خیبرپختونخوا کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
خیبرپختونخوا کی صوبائی کابینہ کے اجلاس کے اعلامیے کے مطابق سرکاری سکولوں میں مفت کتابوں کی فراہمی کے لئے فنڈ کی فراہمی کی منظوری دی گئی، نئے تعلیمی سال میں داخلہ لینے والے بچوں کو مفت بستوں کی فراہمی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کے زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس کے مطابق سرکاری سکولوں میں مفت کتابوں کی فراہمی کے لئے فنڈ کی فراہمی کی منظوری دی گئی، نئے تعلیمی سال میں داخلہ لینے والے بچوں کو مفت بستوں کی فراہمی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ کابینہ نے صحت سہولت کے تحت مفت ٹرانسپلانٹ و امپلانٹ سروس دینے کا فیصلہ کیا ہے، اب کڈنی، لیور، بون میرو ٹرانسپلانٹ کا خرچہ حکومت برداشت کرے گی، کوکلئیر انپلانٹ کا خرچہ بھی حکومت برداشت کرے گی۔
صوبے کے 132 تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشنز کو سینی ٹیشن سروسز کے لئے مشینری کی خریداری کے لئے 3.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی منظوری دی گئی کی فراہمی کے لئے
پڑھیں:
گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی‘ فیصل کنٹونمنٹ بورڈ سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی کے خلاف درخواست کی سماعت، واٹر کارپوریشن کے وکیل نے تحریری جواب جمع کرادیا۔سندھ ہائیکورٹ میں گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جہاں واٹر کارپوریشن کا کہنا تھا کہ گلشن جمال کا علاقہ واٹر کارپوریشن کی نہیں بلکہ کنٹونمنٹ بورڈ فیصل کی حدود میں آتا ہے، درخواست گزار محتسب اعلیٰ کے جس حکم نامے کا حوالہ دے رہے ہیں وہ حکومت کالعدم قرار دے چکی ہے، کنٹونمنٹ کے وکیل محمد عاصم نے وکالت نامہ جمع کرادیا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر کنٹونمنٹ بورڈ فیصل سے 26 اکتوبر کو جواب طلب کرلیا،درخواست جماعت اسلامی کے امیر ضلع شرقی نعیم اختر کی طرف سے دائر کی گئی ہے جس میں کہاگیا کہ واٹر کارپوریشن حکام نے تاحال جواب جمع نہیں کرایا ہے،علاقے میں پانی نہ آنے کی وجہ سے رہائشی ٹینکر سروس کو ہر ماہ ہزاروں روپے دے کر پانی خریدنے پر مجبور ہیں ، گلشن جمال کے رہائشی افراد ٹیکس ادا کرتے ہیں اور پھر بھی ان لوگوں کو پانی نہیں ملتا، علاقہ مکین کئی سال سے پانی نا آنے کی وجہ سے شدید مشکلات سے دو چار ہیں ، متعلقہ حکام کو علاقے میں نئی پانی کی لائن بچھانے کا حکم دیا جائے، درخواست میں واٹر کارپوریشن ، فیصل کنٹونمنٹ، سندھ حکومت اور دیگر کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔