افغانستان کا اقوام متحدہ سے پاکستان سے افغان مہاجرین کی باعزت واپسی یقینی بنانے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
طالبان کے زیرِ انتظام افغان عبوری حکومت نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں سے پاکستان سے افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کردیا۔
کابل میں افغان صدارتی محل سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ افغان طالبان حکومت کے قائم مقام وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند کی زیر صدارت ایک خصوصی اجلاس میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں سے افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔
بیان کے مطابق اجلاس میں کابینہ کے ارکان نے شرکت کی اور پاکستان میں افغان شہریوں سے برتاؤ کو بنیادی انسانی حقوق کے خلاف قرار دیتے ہوئے شدید مذمت پر زور دیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ’ حکام نے افغان مہاجرین کے ساتھ سلوک کو تسلیم شدہ اصولوں کے منافی قرار دیا’، مزید کہا کہ اجلاس میں پاکستان کے عوام، سیاسی جماعتوں اور بااثر شخصیات سے اس معاملے میں اپنی ہمسائیگی کی ذمہ داریاں نبھانے کا مطالبہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے حالیہ دنوں میں افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے سیکڑوں افغانوں کو ملک بدر کیا ہے، افغانوں کو ملک بدر کرنے کی دوسری مہم 31 مارچ کو شروع کی گئی تھی۔ افغان سٹیزن کارڈ ایک شناختی دستاویز ہے جو 2017 میں پاکستانی اور افغان حکومتوں نے مشترکہ طور پر جاری کی تھی۔
حکومت نے 2023 میں تمام غیر قانونی غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کے لیے وسیع تر مہم شروع کی تھی۔ پہلے مرحلے کے تحت، تمام غیر دستاویزی افغانوں کو ملک بدر کیا گیا تھا، جن کے پاس شناختی ثبوت نہیں تھا۔
فغان صدارتی محل سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ شرکاء نے افغانستان اور پاکستان کے درمیان دیرینہ مثبت تعلقات پر روشنی ڈالی اور دونوں ممالک اور ان کے عوام کے فائدے کے لیے ان تعلقات کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
پریس ریلیز کے مطابق، اجلاس کے شرکاء نے خبردار کیا کہ نامناسب اقدامات اس تعلق کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اجلاس میں تعاون اور ہمدردی کو فروغ دینے کا عزم ایک مرکزی موضوع تھا، جو دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تاریخ اور ثقافتی روابط کی عکاسی کرتا ہے۔
افغان طالبان کی وزارت مہاجرین و وطن واپسی امور نے ایک علیحدہ بیان جاری کرتے ہوئے پاکستان سے افغان مہاجرین کی جبری بے دخلی کی مذمت کی ہے۔
جاری ملک بدری کے عمل کے تحت، اتوار کے روز پنجاب اور سندھ سے 1636 افغان شہریوں کو ملک بدر کیا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سے افغان مہاجرین کی کو ملک بدر کا مطالبہ اجلاس میں کہا گیا کیا گیا
پڑھیں:
ٹی ٹی پی اور ’’را‘‘ کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان حکومت کو سخت پیغام
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان نے افغان سفیر کو طلب کر کے طالبان حکومت سے تحریک طالبان پاکستان سے دوری کا مطالبہ کیا ہے اور ٹی ٹی پی اور’’ را‘‘ کی افغانستان میں موجودگی کے خلاف سخت پیغام دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے افغان طالبان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان سے دوری اختیار کرے اور اپنی سرزمین سے انہیں ختم کرنے کے اپنے وعدوں کو پورا کرے۔
اسلام آباد نے یہ پیغام پاکستان میں تعینات افغان عبوری سفیر سردار احمد شکیب کے ذریعے پہنچایا، جنہیں حال ہی میں دفتر خارجہ طلب کیا گیا تھا، انہیں واضح اور دو ٹوک الفاظ میں آگاہ کر دیا گیا ہے کہ افغان طالبان حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ ان کی سرزمین دہشت گردی کی مذموم سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہو۔
پاکستانی دفتر خارجہ نے سفیر کو فتنہ الخوارج دہشت گردوں کی حالیہ سرگرمیوں میں اضافے کے پیش نظر طلب کیا، یہ دہشت گرد افغانستان کی سرزمین پر پناہ لیے ہوئے ہیں اور انہیں بھارتی خفیہ ایجنسی را کی جانب سے مکمل مالی امداد اور سرپرستی حاصل ہے۔
اعلیٰ سفارتی ذرائع نے جنگ کو بتایا کہ افغان عبوری سفیر سردار احمد شکیب کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا تھا، ایڈیشنل فارن سیکرٹری سید علی اسد گیلانی نے طالبان کے نمائندے کو پاکستان کا انتباہ پہنچایا۔
دریں اثنا، افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے، محمد صادق خان متحدہ عرب امارات سے واپس آ گئے ہیں، جہاں وہ افغانستان سے متعلق ایک غیر اعلانیہ مشن پر گئے تھے، وہ اپنی کارروائی کے بارے میں ایک تفصیلی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کریں گے، امکان ہے کہ وہ اسی ہفتے سینئر حکام کے ایک وفد کی قیادت کرتے ہوئے کابل جائیں گے۔
Post Views: 3