ڈی سی کوئٹہ نے راستوں کی بندش سے خوراک اور ادویات کی قلت کا خدشہ ظاہر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی سی کوئٹہ سعد بن اسد اور چیمبر آف کامرس کے صدر ایوب نے کہا کہ راستوں کی بندش سے یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ صوبے میں گیس اور دیگر اشیاء کے 800 جبکہ آلو اور چاول کے 250 کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد اور کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد ایوب مریانی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں راستوں کی بندش سے یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ صوبے میں گیس اور دیگر اشیاء کے 800 جبکہ آلو اور چاول کے 250 کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں۔ مستونگ سمیت دیگر شاہراہوں کی بندش سے ادویات، اشیاء خورد ونوش کی قلت پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ سیاسی جماعت عوامی مفاد میں سڑک کھول دے۔ حکومت نے کارروائی کرکے سڑک کھلوانے کا فیصلہ کیا تو اس پر عملدآمد کیا جائے گا۔ کوئٹہ چیمبر آف کامرس میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی سی کوئٹہ اور تاجر رہنماء نے کہا کہ بلوچستان میں شاہراہوں کی بندش، سکیورٹی کی ابتر صورتحال کی وجہ سے صوبے کی بڑی شاہراہیں کوئٹہ کراچی شاہراہ، قلعہ سیف اللہ ژوب شاہراہ، خاران، پنجگور اور گوادر میں شاہراہوں کی بندش سے تاجروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ پنجگور میں کھاد بردار تجارتی گاڑیوں کو نذرآتش کیا گیا، جو قابل مذمت ہے۔ سکیورٹی کی صورتحال نے ملکی اور بیرون ملک تجارت کو کم کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاہراہوں کی بندش سے 800 سے زائد تجارتی سامان کے کنٹینرز تفتان بارڈر پر پھنس چکے ہیں۔ آلو اور چاول کے 250 کنٹینر پھنسنے سے روزانہ لاکھوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ صوبے میں یومیہ ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے، جبکہ ایف بی آر بھی 130 ارب روپے کا ہدف حاصل نہیں کر پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت حالات پر قابو پا کر شاہراہوں کو کھلوانے اور کوئٹہ زاہدان ریلوے سیکشن کو فعال کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر نمائندگان حکومت اور سیاسی جماعت کے درمیان خیر سگالی کے طور پر ثالثی کے لئے بھی تیار ہیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد نے کہا کہ 28 مارچ کے بعد سے لکپاس پر شاہراہ کی بندش سے معاشی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔ سیاسی جماعت عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کا ازالہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں کسی بھی جتھے کو چھوڑ کر شہر کو بلاک کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ پہلے بھی کوئٹہ میں احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ کے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے اور سڑک کی بندش سے اشیاء خورد ونوش کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو عوامی مفاد ذاتی مفاد سے بالاتر رکھنا چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تاجروں کی شاہراہوں کی بندش کے حوالے سے درخواست پر ان کے مسائل سننے کے لئے چیمبر آیا ہوں۔ مستونگ دھرنے کے خلاف کارروائی کا فیصلہ حکومت کرے گی۔ اگر حکومت فیصلہ کرے تو ہم کارروائی کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تین ایم پی او کے تحت گرفتاریوں کا معاملہ عدالت میں ہے۔ اس پر بات نہیں کرنا چاہوں گا۔ ایک سوال کے جواب میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہا کہ مرغی کی سپلائی کے حساب سے اس کی قیمت روزانہ تبدیل ہوتی ہے۔ شاہراہیں بند ہونے کی وجہ سے اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا نقصان ہو رہا ہے شاہراہوں کی بندش انہوں نے کہا کہ کی بندش سے روپے کا
پڑھیں:
کراچی، عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز، بجلی اور پانی کی بندش پر احتجاج
شہر قائد کے مختلف علاقوں میں بجلی اور پانی کی عدم فراہمی پر مشتعل علاقہ مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے ٹریفک معطل اور ٹائروں کو نذر آتش کیا ، مظاہرین نے متعلقہ حکام کے خلاف نعرے لگائے اور فوری طور پر بجلی اور پانی کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد سندھی ہوٹل اے ایریا کے مکینوں نے بجلی کی عدم فراہمی پر احتجاج کرتے ہوئے ٹائروں اور دیگر اشیا کو نذر آتش کر کے ٹریفک معطل کر دیا ، مشتعل مظاہرین کا کہنا تھا کہ بجلی کی عدم فراہمی کی وجہ سے شدید گرمی اور حبس کے باعث گھروں میں رہنا محال ہوگیا ہے۔
خصوصاً خواتین ، بچوں اور بزرگ افراد کو انتہائی ازیت ناک صورتحال سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے بارہا شکایات کے باوجود متعلقہ حکام کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی جس سے عاجز آکر احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑا۔
احتجاج کے باعث ٹریفک کی روانی معطل ہونے سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں اور اس دوران عام شہریوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ گیا۔
دریں اثنا ٹریفک پولیس کے مطابق مین نیشنل ہائی وے ملیر 15 سے قائد آباد آنے جانے والے دونوں ٹریک کو بجلی اور پانی کی عدم فراہمی پر مشتعل علاقہ مکینوں نے بند کر دیا۔
ٹریفک پولیس نے موقع پر پہنچ کر گاڑیوں کو متبادل راستوں ملیر ہالٹ پل کے نیچے سے ماڈل کالونی قبرستان کی جانب اور کالا بورڈ سے سعوع آبد کی جانب موڑ دیا ،
لیاقت آباد سندھی ہوٹل اے ایریا کے مکین بجلی کی عدم فراہمی پر ٹائروں کو نذر آتش کیے ہوئے ہیں, احتجاج کے دوران مظاہرین کی جانب سے علاقے میں فوری طور بجلی اور پانی کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا ، احتجاج کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہونے سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ۔