آئین میں بنیادی حقوق دستیاب ہیں، کیا وفاق اور صوبوں کو اپنے ادارے پر اعتماد نہیں: جسٹس مندوخیل
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ ادارہ خود شکایت کنندہ ہے وہ کیسے کیس سن سکتا ہے، کیا وفاق اور صوبوں کو اپنے ادارے پر اعتماد نہیں ہے۔ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس محمد علی مظہر بینچ میں شامل ہیں، اس کے علاوہ جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال بھی بینچ کا حصہ ہیں۔اٹارنی جزل منصور اعوان عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے پتا چلا کہ عدالت نے مجھے طلب کیا تھا، جب کورٹ مارشل ٹرائل ہوتا ہے تو اس کا پورا طریقہ کار ہے، ملٹری ٹرائل کیسے ہوتا ہے یہ پورا ریکارڈ عدالت کے پاس ہے، اگر کسی کو سزائے موت ہوتی ہے تب تک اس پر عمل نہیں ہوتا جب تک اپیل پر فیصلہ نہ ہو جائے۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ہم اپیل کی بات اس لیے کر رہے ہیں کہ کیونکہ یہ بنیادی حق ہے، اٹارنی جزل کا کہنا تھا کہ خواجہ صاحب دلائل مکمل کریں تو میں مزید بات کروں گا، کلبھوشن کیس میں ایک مسلئہ اور تھا،سیکشن تھری میں فئیر ٹرائل اور وکیل کا حق ہے۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ آئین میں بنیادی حقوق دستیاب ہیں، ہمارے سامنے اس وقت وہ مسئلہ ہے، اٹارنی جنرل نے کہا کہ جب فل کورٹ میں یہ معاملہ آیا تھا تو وہ بھی 18ویں ترمیم کے بعد آیا تھا، جب فل کورٹ میں یہ معاملہ تھا تو عدالت نے ہی تین آپشنز دیئے تھے۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ وہ تین آپشنز موجود ہیں اپیل کا حق ہے یا نہیں یہ بتائیں، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس وقت ہمارا فوکس اپیل پر نہیں تھا، اگر کسی کو فئیر ٹرائل کا حق دیتے ہیں اس میں مسئلہ کیا ہے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ اگر کوئی جج چھٹی پر چلا جائے تو آسمان سر پر اٹھا لیا جاتا ہے کہ ٹرائل لیٹ ہو رہا ہے۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ادارہ خود شکایت کنندہ ہے وہ کیسے کیس سن سکتا ہے، کیا وفاق اور صوبوں کو اپنے ادارے پر اعتماد نہیں ہے۔ اٹارنی جنرل نے مؤقف اپنایا کہ جوڈیشل سسٹم کا حصہ آپ بھی ہیں میں بھی ہوں، ہم نے مل کر اس سسٹم کو ٹھیک کرنا ہے، خواجہ صاحب دلائل مکمل کریں تو میں میں کوشش کروں گا جتنی جلدی مکمل کر لوں۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ اگر خواجہ صاحب کے دلائل آج مکمل ہو گئے تو آپ کو کل سن لیں گے، جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ خواجہ صاحب تو کل کی بھی امید لگائے بیٹھے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ ملٹری کورٹس کیس کی سماعت آج تک ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: جسٹس جمال خان مندوخیل خواجہ صاحب نے کہا کہ ا
پڑھیں:
آئی فون 15 پرو اور 15 پرو میکس کی کم قیمتوں پر واپسی متعارف، ایپل کا بڑا اعلان
لاہور (اوصاف نیوز)ایپل کمپنی کی جانب سے آئی فون 15 پرو اور آئی فون 15 پرو میکس ماڈلز کو کم قیمتوں پر دوبارہ متعارف کروا دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپین، جرمنی، فرانس، اٹلی اور سوئٹزرلینڈ جیسے ممالک میں آئی فون 15 پرو کے ریفربشڈ ورژن خریدا جا سکتا ہے۔
، 128GB ماڈل اب 949 یوروز کی قیمت پر دستیاب ہے، جو پہلے 1,119 یوروز میں دستیاب تھا، اور 512GB ورژن 1,269 یوروز میں فروخت ہو رہا ہے، جس میں 230 یوروز کی کمی ہوئی ہے۔
آئی فون 15 پرو میکس ماڈلز کی قیمتوں میں بھی کمی آئی ہے۔ 512GB ورژن اب 1,359 یوروز میں دستیاب ہے، جس کی قیمت پہلے 1,599 یوروز تھی۔
رپورٹ کے مطابق یہ ریفربشڈ فونز مکمل جانچ اور مرمت کے عمل سے گزرتے ہیں تاکہ یہ ایپل کے معیار پر پورا اتر سکیں۔ ان کو صاف کیا جاتا ہے، خوبصورتی کے ساتھ دوبارہ پیک کیا جاتا ہے، اور وارنٹی کے ساتھ فروخت کیا جاتا ہے۔
فی الحال یہ ریفربشڈ ماڈلز صرف چند یورپی ممالک میں دستیاب ہیں، لیکن توقع ہے کہ ایپل انہیں دیگر ممالک جیسے امریکہ اور برطانیہ میں بھی جلد پیش کرے گا۔
ماہرین کا خیال ہے کہ آئی فون 15 پرو کی امریکہ میں 128 جی بی ماڈل کی قیمت لگ بھگ 849 ڈالر ہوسکتی ہے، جو اس کی اصل قیمت 999 ڈالر سے 150 ڈالر کم ہوگی۔
یکم مئی سے ای او بی آئی پنشن میں اضافہ، 5131 جعلی پنشنرز میں 2.79 ارب روپے تقسیم کرنے کا انکشاف