تیز رفتار گاڑی چلانے والے خبردارہو جائیں،اہم خبر آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
ابوظہبی نے دو بڑی شاہراہوں پر رفتار کی نئی حد کا اعلان کر دیا۔
متحدہ عرب امارات کے صدر مقام ابوظہبی موبلٹی نے شیخ خلیفہ بن زاید انٹرنیشنل روڈ (E11) پر رفتار کی حد کو 160 سے کم کر کے 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔نئی حدِ رفتار کا اطلاق 14 اپریل 2025 سے شروع ہو رہا ہے۔
ابوظہبی-سوئیہان روڈ (E20) پر رفتار کی حد 120 سے کم کر کے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کر دی جائے گی جس کا اطلاق 14 اپریل 2025 سے ہو گا۔حال ہی میں نظر ثانی شدہ رفتار کی حد امارات میں سڑک کی حفاظت کو بڑھانے اور ٹریفک حادثات کو کم کرنے کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہے۔
ابوظہبی پولیس نے گاڑی چلانے والوں پر زور دیا کہ وہ نئی رفتار کی حد پر عمل کریں اور سڑک استعمال کرنے والوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے احتیاط سے گاڑی چلائیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رفتار کی حد
پڑھیں:
یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
یورپی یونین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کے چار ججوں پر امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ یورپی یونین ہیگ میں قائم عالمی عدالت کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا وان ڈیر لائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے بیان میں کہا: "آئی سی سی دنیا کے سنگین ترین جرائم کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی ہے اور متاثرین کو آواز دیتی ہے۔ اسے دباؤ سے آزاد ہو کر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔"
کمیشن کی ترجمان انیتا ہیپر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم ان چار اضافی افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم عدالت اور اس کے عملے کے تحفظ کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔"
امریکہ نے یہ پابندیاں جمعرات کو لگائیں، جن میں سے دو ججوں نے گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی کارروائی میں حصہ لیا تھا، جب کہ باقی دو جج افغانستان میں امریکی افواج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات میں شامل تھے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ICC کے بانی معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ، 2002) کے فریق نہیں ہیں۔
یورپی کونسل کے سربراہ انٹونیو کوسٹا نے بھی ICC کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت "کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ بے گناہی کے خلاف ہے"۔
انہوں نے کہا "ہمیں عدالت کی خودمختاری اور ساکھ کا تحفظ کرنا ہوگا۔ قانون کی حکمرانی کو طاقت کی حکمرانی پر غالب آنا چاہیے۔"