تیل و گیس کے 14 نئے ذخائر دریافت
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا ہے کہ سعودی آئل کمپنی ’آرامکو‘ کی ٹیموں نے مشرقی ریجن اور ربع الخالی کے صحرائی علاقے میں تیل اور قدرتی گیس کے مزید 14 ذخائر دریافت کرلئے ہیں۔
سعودی خبررساں کی رپورٹ کے مطابق وزیر توانائی نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کو اس کامیاب دریافت سے متعلق آگاہ کیا اور ساتھ انہیں مبارک باد ارسال کی۔
سعودی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے دریافت ہونے والے تیل کے کنوؤں کے حوالے سے مزید بتایا کہ مشرقی ریجن کے کنوئیں ’الجبو 1‘ سے تیل کا اخراج بہت کم یعنی یومیہ 800 بیرل کے مساوی تھا جبکہ صیاھد آئل فیلڈ سے 630 بیرل یومیہ تیل دریافت ہوا۔سعودی عرب میں ہونے والی مذکورہ دریافتوں کے بعد عیفان آئل فیلڈ کے کنوئیں ’عیفان 2‘ سے یومیہ 2840 بیرل جبکہ وہاں سے یومیہ 0.
الجبیلہ کے البری آئل فیلڈ کے کنوئیں سے 520 بیرل یومیہ کی شرح سے ہلکے بہاؤ کے ساتھ دریافت ہونے والے کنوئیں سے 0.2 ملین مکعب فٹ قدرتی گیس بھی موجود ہے۔وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کے مطابق مذکورہ دریافت ہونے والے آئل و گیس کے ذخائر عالمی توانائی کے شعبے میں اس حوالے سے مملکت کی پوزیشن کو مزید مستحکم کرتی ہیں جس سے اقتصادی ترقی کے نئے دروازے کھل جائیں گے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ
مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کی مدد ناگزیر ہے اور کاربن کریڈٹ مارکیٹ کو کھولنے میں وفاقی حکومت مکمل معاونت کرے گی۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے زور دیا کہ سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانا ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ بنایا ہے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی مصدق ملک نے ملاقات کی، جس میں چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ اور پرنسپل سیکریٹری آغا واصف بھی شریک تھے۔ اجلاس میں 300 یومیہ ماحولیاتی پلان بنانے پر اتفاق کیا گیا تاکہ آئندہ مون سون سیزن، جو 15 دن پہلے شروع ہونے کا امکان ہے، کے لیے مؤثر تیاری کی جا سکے۔ اجلاس میں طے پایا کہ چاروں صوبائی حکومتیں اس پلان کے لیے اپنی تجاویز اور ضروری منصوبے پیش کریں گی تاکہ بارشوں اور ندیوں کے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کم سے کم کیے جا سکیں۔
مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کی مدد ناگزیر ہے اور کاربن کریڈٹ مارکیٹ کو کھولنے میں وفاقی حکومت مکمل معاونت کرے گی۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے زور دیا کہ سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانا ضروری ہے، کیونکہ ہائیڈرولک مسائل کی وجہ سے اس کے 10 دروازے بند ہو چکے ہیں اور اب اس کی گنجائش 9 لاکھ 60 ہزار کیوسک رہ گئی ہے، جو ابتدا میں 1.5 ملین کیوسک تھی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ دریائے سندھ کے کچھ بندوں کی حالت نازک ہے، تاہم جاپان کے تعاون سے کے کے بند اور شینک بند کو مضبوط کرنے کا منصوبہ زیر عمل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مون سون کے سیلابی پانی کے قدرتی راستے بحال کرنا ہوں گے۔