پنجاب پولیس نے ڈیجیٹل ای-لائسنس سسٹم متعارف کرایا ہے، جس سے صوبے بھر کے ڈرائیورز اپنے اسمارٹ فون پر ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرسکتے ہیں۔

پنجاب پولیس کے مطابق اس اقدام کا مقصد سڑک پر بغیر لائسنس ڈرائیوروں کی تعداد کو کم کرنا اور تصدیقی عمل کو ہموار کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کی کارروائی، جعلی ڈرائیونگ لائسنس بنانے والا گینگ گرفتار

یہ نظام ٹریفک پولیس پنجاب کی ایک وسیع مہم کا حصہ ہے تاکہ تمام ڈرائیورز خواہ وہ موٹر سائیکلیں، کاریں، یا بھاری گاڑیاں چلا رہے ہوں، لائسنس کے ضوابط کی تعمیل کریں۔

ای-لائسنس کے نظام کے فعال ہونے کے بعد، گاڑی چلانے والے اپنے اپنے لائسنس کی ڈیجیٹل کاپی تک آسانی سے رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

اس الیکٹرانک دستاویز کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے ڈرائیونگ کی قانونی حیثیت کے ثبوت کے طور پر قبول کیا جائے گا۔

اپلائی کرنے کا طریقہ

شہری اپنے ڈیجیٹل لائسنس سرکاری پورٹل dlims.

punjab.gov.pk کے ذریعے حاصل کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: ڈرائیونگ لائسنس سینٹرز پر عوام کا ہجوم، تعداد بڑھانے کا مطالبہ

 صارفین سرکاری پورٹل پر ’لائسنس کی معلومات‘ سیکشن میں جاکر ’ای لائسنس‘ پر کلک کریں، وہاں اپنا شناختی کارڈ نمبر اور تاریخ پیدائش درج کریں، ان کے لائسنس کی پی ڈی ایف کاپی حاصل کرنے کے لیے ’ڈاؤن لوڈ‘ پر کلک کریں۔

ای لائسنس کی فیس کتنی ہے؟

درخواست دہندگان کو برائے  150 روپے ٹیسٹ فیس ادا کرنا ہوگی، جبکہ لائسنسنگ فیس لائسنس میعاد کی مدت کی بنیاد پر مختلف ہے۔

ایک سالہ لائسنس کے لیے فیس ایک ہزار 930 روپے، 2 سال کے لیے 3 ہزار 330، 3 سال کے لیے 4 ہزار 680 روپے ہوگی، 4 سال کے لیے لائسنس کی فیس 6 ہزار 30 روپے جبکہ 5 سال کے لیے لائسنس کی فیس 7 ہزار 380 روپے ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news ای لائسنس پاکستان پنجاب ڈرائیونگ لائسنس

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ای لائسنس پاکستان ڈرائیونگ لائسنس ڈرائیونگ لائسنس سال کے لیے لائسنس کی

پڑھیں:

اکثر افراد کو درپیش ’دماغی دھند‘ کیا ہے، قابو کیسے پایا جائے؟

جب زندگی مصروف ہو جائے اور دباؤ بڑھ جائے تو یہ بالکل عام بات ہے کہ آپ کسی کمرے میں جائیں اور یہ بھول جائیں کہ وہاں کیوں آئے تھے یا بات کرتے ہوئے خیالات کا سلسلہ ٹوٹ جائے یا سادہ سے کاموں پر بھی توجہ مرکوز نہ رکھ پائیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایک عام گلے کا انفیکشن بچوں کے دماغ کو کیسے بدل سکتا ہے؟

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق خاص طور پر ویک اینڈ کے بعد دوبارہ کام یا پڑھائی کی روٹین میں واپس آنا مشکل محسوس ہو سکتا ہے۔ اس ذہنی دھند کو عام طور پر ’برین فوگ‘ یا دماغی دھند کہا جاتا ہے۔ یہ کوئی بیماری نہیں بلکہ ایسی علامات کا مجموعہ ہے جیسے توجہ مرکوز کرنے میں دشواری، بھول جانا اور دماغی سستی یا سست روی۔

 برین فوگ کی ممکنہ وجوہات

برین فوگ کی ممکنہ وجوہات میں ذہنی دباؤ یا کام کا بوجھ، ہارمونی تبدیلیاں (جیسے مینوپاز یا پیری مینوپاز)، لانگ کوویڈ اور آٹو امیون بیماریاں (مثلاً لیوپس) شامل ہیں لیکن یہ اس وقت بھی ہو سکتا ہے جب دماغ پر بہت زیادہ بوجھ ہو۔

مزید پڑھیے: آوازیں سننا ذہنی بیماری یا روحانی رابطہ؟

ماہر ڈاکٹر تھاراکا اس حوالے سے 4 مشورے دیتی ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں۔

خود سے سختی سے گریز کریں

یاد رکھیں برین فوگ کوئی کمزوری نہیں بلکہ یہ دماغ کا ایک سگنل ہوتا ہے کہ وہ تھکا ہوا یا زیادہ دباؤ میں ہے۔ لہٰذا کاموں کو کم کریں، مددمانگیں اور خود پر سختی نہ کریں۔ اگر علامات برقرار رہیں تو اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

دن کی ترتیب بنائیں

ہر دن کی ایک روٹین بنائیں تاکہ دماغ بار بار فیصلے کرنے سے بچ سکے۔

صبح و شام کی روٹین جیسے کہ کپڑے پہلے سے نکال لینا اور ناشتہ پہلے سے تیار کرنا یہ چھوٹے قدم دماغ کو تھکن سے بچاتے ہیں۔

وقفہ لینا نہ بھولیں

اگر دن بھر کام، میٹنگز، سماجی تقریبات اور ذمہ داریاں ہوں تو دماغ کو ’ری سیٹ‘ کرنے کا موقع نہیں ملتا۔

مزید پڑھیں: ڈی ایل ڈی ایک چھپی ہوئی بیماری جو 10 فیصد بچوں میں ہوتی ہے، حل کیا ہے؟

ہر سرگرمی کے درمیان 5–10 منٹ کا مختصر وقفہ لیں اور اس دوران تھوڑی اسٹریچنگ کی جاسکتی ہے، پانی پیا جاسکتا ہے، کھڑکی سے باہر دیکھا جاسکتا ہے اور خاموشی بھی بیٹھا جاسکتا ہے۔ یہ وقفے دماغ کے لیے دم لینے کا موقع ہوتے ہیں۔

کیلنڈر اور ریمائنڈرز کا استعمال کریں

ہر کام کو دماغ میں یاد رکھنے کی کوشش نہ کریں  بلکہ فون یا کیلنڈر میں یاددہانی لگا لیں۔

روزانہ کے کام خودکار طریقے سے شیڈول کریں مثلاً دوپہر کے کھانے کا وقت، بلز ادا کرنے کی یاددہانی، ہفتہ وار کام وغیرہ۔ یہ آپ کا ذہنی بوجھ کم کرتا ہے۔

برین فوگ سے چھٹکارے کے لیے ڈاکٹر تھاراکا کی  ٹپس

برین فوگ سے چھٹکارے کے لیے ڈاکٹر تھاراکا نے کچھ تراکیب بتائی ہیں جو جو کچھ اس طرح ہیں۔

نیند

ہر رات 7–9 گھنٹے کی نیند لیں تاکہ دماغ آرام کرے اور یادداشت بہتر ہو۔

پانی

پانی کی معمولی کمی بھی توجہ کو متاثر کرتی ہے لہٰذا دن بھر پانی پیتے رہیں۔

سرگرمی

چلنا، ہلکی ورزش یا کھینچاؤ خون کے بہاؤ کو بہتر بناتا ہے اور دماغی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے۔

غذاپروسیسڈ کھانوں کی جگہ مکمل اور قدرتی غذا لیں۔

چولین جیسے غذائی اجزا (انڈے، مچھلی، بادام وغیرہ) دماغ کے لیے مفید ہیں۔

اسٹریس

مسلسل تناؤ کورٹیسول کی زیادتی سے دماغ کو دھندلا کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کیا بار بار اعضا کی پیوندکاری سے انسان امر ہو سکتا ہے؟شی جن پنگ اور پیوٹن کےدرمیان غیر متوقع گفتگو

سانس کی مشقیں، مائنڈفولنیس، یا پسندیدہ مشغلوں سے تناؤ کم کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بار بار بھولنا برین فوگ دماغی دھند صحت

متعلقہ مضامین

  • سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی نوکریاں، اپلائی کی آخری تاریخ کیا؟
  • نوجوانوں کیلئے خوشخبری، پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی نوکریاں آ گئیں
  • غفلت اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے والے ڈرائیورز ہوجہائیں خبردار
  • کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
  • ڈیجیٹل بینکاری سے معیشت مضبوط ہوگی، وزیراعظم شہباز شریف کا مشرق ڈیجیٹل بینک کے افتتاح پر خطاب
  • پاکستان میں اسٹارلنک اور دیگر سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کی انٹری آسان بنادی گئی
  • اسلام آباد میں بغیر لائسنس گاڑی چلانے پر اب ایف آئی آر درج ہوگی، بڑا فیصلہ کرلیا گیا
  • اکثر افراد کو درپیش ’دماغی دھند‘ کیا ہے، قابو کیسے پایا جائے؟
  • اسٹار لنک سمیت عالمی و مقامی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کے لیے پاکستان میں راہ ہموار