دل والے دلہنیا لے جائیں گے؛ لندن میں شاہ رخ اور کاجول کا مجسمہ نصب کرنے کی تیاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
لندن کے مشہور لیسٹر اسکوائر میں "Scenes in the Square" شاہ رخ خان اور کاجول کا کانسی کا مجسمہ نصب کیا جائے گا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس بات کا اعلان جوڑی کی بلاک بسٹر فلم ’’ دل والے دلہنیا لے جائیں گی‘‘ کے 30 سال مکمل ہونے کے موقع پر کیا گیا ہے۔
شاہ رخ خان اور کاجول کی 1995 میں ریلیز ہونے والی اس فلم کی شوٹنگ لندن میں ہوئی تھی اور ایک منظر میں دونوں جس مقام سے گزرے تھے مجسمہ وہیں نصب کیا جائے گا۔
اس رومانوی فلم کی زیادہ تر شوٹنگ لندن میں ہوئی تھی اس لیے برطانیہ میں مقیم ایشائی شہریوں کے لیے یہ فلم فخر کا باعث بنی تھی۔
یہی وجہ ہے کہ جب لندن میں دل والے دلہنیا لے جائیں گے کے ہیرو اور ہیروئن کے کانسی کے مجسمے کا اعلان کیا گیا تو مداحوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
اس فلم میں یہ دیکھانے کی کوشش کی گئی تھی کہ بیرون ملک مقیم افراد اپنی ثقافت سے کس طرح جڑے رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔
دل والے دلہنیا لے جائیں گا کا آخری منظر امر ہوگیا تھا جو آج بھی مداحوں کے ذہنوں میں نقش ہے اور اس کے ڈائیلاگ زبان زد عام ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دل والے دلہنیا لے جائیں
پڑھیں:
یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
یورپی یونین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کے چار ججوں پر امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ یورپی یونین ہیگ میں قائم عالمی عدالت کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا وان ڈیر لائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے بیان میں کہا: "آئی سی سی دنیا کے سنگین ترین جرائم کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی ہے اور متاثرین کو آواز دیتی ہے۔ اسے دباؤ سے آزاد ہو کر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔"
کمیشن کی ترجمان انیتا ہیپر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم ان چار اضافی افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم عدالت اور اس کے عملے کے تحفظ کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔"
امریکہ نے یہ پابندیاں جمعرات کو لگائیں، جن میں سے دو ججوں نے گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی کارروائی میں حصہ لیا تھا، جب کہ باقی دو جج افغانستان میں امریکی افواج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات میں شامل تھے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ICC کے بانی معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ، 2002) کے فریق نہیں ہیں۔
یورپی کونسل کے سربراہ انٹونیو کوسٹا نے بھی ICC کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت "کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ بے گناہی کے خلاف ہے"۔
انہوں نے کہا "ہمیں عدالت کی خودمختاری اور ساکھ کا تحفظ کرنا ہوگا۔ قانون کی حکمرانی کو طاقت کی حکمرانی پر غالب آنا چاہیے۔"