پاکستان کو معدنی وسائل میں سرمایہ کاری کے لیے خطے کا نیا تجارتی اور معاشی مرکز قراردینے کے لیے اسلام آباد میں 2 روزہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کا آغاز آج سے ہونے جارہا ہے، جس میں وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر خصوصی شرکت کریں گے۔ ایونٹ میں کئی ممالک کی منرلز کمپنیوں کے ساتھ معاہدے متوقع ہیں۔

سرمایہ کاری کے فروغ کا عزم لیے حکومت ایس آئی ایف سی کی معاونت سے معدنیات کے شعبے میں پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کے انعقاد کے ذریعے معاشی استحکام کے لیے کوشاں ہیں۔

حکومت معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کا 8 تا 9 اپریل تک انعقاد کررہی ہے، جو جناح کنونشن سنٹر میں ہوگا۔

اس فورم کے دوران تمام مہمانان پاکستانی بزنس کمیونٹی کے ساتھ رابطے استوار کریں گے اور مختلف کاروباری امکانات پر یادداشتوں پر دستخط بھی کریں گے۔

اس تقریب کا مقصد سرمایہ کاری کو متحرک کرنا، پالیسی ایکشن کو آگے بڑھانا، جدت طرازی کی نمائش اور معدنی ترقی میں طاقتور شراکت داری قائم کرنا ہے۔

خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی انتھک کوششوں کی وجہ سے پاکستان نے گزشتہ 2 سالوں میں خاص طور پر معدنیات کے شعبے میں مستحکم اقتصادی ترقی دیکھی ہے۔

یہ ایک حوصلہ افزا امر ہے کہ عالمی سرمایہ کاروں نے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے جو ملک کے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کی تصدیق کرتا ہے۔

فورم میں اہم غیرملکی شخصیات، وفاقی وزرا، سیکریٹریز شریک ہوں گے

فورم میں اہم غیر ملکی شخصیات، وفاقی وزرا، سیکریٹریز، اعلیٰ سطحی ایگزیکٹوز اور نمایاں میڈیا شخصیات کی بھی شرکت متوقع ہے۔

اعلیٰ سطحی امریکی وفد ایرک مائر کی سربراہی میں انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کرے گا جبکہ غیر ملکی سرمایہ کار پہلے ہی پاکستان پہنچنا شروع ہو چکے ہیں۔

’سعودی گولڈ ریفائنری‘ کے ڈپٹی چیئرمین فیصل سلیمان الاُثَیم اسلام آباد پہنچ گئے ہیں، سعودی ڈیولپمنٹ فنڈ کے ڈائریکٹر پراجیکٹ منیجمنٹ عبدالسلام عبداللہ اور سعودی جیولوجیکل سروے کے سی ای او عبداللہ مُفتر الشمرانی بھی اپنے وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

اس کے علاوہ سعودی عرب کی وزارت برائے صنعت و معدنی وسائل کے ڈائریکٹر آف مائننگ انویسٹمنٹ احمد اید الثُبَیتی بھی اسلام آباد پہنچ چکے ہیں، جبکہ فن لینڈ کی کمپنی ’میٹسو‘ کے وائس پریزیڈنٹ مِکّو سوری بھی اسلام آباد پہنچ چکے ہیں جو اپنے وفد کے ہمراہ فورم میں شریک ہوں گے۔

ایشیئن ڈیولپمنٹ بینک کی ڈپٹی ڈائریکٹر اور چین جیولوجیکل سروے کا وفد پہلے ہی اسلام آباد پہنچ چکا ہے۔

’اہم معدنی منصوبوں میں سرمایہ کاری، سیکیورٹی اور حکومتی پالیسیوں پر اہم سیشنز کا انعقاد ہوگا‘

فورم میں عالمی سرمایہ کاروں کی بھرپور شرکت معدنیات کے شعبے میں ترقی کے نئے امکانات کا در وا کرے گی، معدنیات کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کے موثر استعمال پر تبادلہ خیال کے لیے بین الاقوامی ماہرین بھی فورم میں شرکت کریں گے۔

انویسٹمنٹ فورم میں ریکوڈک سمیت اہم معدنی منصوبوں میں سرمایہ کاری، سیکیورٹی اور حکومتی پالیسیوں پر اہم سیشنز منعقد ہوں گے، جس میں سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع ہیں۔

ملک بھر میں معدنی شعبے کے لیے ترقیاتی منصوبے زیر غور ہیں، ماہرین

ماہرین کے مطابق ملک بھر میں معدنی شعبے کے لیے ترقیاتی منصوبے زیر غور ہیں، معدنی ذخائر کو پائیدار ترقی کے لیے بروئے کار لانے پر توجہ دی جارہی ہے۔

اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کا باقاعدہ آغاز کل (بروز منگل) سے ہونے جارہا ہے جس میں کئی ممالک کی منرلز کمپنیوں کے ساتھ معاہدے متوقع ہیں۔

معدنیاتی سرمایہ کاری فورم کی اہمیت کیا ہے؟

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے منرلز کے ماہر پروفیسر ڈاکٹر گوہر رحمان نے کہا کہ دنیا بھر میں اِس وقت ماحول دوست یا گرین انرجی پر توجہ دی جا رہی ہے تو اُس حوالے سے پاکستان نے بھی سوچا کہ اپنے معدنی وسائل دنیا کو دکھائے، اس حوالے سے یہ عالمی کانفرنس بہت اہمیت کی حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ سنہ 2023 میں بھی ایک ایسے فورم کا انعقاد ہوا تھا لیکن اِس دفعہ بڑے پیمانے پر اِس فورم کا انعقاد کیا جا رہا ہے اور دنیا میں کان کنی شعبے کی نامور کمپنیاں اس میں شرکت کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہمارے لیے بہت بہترین موقع ہے کہ ہم آنے والے دِنوں میں اچھے معاہدے کر لیں۔

پاکستان کے معدنی وسائل کیا کیا ہیں؟

اس بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر گوہر رحمان نے کہا کہ اگر شمال سے جنوب تک پاکستان کے معدنی وسائل کا تذکرہ کیا جائے تو پاکستان کے پاس اتنے وسائل ہیں کہ وقت کم پڑ جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پوری پوری معدنیاتی بیلٹس موجود ہیں لیکن پاکستان میں اس وقت اگر دیکھا جائے تو معدنیات کے حوالے سے 3 بڑے منصوبے کام کر رہے ہیں جن میں ایک سینڈک منصوبہ ہے دوسرا دودر کے علاقے میں پارہ اور زنک کا منصوبہ ہے اور پھر مومند خیل میں ہمارا تانبے کا منصوبہ ہے اور باقی انڈسٹریل میٹل کے منصوبے ہیں۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم معدنیات کے شعبے میں اسلام آباد پہنچ میں سرمایہ کاری سرمایہ کاری کے س حوالے سے میں شرکت فورم میں کریں گے فورم کا کے ساتھ کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان، سعودی عرب تعلقات، سرمایہ کاری، تکنیکی تعاون بڑھانے پر متفق

نیویارک‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار خصوصی) پاکستان اور سعودی عرب نے دونوں ممالک کے باہمی مفاد کے لیے تعلقات‘ سرمایہ کاری اور تکنیکی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ نائب وزیراعظم سے سعودی عرب کے وزیر معیشت و منصوبہ بندی کی ملاقات ہوئی۔ دفترخارجہ کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے برادرانہ تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا اور پائیدار امن، مشترکہ خوشحالی اور علاقائی ہم آہنگی کے وژن کی توثیق کی گئی۔ اسحاق ڈار نے نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں کے ایک گروپ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان کے معاشی منظرنامے خاص طور پر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) جیسے اقدامات میں نمایاں بہتری پر روشنی ڈالی اور زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات، توانائی اور سیاحت جیسے ترجیحی شعبوں میں سرمایہ کاروں کے لیے سہولت کاری پر زور دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے تھائی لینڈ کے وزیر خارجہ ماریس سے ملاقات کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی صدارت کے دوران سائیڈ لائنز پر ہوئی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں نے غذائی تحفظ، دفاع اور علاقائی رابطوں کے حوالے سے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ اس کے علاوہ خطے کی موجودہ صورتحال اور عالمی منظرنامے پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ نیویارک میں پاکستان مشن کی جانب سے منعقدہ استقبالیے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کو اس ماہ کیلئے سلامتی کونسل کی صدارت کا اعزاز حاصل ہوا۔ تنازعات کا پر امن حل اور طاقت کے استعمال سے گریز منصفانہ عالمی نظام کیلئے ناگزیر ہے۔ تقریباً ہر خطے میں دیرینہ تنازعات موجود ہیں اور یکطرفہ مفاد کی پاسداری اور عالمی قانون کی پامالی ہو رہی ہے۔ تنازعات کے پرامن حل، مکالمے اور عالمی قانون کی پاسداری سے ہی امن یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کو مزید مضبوط اور فعال بنانے کا خواہاں ہے۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے فلسطین سے متعلق سلامتی کونسل اقوام متحدہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں خواتین اور بچوں سمیت 58 ہزار سے زائد افراد شہید کئے جا چکے ہیں۔ سلامتی کونسل مسئلہ فلسطین کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔ مسئلہ فلسطین کا حل 1967ء کی سرحدوں سے پہلے والے دو ریاستی حل میں مضمر ہے۔ مشرق وسطیٰ اور فلسطین پر مباحثے کی صدارت کرنا خوش آئند۔ غزہ میں انسانیت کا قتل عام ہو رہا ہے۔ غزہ میں انسانی امداد کی بلاتعطل فراہمی کو فوری ممکن بنایا جائے۔ سیاسی مذاکرات پر مبنی دو ریاستی حل مسئلہ فلسطین کیلئے ناگزیر ہے۔ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کیلئے مسئلہ فلسطین حل کرنا ہو گا۔ پاکستان شام میں پائیدار استحکام کی حمایت کرتا ہے۔ ایران پر اسرائیلی جارحیت انتہائی باعث تشویش ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا ہے، اسحاق ڈار
  • سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ
  • سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر نجکاری کمیشن
  • پاکستان میں ڈیجیٹلائزیشن، سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے: اسحاق ڈار
  • پاکستان اور چین کے درمیان میری ٹائم تعاون کے نئے باب کا آغاز،معاہدے پردستخط  
  • پاکستان میں اصلاحات اور ڈیجیٹلائزیشن سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے: اسحاق ڈار
  • پاکستان، سعودی عرب تعلقات، سرمایہ کاری، تکنیکی تعاون بڑھانے پر متفق
  • گلوبل ہیلتھ فورم 2025 میں شرکت کیلیے وزیر صحت مصطفیٰ کمال بیجنگ روانہ
  • پاکستان اور سعودی عرب کا سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں تاریخی اضافہ، چین سرِفہرست