آئی پی ایل میں جرمانوں کا سلسلہ جاری، آسٹریلوی کھلاڑی پر بھاری جرمانہ عائد
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
انڈین پریمیئر لیگ میں پنجاب کنگز کی جانب سے کھیلنے والے آسٹریلوی آل راؤنڈر گلین میکسویل پر آئی پی ایل کے قواعد کی خلاف ورزی کرنے پر میچ فیس کا 25 فی صد جرمانہ عائد کرتے ہوئے ایک ڈی میرٹ پوائنٹ دے دیا گیا۔
آئی پی ایل کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق گلین میکسویل نے آرٹیکل 2.2 (جو کہ میدان میں لگی اشیاء کو میچ کے دوران نقصان پہنچانے سے تعلق رکھتا ہے) کی خلاف ورزی کا اعتراف اور میچ ریفری کے جرمانے کو قبول کرلیا ہے۔
منگل کے روز چنئی سپر کنگز کے خلاف میچ میں پریانش آریا کی دھواں دار سینچری اور ششانک سنگھ اور مارکو جینسن کے بالترتیب 52 اور 34 رنز کی بدولت پنجاب کنگز 6 وکٹوں کے نقصان پر 219 کا بڑا ٹوٹل بنانے میں کامیاب ہوئی اور بالآخر 18 رنز فتح سمیٹی۔
چھٹے نمبر پر بیٹنگ کے لیے آنے والے گلین میکسویل دوسری ہی گیند پر رویچندرن اشون کا شکار بنے۔ رواں آئی پی ایل میں میکسویل پنجاب کنگز کی جانب سے 4 میں سے 3 میچز کھیل چکے ہیں لیکن بلے بازی میں کوئی خاص کارکردگی نہیں دِکھا سکے ہیں۔ البتہ، انہوں نے بولنگ میں تین اہم وکٹیں حاصل کی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل
پڑھیں:
عوامی مقامات پرتھوکنے والے کو 10 ہزار جرمانہ ہوگا
پنجاب حکومت نے تاریخی ورثے کے تحفظ اور فروغ کے لیے ایک نیا اور جامع قانون متعارف کرا دیا ہے جس کے تحت "پنجاب والڈ سٹیز اینڈ ہیریٹیج ایریاز اتھارٹی" کا دائرہ لاہور سے بڑھا کر پورے صوبے تک وسیع کر دیا گیا ہے۔ یہ قانون پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے، اور اسے حتمی منظوری کے لیے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا گیا ہے، جو آئندہ دو ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی۔سخت سزائیں اور بھاری جرمانے بل کے مطابق نئی اتھارٹی کو یہ اختیار حاصل ہو گا کہ وہ کسی بھی عمارت کو نوٹیفکیشن کے ذریعے "خطرناک" قرار دے سکتی ہے۔ غیرقانونی تعمیرات یا تجاوزات پر اب ➤ پانچ سال تک قید ➤ 20 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔ عوامی رویے کے حوالے سے بھی اقدامات بل میں عوامی نظم و ضبط، صفائی ستھرائی اور تاریخی مقامات کے احترام کو یقینی بنانے کے لیے بھی متعدد تجاویز شامل کی گئی ہیں: ➤ عوامی مقامات پر تھوکنے یا کوڑا پھینکنے پر ➤ 10 ہزار روپے تک جرمانہ ➤ تاریخی عمارات پر توڑ پھوڑ کی صورت میں بھی یہی سزائیں لاگو ہوں گی۔ اتھارٹی کی سربراہی کون کرے گا؟ نئی اتھارٹی کی چیئرپرسن وزیراعلیٰ پنجاب ہوں گی، جبکہ چیف سیکریٹری وائس چیئرمین کے طور پر فرائض انجام دیں گے۔ یہ اقدام نہ صرف تاریخی مقامات کی حفاظت میں مدد دے گا بلکہ پنجاب کی سیاحت اور ثقافت کو فروغ دینے میں بھی ایک کلیدی کردار ادا کرے گا۔