مریم نواز کا سروسز اسپتال کا دورہ،‘عوامی مفاد میں فیصلے سے کوئی نہیں روک سکتا’
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
لاہور:
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سروسز اسپتال لاہور کا دورہ کیا اور مریضوں کی جانب سے شکایت نہ کرنے پر انتظامات کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ عوامی مفاد میں بہترین فیصلوں سے مجھے کوئی نہیں روک سکتا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازدفتر سے واپسی پر اچانک سروسز اسپتال پہنچ گئیں جہاں انہوں نے ایمرجنسی وارڈ کا تفصیلی دورہ کیا، مریضوں کو دستیاب سہولتوں کی فراہمی کا جائزہ لیا اور ایمرجنسی وارڈ میں مریضوں کے علاج کا مشاہدہ کیا۔
انہوں نے ایمرجنسی وارڈ میں مریضوں اور تیمارداروں سے ادویات کی دستیابی کے بارے میں دریافت کرنے کے بعد اسپتال کے انتظامات پر اظہار اطمینان کیا اور ایمرجنسی میں زیر علاج مریضوں سے بات چیت کی اور ننھے مریض سے ہلکی پھلکی گفتگو بھی کی۔
اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ جناح اور میو اسپتال میں ایکشن لینے سے اسپتالوں کے حالات میں بہت بہتری آئی ہے، جناح اسپتال میں ادویات ڈبوں میں بند پڑی تھی لیکن مریضوں کو نہیں مل رہی تھیں تاہم فوری ایکشن کی وجہ سے مریضوں کو ریلیف ملا۔
انہوں نے کہا کہ سروسز اسپتال سے خوش ہو کر جا رہی ہوں، کسی نے نہیں کہا کہ ادویات باہر سے لانی پڑی، مریضوں کو انتظار بھی نہیں کرنا پڑتا اور اسپتالوں میں اعلان ہو رہا ہے حکومت مفت ادویات فراہم کر رہی ہے اور اگر آپ سے کوئی پیسے لے تو آپ کو پیسے نہیں دیں گے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ عوام کے لیے اسپتالوں کو چیک کرنا وزیراعلیٰ کی ذمہ داری ہے، وزیراعلیٰ کام نہیں کرے گا تو نیچے والے لوگ کیسے کام کریں گے، فیلڈ میں جاکر حالات کا جائزہ لینا وزیراعلیٰ کا کام ہے، دفتر میں کرسی پر نہیں بیٹھ سکتی، وزیراعلی کا کام ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھے رہنا نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ادویات فراہم کرنا حکومت کا کام ہے، مریضوں نے ادویات بازار سے نہیں لینی ہے، اسپتالوں میں کیبنٹ رکھوادیے گئے ہیں، مریضوں کو نظر آتا ہے کہ جو ادویات چاہیے وہ یہاں دستیاب ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ میرے کام پنجاب کے عوام کے مفاد میں بہترین فیصلے کرنا ہے، اس سے مجھے کوئی نہیں روک سکتا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سروسز اسپتال مریم نواز مریضوں کو نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، وزیراعلیٰ مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ آج کام کرنے کی وجہ سے مجھ پر تنقید کی جارہی ہے اور میں ایسے لوگوں کی بے بسی کو اچھی طرح سے سمجھتی ہوں۔
میانوالی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ گجرات گورننس کے اعتبار سے پنجاب کا سب سے بڑا شہر ہے مگر حیران کن طور پر یہاں ڈرین سسٹم نہیں تھا، اب پنجاب حکومت 26 ارب روپے سے گجرات میں نیا سسٹم ڈال رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے پنجاب کا ہر شہری برابر ہے، باتیں، دعوے آسان ہیں کام کیلیے باہر نکلنا پڑتا ہے، پنجاب میں تین ماہ تک مسلسل بارشیں ہوئیں اور اب بدترین سیلابی صورت حال ہے مگر اس وقت میں بھی چند عناصر صرف تنقید کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دریائے روای میں کشتی میں بیٹھی تو شور مچ گیا کہ ڈوب جاتی تو کیا ہوجاتا، میں تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو تین وقت کا کھانا دے رہے ہیں جبکہ ہر خیمہ بسی میں ایک موبائل اسپتال اور جانوروں کی دیکھ بھال و چارے کا انتظام کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ سیلاب کے دوران جو بھی نقصان ہوا ایک ایک کا نقصان پانی اترتے ہی پورا کریں گے اور اس حوالے سے ابھی سے کام شروع کردیا ہے، سیلاب میں ڈوب کر اور دیواریں گرنے سے 100 اموات ہوئیں، حادثے میں جاں بحق ہونے والے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جن کا پورا کچا گھر گرا انہیں دس لاکھ، جن کا آدھا گھر یا کچھ کمروں کو نقصان پہنچا انہیں پانچ لاکھ، جبکہ بڑے مویشی گائے بھینس کی موت یا بہہ جانے پر فی کس پانچ لاکھ اور چھوٹے جانور بکری وغیرہ کے نقصان پر فی کس پچاس ہزار روپے حکومت ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں چار لاکھ روپے سے زیادہ امداد نہیں دی گئی مگر میں دس، دس لاکھ روپے دوں گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیلاب متاثرین ہمارے مہمان ہیں، اُن کے اپنے گھروں کی واپسی تک ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔