چین کا خلائی تربیتی پروگرام پاکستان نے تاریخ رقم کردی
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
پاکستان نے چین کے خلائی تربیتی پروگرام میں شامل ہو کر تاریخ رقم کردی، پاکستان اپنے دو خلا بازوں کو تربیت کےلیے چین بھیجے گا۔
تفصیلات کے مطابق خلائی تحقیق کے سفرمیں پاکستان کی غیرمعمولی اور تاریخی پیش رفت جاری ہے، پاکستان چین کےخلائی اسٹیشن کےتربیتی پروگرام میں شامل ہونے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا.
یہ تجربات چینی خلائی اسٹیشن سی ایس ایس پر خلا کے سخت ماحول، مائیکرو گریویٹی اور انتہائی درجہ حرارت میں انجام دیے جائیں گے تاکہ ملک کے پہلے انسانی خلائی مشن کے سائنسی اثرات کو مزید بہتر بنایا جاسکے۔چینی خلائی اسٹیشن سی ایس ایس زمین سے تین سو اسی کلو میٹر بلندی پر بانوے منٹ میں ایک چکر مکمل کرتا ہے اور اس کی رفتار سات اعشاریہ سات کلو میٹر فی سیکنڈ ہے۔
پاکستان اپنے دو خلا بازوں کو تربیت کےلیے چین بھیجے گا ، یہ مشن پاکستان کے سائنس دانوں اور نوجوانوں کے لیے خلا میں قدم رکھنے اور جدید تحقیق کا حصہ بننے کا سنہری موقع ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان نے پاکستانی خلابازوں کو تربیت دینے کے لیے چین کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے، جس میں پی ایچ ڈی ہولڈرز، تجربہ کار پائلٹس اور مخصوص جسمانی ضروریات کو پورا کرنے والے گریجویٹس سمیت میرٹ کی بنیاد پر امیدواروں کا انتخاب کیا گیا۔
سپارکو کے ڈائریکٹر شفاعت علی کا کہنا تھا کہ چین نے ابتدائی طور پر خلابازوں کی تربیت صرف اپنے شہریوں کے لیے مخصوص کی تھی، لیکن اب اس نے اس موقع کو پاکستان تک بڑھا دیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعلقات اور دوستی کو فروغ دیا گیا ہے۔
سپارکو کے ڈائریکٹر نے خواہشمند پاکستانی خلابازوں کے لیے ایک سخت تین مراحل پر مشتمل انتخابی عمل کا خاکہ پیش کیا اورکہا چین میں تربیتی پروگرام کے لیے صرف انتہائی قابل امیدواروں کا انتخاب کیا جائے، خلابازوں کے انتخاب کا عمل 2026 تک مکمل ہو جائے گا۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
چین نے اپنا سب سے کم عمر خلا باز چینی خلائی اسٹیشن پر بھیج دیا
چین نے اپنا نیا خلائی مشن شین ژو 21 کامیابی سے روانہ کردیا۔
خبرایجنسی کے مطابق یہ مشن تیانگونگ خلائی اسٹیشن کے لیے بھیجا گیا ہے اور اس میں تین خلاباز شامل ہیں، جن میں چین کے سب سے کم عمر خلاباز بھی شامل ہیں۔
مشن کو شمال مغربی چین کے جیوچوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا، جہاں راکٹ نے مقررہ وقت پر کامیابی سے اڑان بھری۔ چینی خلائی ادارے کے مطابق خلاباز تقریباً چھ ماہ تک خلا میں قیام کریں گے اور اسٹیشن پر مختلف سائنسی تجربات اور سسٹمز اپ گریڈز انجام دیں گے۔
یہ مشن سال 2022 میں تعمیر ہونے والے تیانگونگ خلائی مرکز سے روانہ ہونے والا ساتواں خلائی مشن ہے۔ چینی حکام نے شین ژو-اکیس کو ملک کے بڑھتے ہوئے خلائی پروگرام میں ایک اور اہم سنگِ میل قرار دیا ہے۔
چین کا کہنا ہے کہ یہ مشن نہ صرف سائنسی تحقیق میں نئی راہیں کھولے گا بلکہ مستقبل میں خلائی اسٹیشن کی توسیع اور طویل المدتی انسانی مشنوں کی بنیاد بھی فراہم کرے گا۔