پاک بحریہ کی کمانڈ اینڈ اسٹاف کانفرنس کا نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
پاک بحریہ کی کمانڈ اینڈ اسٹاف کانفرنس کا نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں انعقاد کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف نے کانفرنس کی صدارت کی۔ کانفرنس میں خطے میں بدلتی ہوئی سمندری صورتحال، قومی سلامتی، جیواسٹریٹجک امور، جنگی تیاریوں اور جوانوں کی تربیت سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
نیول چیف نے میری ٹائم ڈومین میں ممکنہ روایتی اور غیر روایتی خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے جنگی تیاریوں کو برقرار رکھنے پر زور دیا۔ کانفرنس میں میری ٹائم سیکیورٹی مضبوط بنانے کے لیے جدید ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی کے حصول کو سراہا گیا۔ نیول چیف نے کثیرالقومی مشق امن 25 اور امن ڈائیلاگ کے کامیاب انعقاد کو سراہا۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کی نیول فورسز کی دو طرفہ مشق کراچی میں اختتام پذیر
نیول چیف کو پاک بحریہ کے جاری اور مستقبل کے منصوبوں پر جامع بریفنگ دی گئی۔ کمانڈ اینڈ اسٹاف کانفرنس میں پرنسپل اسٹاف آفیسرز اور فیلڈ کمانڈرز نے پاکستان نیوی کی پالیسیوں اور منصوبوں کا جائزہ لیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاک بحریہ
پڑھیں:
سعودی بحریہ کے سربراہ کا دورۂ پاکستان، پاک بحریہ کے ساتھ تعاون بڑھانے پر اتفاق
رائل سعودی نیول فورسز کے سربراہ وائس ایڈمرل عبدالرحمٰن الغریبی نے نیول ہیڈکوارٹرز راولپنڈی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف سے ملاقات کی۔
اس موقع پر سعودی بحریہ کے سربراہ کو پاک بحریہ کے چاک و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔
ملاقات کے دوران فریقین کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور، خطے کی سکیورٹی صورتحال اور دو طرفہ بحری تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف نے خطے میں امن و استحکام کے قیام کے لیے پاک بحریہ کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے ریجنل میری ٹائم سکیورٹی پٹرولز کے ذریعے کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔
وائس ایڈمرل الغریبی نے خطے میں بحری سکیورٹی اور استحکام کے حوالے سے پاک بحریہ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے پاکستان نیول اکیڈمی میں سعودی کیڈٹس کو دی جانے والی معیاری تربیت پر بھی اعتماد کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی تعلقات کو مزید وسعت دینے اور تعاون کے دائرہ کار کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
سعودی بحریہ کے سربراہ کے حالیہ دورے سے نہ صرف دوطرفہ بحری تعلقات میں اضافہ ہوگا بلکہ دونوں برادر ممالک کی مسلح افواج کے درمیان اشتراک اور ہم آہنگی کو بھی نئی بلندیوں تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔