یہ نوابوں کی طرح آتے ہیں، میں ان کا ملازم نہیں ہوں،تفتیشی کے پیش نہ ہونے پر عدالت برہم، عمر ایوب کی تمام مقدمات میں ضمانت کنفرم
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی 4اکتوبر احتجاج پر درج تمام مقدمات میں ضمانت کنفرم کردی، تفتیشی کی جانب سے مقدمہ کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا،جج نے پراسیکیوٹر سے کہا کہ یہ نوابوں کی طرح آتے ہیں، میں ان کا ملازم نہیں ہوں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کیخلاف 4اکتوبر احتجاج پر درج مقدمات کی انسداد دہشتگردی عدالت میں سماعت ہوئی،اے ٹی سی جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے درخواستوں پر سماعت کی،تفتیشی کی جانب سے مقدمہ کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا۔
موٹروے پر مسافر بس کی ٹرک کو ٹکر، آگ لگ گئی، ڈرائیور جاں بحق
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ یہ کیا لوہے کے بنے ہوئے ہیں، ریکارڈ ہی نہیں آتا، پراسیکیوٹر نے کہاکہ تفتیشی نے ریکارڈ لیکر آنا ہے وہ ابھی تک نہیں آیا،جج نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ یہ نوابوں کی طرح آتے ہیں، میں ان کا ملازم نہیں ہوں،عدالت نے تمام مقدمات میں عمر ایوب کی ضمانت کنفرم کردی،عدالت نے 5،5ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: عمر ایوب کی عدالت نے
پڑھیں:
حکومت اور اساتذہ سے مذاکرات کرے اور ان کے مطالبات حل کرے، سید علی رضوی
مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صدر آغا سید علی رضوی نے کہا ہے کہ اساتذہ تیرہ روز سے برسر احتجاج ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صدر آغا سید علی رضوی نے کہا ہے کہ اساتذہ تیرہ روز سے برسر احتجاج ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں۔ کتنا دلچسپ معاملہ ہے کہ حکومتی افراد بھی دھرنے میں جا کر مطالبات کر رہے ہیں۔ حکومتی افراد دھرنے متاثرین کا مسئلہ حل کریں۔ مطالبہ کرنا حکومتی افراد کا نہیں بلکہ متاثرین کا کام ہوتا ہے۔ طویل عرصے سے بچوں کی تعلیم متاثر رہنا کسی طور درست نہیں۔ لہذا تمام رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے تمام اساتذہ کے حقوق ہر صورت ملنے چاہییں۔ پہلے ہی گلگت بلتستان میں موجود تعلیمی اداروں کے معیار پر سوال ہے، ایسے میں اساتذہ کو تنگ کرنا اور دھرنا دینے کی نوبت تک پہنچانا افسوسناک امر ہے۔ جن جن اساتذہ کے حقوق اور الاونسز روکے ہوئے ہیں، ان کے تمام حقوق دئیے جائیں۔ قوموں کی عزت چاہتے ہو تو سب سے زیادہ تنخواہ اور مراعات اساتذہ کی ہونی چاہیے۔ اساتذہ ملازم نہیں بلکہ قوم کا معمار ہے، انہیں نظر انداز کرنا یا مشکلات میں ڈالنا کسی طور درست نہیں۔ حکومت فوری مذاکرات کرے اور اساتذہ کو عید کے دن دھرنے پر بیٹھنے پر مجبور نہ کریں۔