پی ایس ایل10؛ فاتح ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملے گی؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پی ایس ایل کے 10ویں ایڈیشن کی فاتح ٹیم کیلئے انعامی رقم کا اعلان کردیا۔
پی سی بی کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں 10ویں کی فاتح ٹیم کی 5 لاکھ امریکی (یعنی ساڑھے 14 کروڑ روپے) انعامی سے نوازا جائے گا۔
اسی طرح رنر اَپ ٹیم کو 2 لاکھ امریکی ڈالر (تقریباً 5 کروڑ 61 لاکھ روپے) ملیں گے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل10 کی رنگارنگ تقریب سے آغاز آج سے ہوگا، شائقین بےچین
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن کا آغاز آج سے راولپنڈی میں ہوگا، جہاں افتتاحی میچ سے قبل رنگا رنگ تقریب کا اہتمام کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل؛ پشاور زلمی کیلئے بُری خبر! اہم کرکٹر انجری کا شکار
افتتاحی میچ میں دفاعی چیمئین اسلام آباد یونائیٹڈ کو لاہور قلندرز کے چیلنج درپیش ہوگا۔
مزید پڑھیں: کراچی کنگز نے حسن علی کو "نائب کپتان" مقرر کردیا
34 میچوں پر مشتمل یہ ٹورنامنٹ 6 ٹیموں کے درمیان 18 مئی تک جاری رہے گا۔ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں 13 میچز ہوں گے، جن میں دونوں ایلیمینیٹرز اور فائنل شامل ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ایس ایل
پڑھیں:
واہگہ بارڈر پہلے کتنی مرتبہ بند ہو چکاہے ؟ جانئے
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کا بے بنیاد الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کردیا جبکہ پاکستانیوں کو بھارتی ویزے منسوخ کرتے ہوئے انہیں 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کیا گیا ہو۔1947 سے اب تک کئی مواقع پر یہ سرحد مختلف اوقات میں وقتی یا مکمل طور پر بند کی جاتی رہی ہے۔ 1965 اور 1971 کی جنگوں کے دوران یہ بارڈر مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا اور دونوں ممالک کے سفارتی و تجارتی روابط بھی معطل ہو گئے تھے۔ 1999 کی کارگل جنگ کے دوران بھی آمدورفت پر پابندیاں عائد رہیں۔
سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر انتقال کر گئے
دسمبر 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہوا، جس کے نتیجے میں سرحدی سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔
نومبر 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد بھی واہگہ پر سخت سیکیورٹی نافذ کر دی گئی اور آمدورفت محدود کر دی گئی۔ 2014 میں واہگہ بارڈر پر ایک خودکش بم دھماکہ ہوا، جس میں 60 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اس واقعے کے بعد بھی کچھ دنوں کے لیے بارڈر کو بند کر دیا گیا تھا۔
فروری 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ مزید بڑھا، جس کے نتیجے میں فضائی حدود کی بندش کے ساتھ ساتھ زمینی سرحد پر بھی سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔مارچ 2020 میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث پاکستان نے احتیاطی تدابیر کے طور پر واہگہ بارڈر کو دو ہفتوں کے لیے بند کر دیاتھا۔
پیر پگارا کا فوج کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار، حر جماعت کو دفاع کیلئے تیار رہنے کا حکم
اب 2025 کے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی طرف سے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر یہ سرحد بند کر دی گئی ہے۔یہ اقدام ایک مرتبہ پھر اس حقیقت کو نمایاں کرتا ہے کہ واہگہ-اٹاری بارڈر نہ صرف ایک زمینی راستہ ہے بلکہ پاکستان اور بھارت کے باہمی تعلقات کی نزاکت کا آئینہ دار بھی ہے۔
مزید :