امریکہ نے بچت کیلئے اربوں ڈالرز کے دفاعی معاہدے ختم کر دیے
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
وزیر دفاع نے 5.1 ارب ڈالر کے 15 معاہدوں کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے ختم کردیا ہے، ان کانٹریکٹس میں امریکی ڈیفنس ہیلتھ ایجنسی، ائیرفورس، نیوی اور تحقیقاتی ادارے ڈارپا (DARPA) جیسے اداروں کے مختلف پروجیکٹس شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی محکمہ دفاع نے بچت کے لیے اربوں ڈالرز کے معاہدے ختم کردیے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے محکمہ دفاع میں اربوں ڈالرز کے معاہدے فضول خرچی قرار دے کر فوری طور پر منسوخ کردیے۔ امریکی وزیر دفاع نے 5.
ڈیفنس ہیلتھ ایجنسی کے مشاورتی معاہدے منسوخ کردیے گئے ہیں جن میں نجی کمپنیوں جیسے ایکسنچر، ڈیلائٹ اور بوز ایلن کی خدمات شامل تھیں۔ محکمہ دفاع کے اعلامیے کے مطابق امریکی ائیر فورس کا کلاؤڈ آئی ٹی سروسز کا معاہدہ بھی ختم کردیا گیا ہے جسے موجودہ دفاعی وسائل کے ذریعے پورا کیا جا سکتا تھا۔ امریکی نیوی کے انتظامی دفاتر کے لیے بزنس پراسیس کنسلٹنگ کے معاہدے بھی منسوخ کردیے گئے ہیں۔ امریکی محکمہ دفاع کے مطابق ان اقدامات کے نتیجے میں 4 ارب ڈالر کی بچت ہو گی۔
امریکی ادارے ڈارپا (DARPA) یعنی ڈیفنس ایڈوانسڈ ریسرچ پروجیکٹس ایجنسی جو امریکی محکمہ دفاع کا ایک جدید تحقیقاتی ادارہ ہے اور نئی اور انقلابی ٹیکنالوجیز کی ترقی پر کام کرتا ہے اس کے آئی ٹی ہیلپ ڈیسک سروسز کے کانٹریکٹ کو ختم کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ سروسز امریکی محکمہ دفاع کے پہلے سے موجود عملے اور وسائل سے انجام دی جاسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ ماحولیاتی تبدیلی، ڈائیورسٹی، کووڈ-19 رسپانس اور غیر ضروری سرگرمیوں سے متعلق 11 مشاورتی معاہدے بھی ختم کردیے گئے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی محکمہ دفاع
پڑھیں:
جموں و کشمیر کے معاملے پر امریکا کی کوئی پوزیشن نہیں، ترجمان محکمہ خارجہ
امریکا نے مقبوضہ کشمیر میں پہلگام حملے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے اس واقعہ میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے پر زور دیا ہے۔
پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کے معاملے پر فوری طور پر کوئی پوزیشن نہیں لے رہے، دونوں ممالک کے درمیان صورتحال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے، ہم اس پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
’بھارت میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہیں، اس مشکل وقت میں امریکا بھارت کے ساتھ کھڑاہے، حملے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔‘
یہ بھی پڑھیں:
ٹیمی بروس نے کہا کہ ہم ان لوگوں کے لیے دعاگو ہیں جن کے عزیز اس واقعہ میں مارے گئے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے متمنی ہیں۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے اپنے پہلے دور صدارت میں پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کے لیے ثالث کا کردار ادا کرنے کی خواہش پر موجودہ حالات کے تناظر میں عملدرآمد ممکن ہوگا؟ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گزیز کیا۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ اور وزیر خارجہ پہلے ہی اس معاملے پر اپنا مؤقف بیان کرچکے ہیں، لہذا وہ خود اس معاملے پر مزید کچھ نہیں کہیں گی۔
مزید پڑھیں:
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کی حمایت کرتا ہے تاوقت کہ یہ امداد دہشت گردوں تک نہیں پہنچتی، ایران سے مذاکرات کا اگلا دور عمان میں ہوگا، اب تک مذاکرات انتہائی مثبت اور کارآمد رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امدادی سامان امریکا امریکی پہلگام حملہ صدر ٹرمپ عمان غزہ محکمہ خارجہ مقبوضہ کشمیر