امریکہ میں بھارتی شہری پر سکھ رہنما کے قتل کی سازش کا مقدمہ، بھارت کا چہرہ بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
امریکی عدالت نے بھارتی شہری نکھل گپتا پر سکھ رہنما گروپتونت سنگھ پنون کو قتل کرنے کی سازش کے الزام میں باضابطہ طور پر مقدمہ چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ امریکی جج نے نکھل گپتا پر فردِ جرم عائد کرتے ہوئے 3 نومبر 2025 کو مقدمے کی باقاعدہ سماعت مقرر کی ہے۔
عدالت نے نکھل گپتا کے قبضے سے ملنے والی 15,000 امریکی ڈالر کی نقد رقم بھی ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ رقم مبینہ طور پر بھارت کے سابق انٹیلی جنس افسر کی جانب سے کرائے کے قاتل کو ادا کرنے کے لیے فراہم کی گئی تھی۔
نکھل گپتا کو جون 2023 میں جمہوریہ چیک سے گرفتار کیا گیا تھا اور ایک سال بعد امریکہ کے حوالے کیا گیا۔ اس کیس نے بین الاقوامی سطح پر بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے متنازع کردار کو بے نقاب کر دیا ہے۔
امریکی تفتیشی اداروں کے مطابق، بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے امریکہ میں مقیم سکھ رہنما کے قتل کی سازش رچائی گئی تھی، جو کہ عالمی قوانین اور امریکہ کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
یہ مقدمہ بھارت کی خفیہ کارروائیوں پر عالمی برادری میں تشویش پیدا کر رہا ہے اور بھارت کے نام نہاد جمہوری چہرے کو داغدار کر رہا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھا، خواجہ آصف
وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ مسلم ممالک کو نیٹو کے طرز پر اتحاد بنانا چاہیے، مجھے مسلم ممالک کے اجلاس میں مایوسی نہیں ہوئی، حماس کی قیادت امریکہ کی مرضی سے قطر میں بیٹھی تھی، قطر میں اسرائیلی حملہ امریکی کی مرضی سے ہوا۔ بڑا واقعہ ہے کچھ وقت لگے گا لیکن کچھ نا کچھ ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے قطر میں اسرائیلی حملہ امریکی کی مرضی سے ہوا، مسلم دنیا کو سمجھنا چاہیے، اپنے دوست نما دشمن میں تفریق کر لیں۔ گز شتہ روز نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا مسلم ممالک کو نیٹو کے طرز پر اتحاد بنانا چاہیے، مجھے مسلم ممالک کے اجلاس میں مایوسی نہیں ہوئی، حماس کی قیادت امریکہ کی مرضی سے قطر میں بیٹھی تھی، قطر میں اسرائیلی حملہ امریکی کی مرضی سے ہوا۔ بڑا واقعہ ہے کچھ وقت لگے گا لیکن کچھ نا کچھ ہوگا۔
انہوں نے کہا غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے یہ سب کچھ امریکہ کی مرضی کیساتھ ہوا ہے، شام میں امریکہ کی مرضی سے حکومت آئی ہے، اسرائیل اس پر بھی حملے سے باز نہیں آ رہا۔ وزیر دفاع نے کہا اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھا، اس کو سوڈان سے سی آئی اے کے ڈائریکٹر لائے تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا امریکہ اور مغرب میں جو رائے عامہ بن رہی ہے، یہ اسرائیل کیلئے زیادہ خطرناک ہے، امریکہ اور باقی دنیا میں رائے عامہ اسرائیل کیخلاف ہو رہی ہے۔