مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل، علی امین گنڈاپور اور عاطف خان پھر آمنے سامنے
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
خیبر پختون خوا مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل پر پی ٹی آئی میں پھر اختلاف سامنے آ گیا۔ترمیمی بل پر وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور اور عاطف خان کا پارٹی واٹس ایپ گروپ میں بحث و مباحثہ ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق عاطف خان نے پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز واٹس ایپ گروپ میں بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل خیبر پختون خوا کے عوام کے حق میں نہیں۔علی امین گنڈاپور نے واٹس ایپ گروپ میں عاطف خان سے سوال کیا، کیا آپ نےبل پڑھا ہے؟انہوں نے کہا کہ انگریزی نہیں آتی تو بل کی اردو کاپی بھیج دوں گا، مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل میں کوئی مسئلہ نہیں، مسئلہ آپ کا ذاتی ہے۔ عاطف خان نے پارٹی واٹس ایپ گروپ میں علی امین گنڈاپور کو کوئی جواب نہیں دیا۔سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی عدیل اقبال کا کہنا ہے کہ پارٹی کے اندر اس قسم کی بحث چلتی رہتی ہے، یہ اختلافات نہیں، مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل پر پیر کو ارکان اسمبلی کو بریفنگ دیں گے۔عاطف خان نے اس معاملے سے متعلق میڈیا پر کسی قسم کی کوئی بھی بات کرنے سے انکار کر دیا۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل واٹس ایپ گروپ میں علی امین گنڈاپور
پڑھیں:
علی امین گنڈاپور کا طالبان آبادکاری کا اعتراف میرے مؤقف کی تصدیق ہے، ایمل ولی
ایمل ولی خان : فائل فوٹوعوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی صدر ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا طالبان آبادکاری کا اعتراف میرے مؤقف کی تصدیق ہے۔
اپنے بیان میں ایمل ولی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور طالبان کی دوبارہ آبادکاری اور 102 قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ بھی سامنے لائیں، 40 ہزار سرکاری مہمان لائے گئے، قوم کو اصل حقائق بتائے جائیں۔
ایمل ولی نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کا تقاضا ہے کہ سہولت کاروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، خیبر پختونخوا کو ان ہی قوتوں نے برباد کیا جو طالبان کی آبادکاری میں ملوث رہیں۔
مرکزی صدر اے این پی نے کہا کہ جس جماعت کے کارکن کل مجھے گالیاں دیتے تھے، آج میرے مؤقف کی تصدیق کر رہے ہیں۔