Daily Mumtaz:
2025-11-04@05:11:32 GMT

دنیا ایک صدی میں تیز تبدیلیوں سے گزر رہی ہے، چینی صدر

اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT

دنیا ایک صدی میں تیز تبدیلیوں سے گزر رہی ہے، چینی صدر

 

بیجنگ : لاطینی امریکی اور کیریبین ریاستوں کی کمیونٹی (سی ای ایل اے سی) کا 9 واں سربراہی اجلاس ہونڈوراس میں منعقد ہوا۔

جمعرات کے روز چینی  صدر شی جن پھنگ نے سربراہی اجلاس کو مبارکباد کا خط بھیجا۔

اپنے تہنیتی پیغام میں  شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ ایسے وقت میں جب دنیا ایک صدی میں تیز تبدیلیوں سے گزر رہی ہے ، سی ای ایل اے سی آزادی اور خود انحصاری پر عمل پیرا رہتے ہوئے  اتحاد اور اپنی اصلاح کو مضبوط بناتی ہے اور علاقائی امن اور استحکام کو برقرار رکھنے ، ترقیاتی تعاون  اور علاقائی انضمام کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین ،لاطینی امریکی اور کیریبین ریاستوں کے درمیان تعلقات بین الاقوامی تبدیلیوں کے امتحانات پر پورا اترے ہیں اور مساوات، باہمی فائدے، جدت طرازی، کھلے پن اور عوامی فلاح و بہبود کے فروغ  کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہوئے ہیں۔ چین، چین- لاطینی امریکہ کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں نئی پیش رفت کو فروغ دینے کے لئے خطے کے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔ اس سال چین بیجنگ میں چائنا لاطینی امریکہ فورم کی چوتھی وزارتی کانفرنس کا اہتمام کرے گا اور سی ایل اے سی کے رکن ممالک کا  فورم میں شرکت کا خیرمقدم کرتا ہے تاکہ مشترکہ طور پر  عالمی چیلنجز سے نمٹنے اور عالمی امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے  اپنی دانشمندی اور طاقت  فراہم کی جائے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

آزاد کشمیر کی سیاست میں غیر یقینی صورتحال برقرار، 72 گھنٹے اہم

سیاسی مبصرین کے مطابق آئندہ 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں کیونکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان مشاورت اور اتحادی فارمولے پر پیش رفت تیزی سے جاری ہے جبکہ اگلے چند روز میں آزاد کشمیر کے سیاسی منظرنامے میں اہم تبدیلیاں متوقع ہیں۔  اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کی سیاست میں غیر یقینی صورتحال برقرار ہے، وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف مجوزہ تحریک عدم اعتماد تاحال پیش نہ ہو سکی۔ذرائع کے مطابق اتحادی حکومت کے صرف چار وزراء نے استعفیٰ دیا جبکہ تین وزراء نے پیپلز پارٹی کی حمایت کا اعلان کیا ہے تاہم پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے وزراء اب تک حکومت سے عملاً الگ نہیں ہو سکے۔ پیپلز پارٹی کا دعویٰ ہے کہ وزیراعظم کو ہٹانے کے لیے عددّی اکثریت حاصل ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) پہلے ہی تحریکِ عدم اعتماد کی حمایت کا اعلان کر چکی ہے، اس کے باوجود نہ تو تحریکِ عدم اعتماد اسمبلی میں پیش ہوئی ہے اور نہ ہی نئے قائدِ ایوان کے نام پر اتفاق ہو سکا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم انوارالحق نے ممکنہ تحریک کا سامنا کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی نے چار ہفتے قبل ان ہاؤس تبدیلی کا فیصلہ کیا تھا۔ سیاسی جوڑ توڑ میں اب تک یہ سوال برقرار ہے کہ نیا قائدِ ایوان کون ہو گا؟ امیدواروں میں چوہدری یاسین، لطیف اکبر، فیصل راٹھور اور سردار یعقوب کے نام زیرِ غور ہیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق آئندہ 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں کیونکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان مشاورت اور اتحادی فارمولے پر پیش رفت تیزی سے جاری ہے جبکہ اگلے چند روز میں آزاد کشمیر کے سیاسی منظرنامے میں اہم تبدیلیاں متوقع ہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر کی سیاست میں غیر یقینی صورتحال برقرار، 72 گھنٹے اہم
  • نیویارک کے میئر کا انتخاب: ظہران ممدانی کی سبقت برقرار، ووٹنگ آج متوقع
  • پاکستان اور ترکیہ کے وزراء کی ملاقات دوطرفہ تجارت کے فروغ پر اتفاق
  • ماحولیاتی تبدیلیوں پر کوپ 30کانفرنس ، وزیراعظم نے نمائندگی کیلئے مصدق ملک کو نامز دکر دیا
  • ٹام کروز اور آنا دے آرمس کی علیحدگی کے بعد بھی دوستی برقرار
  • پنجاب: دفعہ 144 میں توسیع، جلسوں اور دھرنوں پر پابندی برقرار
  • الجبیل: پی ای ایف کی جانب سےایگزیکٹوبزنس اینڈ پروفیشنل سمٹ کا انعقاد
  • ایشوریا رائے ایسا کیا کرتی ہیں کہ 52سال کی عمر میں بھی ان کے حسن کا چرچا برقرار ہے؟
  • پاکستان اور کینیڈا کا ہائبرڈ بیج، لائیو اسٹاک کی افزائش میں تعاون بڑھانے پر غور
  • بھارت پاکستان میں بدامنی پھیلانے کیلئے دہشتگردوں کے بیانیہ کو فروغ دینے میں مصروف