
  • ‘پاکستان کے خلاف کارروائی کی جائے’، بھارتی میڈیا کیسے جنگی ماحول بنارہا ہے؟
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • ’تعلیم، شعور اور آگاہی کی کمی پاکستانی ماؤں کی صحت مند زندگی کی راہ میں رکاوٹ ہے’
  • پوپ فرانسس ۔۔عالمی امن کا داعی
  • کیا کبھی ایسا ہوا کہ جیل میں بیٹھا آزاد اور قوم قید میں ہو، عامر ڈوگر
  • فلم اسٹار خوشبو خان نے اپنی زندگی کے دکھوں سے پردہ اٹھا دیا
  • کوئٹہ میں کبھی گرمی کبھی سردی، بیماریاں پھیلنے سمیت باغات کو نقصان پہنچنے کا خدشہ