ملتان سلطانز کی ٹیم نے کراچی میں اپنی تیاریوں کو آغاز کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
ایچ بی ایل پی ایس ایل10 کے لیے ملتان سلطانز کی ٹیم نے کراچی میں اپنی تیاریوں کو آغاز کر دیا۔ایونٹ میں ہفتہ کو کھیلے جانے والے لیگ کے دوسرے میچ میں ملتان سلطانز کی ٹیم کراچی کنگز کا مقابلہ کرے گی۔
ملتانز سلطانز نے کپتان محمد رضوان کی قیادت میں تربیتی سیشن میں مشقیں کیں۔نیشنل اسٹیڈیم کےحنیف محمد ہائی پرفارمنس سینٹر کے اوول گراؤنڈ میں تربیتی سیشن میں حصہ لیا۔ تمام دستیاب کھلاڑیوں نے گرم موسم میں مشقوں کا سلسلہ جاری رکھا۔
دوسری جانب کراچی کنگز نے گرمی کی شدت کے سبب تیسرے دن بدھ کو اپنا پریکٹس سیشن منسوخ کردیا۔کھلاڑیوں نے تیز دھوپ میں پریکٹس کی بجائے آرام کو ترجیح دی۔دریں اثنا جمعرات سے دونوں ٹیمیں باضابطہ مشقوں کا آغاز کریں گی۔
کراچی کنگز کے نامزد کپتان نامور آسٹریلوی بیٹر ڈیوڈ وارنر جمعرات کو پاکستان پہنچ کر ٹیم کا حصہ بن جائیں گے۔
واضح رہے کہ پی ایس ایل 10 میں کرچی میں 5 میچز کھیلے جائیں گے۔گروپ مرحلہ کے ان میچز میں ہوم ٹیم کراچی کنگز حریف ٹیموں کا مقابلہ کرے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کراچی کنگز
پڑھیں:
کراچی میں شہریوں کو ای چالان، ٹریفک پولیس کی اپنی خلاف ورزیاں
کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ٹریفک پولیس کے مطابق 24 گھنٹے میں 3 ہزار 283 سے زائد ای چالان کیے گئے، جبکہ 27 اکتوبر سے یکم نومبر کی درمیانی شب تک مجموعی طور پر 26 ہزار ایک سو باون شہریوں کو ای چالان جاری کیے جا چکے ہیں۔
سب سے زیادہ1992 چالان سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر، 7 سو61 ہیلمٹ نہ پہننے پر اور 119 سگنل توڑنے پر کیے گئے۔
شہریوں نے شکایت کی ہے کہ ہیلمٹ نہ پہننے پر پانچ ہزار روپے کا جرمانہ ان کے لیے بہت بھاری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کئی افراد اتنی رقم تین دن میں بھی نہیں کما پاتے، اس لیے جرمانے کی رقم میں کمی کی جائے۔
دوسری جانب، ٹریفک پولیس پر خود بھی قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات سامنے آئے ہیں۔ ایک شہری نے ایک ٹریفک اہلکار کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کی ہے جس میں اہلکار کو بغیر نمبر پلیٹ موٹر سائیکل چلاتے اور آن لائن رائیڈر کمپنی کا ہیلمٹ پہنے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں انڈیکیٹرز بھی مسلسل جل رہے ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ خود اہلکار ٹریفک ضابطوں کی پاسداری نہیں کر رہے۔
شہری نے ڈی آئی جی ٹریفک سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ عوامی حلقے سوال اٹھا رہے ہیں کہ جدید ای چالان سسٹم شہریوں کی جیبیں خالی کرنے کے لیے بنایا گیا ہے یا واقعی ٹریفک نظم و ضبط قائم کرنے کے لیے؟