بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر پی ٹی آئی راہنما کی طرف سے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے نام درخواست میں کہا گیا کہ جیل انتظامیہ اور اڈیالہ چوکی پولیس اسلام آباد ہائی کورٹ اور اے ٹی سی کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ جیل انتظامیہ اور پولیس چوکی اڈیالہ کے رویہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ہائی کورٹ میں دائر کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر نیاز اللہ نیازی نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے نام درخواست لکھ دی۔ درخواست میں کہا گیا کہ سلمان اکرم راجہ نے 5 راہنماؤں کے نام ملاقات کے لیے دیئے، بانی سے عمر ایوب، شبلی فراز، علامہ راجہ ناصر عباس، ملک احمد بھچر اور نیاز اللہ نیازی نے آج ملاقات کرنی تھی۔ متن میں کہا گیا کہ عمر ایوب اور نیاز اللہ نیازی اڈیالہ جیل پہنچے، دیگر راہنماؤں کو اڈیالہ جیل کے قریب پولیس چوکی اڈیالہ جیل کی نفری نے روک لیا، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے اور اڈیالہ جیل سے پہلے روکنا توہین عدالت ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ جیل انتظامیہ اور اڈیالہ چوکی پولیس اسلام آباد ہائی کورٹ اور اے ٹی سی کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ جیل انتظامیہ اور پولیس چوکی اڈیالہ کے رویہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ہائی کورٹ میں دائر کریں گے۔ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عمران ریاض نے نیاز اللہ نیازی کی درخواست وصول کرنے سے انکار کر دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے ملاقات نہ کرانے نیاز اللہ نیازی میں کہا گیا کہ اڈیالہ جیل کے ہائی کورٹ کے نام

پڑھیں:

کراچی ،ای چالان کے بعد اہلکار تبادلے کرانے لگ گئے

کام نہ کرنیوالے اہلکار ٹریفک پولیس سے ضلعی پولیس میں تبادلے کرا رہے ہیں، ڈی آئی جی ٹریفک
ہمیں انھیں روکنے میں دلچسپی نہیں،اب فورس میں وہی رہے گا جو ایمان داری سے کام کریگا،گفتگو

ڈی آئی جی ٹریفک نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں ای چالان سسٹم کے آغاز کے بعد سے ٹریفک اہلکار تبادلے کرانے لگ گئے ہیں۔وجہ کراچی میں کیمروں کی تنصیب ہو یا چالان کا اختیار واپس لینا، بہ ہر حال محکمہ ٹریفک پولیس سے اہلکار تبادلے کرانے لگ گئے ہیں، ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ کا کہنا ہے کہ کام نہ کرنے والے اہلکار ٹریفک پولیس سے ضلعی پولیس میں تبادلے کرا رہے ہیں۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں پیر محمد شاہ نے کہا اپنا تبادہ کام نہ کرنے والے کرا رہے ہیں، اور ہمیں بھی انھیں روکنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چالان کرنے والے 800 افسران کو ریگولیشن کا حصہ بنا دیا گیا ہے، ٹریفک پولیس کے افسر چالان کے نام پہ اچانک حملہ کرتے تھے، انھیں یہ تعلیم نہیں تھی لوگ اس سے تنگ تھے، اب فورس میں وہی رہے گا جو ایمان داری اور حق حلال کے ساتھ کام کرے گا۔ڈی آئی جی ٹریفک نے کہا ہم ایسا ادارہ بنانا چاہتے ہیں کہ لوگ ٹریفک پولیس کے محکمے سے محبت کریں، اہلکاروں کو پک اینڈ ڈراپ، کھانا اور شاباشی کی مد میں بھی کچھ دینے کا پروگرام بن رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس فورس میں اب نوجوان لڑکوں کو سامنے لایا جا رہا ہے تاکہ فورس کو نیا خون مل سکے اور تبدیلی آئے۔ انھوں نے کہا کیمروں کی تنصیب سے ٹریفک اہلکاروں پر بھی نظر رکھی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی ،ای چالان کے بعد اہلکار تبادلے کرانے لگ گئے
  • لاہور، محلے داروں میں جھگڑا کے دوران سر پر چوٹ لگنے سے خاتون جاں بحق
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
  • اڈیالہ میں ڈاکٹروں نے بتایا پتے میں پتھری ہے، ہسپتال داخل ہوں: شاہ محمود  
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، سپریم کورٹ کا آئینی بینچ تشکیل
  • سابق رہنماؤں کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سیاسی جماعتوں و دیگر سے رابطوں کا فیصلہ
  • اڈیالہ جیل میں ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ پتے میں پتھری ہے، سرجری کیلئے ہسپتال داخل ہوں، شاہ محمود قریشی
  • عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل
  • واجبات کی دوسری قسط 3 سے 15 نومبر تک لازمی جمع کرادی جائے، وزارت حج