“امریکہ اقتصادی جوہری جنگ لڑ رہا ہے” ،امریکہ میں تمام حلقوں کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
واشنگٹن :گزشتہ چند دنوں سے ٹرمپ انتظامیہ کی ” ریسیپروکل ٹیرف ” پالیسی کو امریکہ میں تمام حلقوں کی جانب سے مخالفت کا سامناہے اور امریکہ کے کئی مقامات پر ٹیرف پالیسی مخالف مظاہرے بھی ہو ئے ہیں۔
منگل کے روز عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق جے پی مورگن چیز کے سی ای او جیمی ڈیمن نے 7 اپریل کو کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی ٹیرف پالیسی امریکہ میں افراط زر کو بڑھائے گی اور امریکہ کی پہلے سے سست معاشی ترقی پر مزید دباؤ ڈالے گی۔ 2024 کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی حمایت کرنے والے امریکی معروف ہیج فنڈ منیجر بل ایکرمین نے 6 تاریخ کو سوشل میڈیا پر کہا کہ امریکہ کی جانب سے عائد بھاری اور غیر متناسب محصولات دنیا کے خلاف معاشی جوہری جنگ شروع کرنے کے مترادف ہیں اور تجارتی شراکت دار، کاروبار اور سرمایہ کاری کے مقام کے طور پر امریکہ پر لوگوں کے اعتماد کو تباہ کر رہے ہیں۔ اس سے امریکی عوام اور ٹرمپ کی حمایت کرنے والوں، بلخصوص کم آمدنی والے صارفین پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے جو پہلے ہی شدید معاشی دباؤ کا شکار ہیں۔
دوسری جانب امریکا کی بڑی مقدار میں زرعی پیداوار کی برآمد کا انحصار بین الاقوامی منڈیوں پر ہے۔ نیشنل ایسوسی ایشن آف افریقن امریکن فارمرز کے صدر جان بوئڈ نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی کی بدولت امریکی کسانوں کو اب مشکل وقت کا سامنا ہے اور بہت سے امریکی کسان بے روزگار ہوں گے۔ امریکن سویابین ایسوسی ایشن کے صدر کیلیب راگ لینڈکا ماننا ہے کہ پچھلی تجارتی جنگ امریکی سویابین کے کاشتکاروں کے لیے تباہ کن ثابت ہوئی تھی۔ اب ہمیں نئے مواقع اور نئے گاہکوں کی تلاش کرنی پڑےگی، لیکن یہ مشکل ہے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکہ نے نیتن یاہو کے خلاف فیصلہ دینے والے آئی سی سی ججز پر پابندی عائد کر دی
امریکہ نے نیتن یاہو کے خلاف فیصلہ دینے والے آئی سی سی ججز پر پابندی عائد کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 6 June, 2025 سب نیوز
واشنگٹن (آئی پی ایس )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے والے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے 4 ججوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے جاری کردہ بیان کے مطابق پابندیوں کا نشانہ بننے والے ججوں میں سولومی بالونگی بوسا (یوگنڈا)، لوز دل کارمین ایبنیز کارانزا (پیرو)، رین اڈیلیڈ سوفی الاپینی گانسو (بینن) اور بیٹی ہوہلر (سلووینیا) شامل ہیں۔روبیو نے کہا کہ بطور آئی سی سی ججز، ان افراد نے امریکہ اور ہمارے قریبی اتحادی اسرائیل کو نشانہ بنانے والی عدالت کی غیرقانونی اور بے بنیاد کارروائیوں میں سرگرم کردار ادا کیا۔آئی سی سی نے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی عدالتی ادارے کی آزادی کو کمزور کرنے کی کوشش ہے، جو دنیا بھر میں مظلوموں کو انصاف فراہم کرتا ہے۔بوسا اور کارانزا 2018 سے آئی سی سی بینچ کا حصہ ہیں اور 2020 میں انہوں نے افغانستان میں امریکی افواج کے خلاف تحقیقات کی اجازت دی تھی۔ الاپینی گانسو اور ہوہلر نے گزشتہ سال نیتن یاہو اور یوآو گیلنٹ کے وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دی تھی۔پابندیوں کے تحت متاثرہ ججز کو بین الاقوامی مالیاتی نظام تک رسائی میں شدید مشکلات کا سامنا ہوگا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹرمپ نے نیتن یاہو کے خلاف فیصلہ دینے والی 4 خواتین ججز پر پابندیاں عائد کر دیں کراچی میں آج بھی زلزلے کے 2 جھٹکے، مجموعی تعداد 32 ہوگئی عید الاضحیٰ کے روز بھی صہیونی فوج کی غزہ پر بمباری،24 گھنٹے میں مزید 70 فلسطینی شہید وزیراعظم شہبازشریف نےعمرہ کی سعادت حاصل کر لی حماس اسرائیل کے ساتھ غزہ جنگ بندی کیلئے نئے مذاکرات پر آمادہ غزہ میں امریکی تنظیم نے امدادی مراکز دوبارہ کھول دیے اب اگر پاک بھارت جنگ ہوئی تو ٹرمپ کے پاس مداخلت کرنے کا وقت بھی نہیں ہوگا، بلاول بھٹوCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم