کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی سی کوئٹہ سعد بن اسد اور چیمبر آف کامرس کے صدر ایوب نے کہا کہ راستوں کی بندش سے یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ صوبے میں گیس اور دیگر اشیاء کے 800 جبکہ آلو اور چاول کے 250 کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد اور کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد ایوب مریانی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں راستوں کی بندش سے یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ صوبے میں گیس اور دیگر اشیاء کے 800 جبکہ آلو اور چاول کے 250 کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں۔ مستونگ سمیت دیگر شاہراہوں کی بندش سے ادویات، اشیاء خورد ونوش کی قلت پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ سیاسی جماعت عوامی مفاد میں سڑک کھول دے۔ حکومت نے کارروائی کرکے سڑک کھلوانے کا فیصلہ کیا تو اس پر عملدآمد کیا جائے گا۔ کوئٹہ چیمبر آف کامرس میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی سی کوئٹہ اور تاجر رہنماء نے کہا کہ بلوچستان میں شاہراہوں کی بندش، سکیورٹی کی ابتر صورتحال کی وجہ سے صوبے کی بڑی شاہراہیں کوئٹہ کراچی شاہراہ، قلعہ سیف اللہ ژوب شاہراہ، خاران، پنجگور اور گوادر میں شاہراہوں کی بندش سے تاجروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ پنجگور میں کھاد بردار تجارتی گاڑیوں کو نذرآتش کیا گیا، جو قابل مذمت ہے۔ سکیورٹی کی صورتحال نے ملکی اور بیرون ملک تجارت کو کم کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شاہراہوں کی بندش سے 800 سے زائد تجارتی سامان کے کنٹینرز تفتان بارڈر پر پھنس چکے ہیں۔ آلو اور چاول کے 250 کنٹینر پھنسنے سے روزانہ لاکھوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ صوبے میں یومیہ ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے، جبکہ ایف بی آر بھی 130 ارب روپے کا ہدف حاصل نہیں کر پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت حالات پر قابو پا کر شاہراہوں کو کھلوانے اور کوئٹہ زاہدان ریلوے سیکشن کو فعال کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر نمائندگان حکومت اور سیاسی جماعت کے درمیان خیر سگالی کے طور پر ثالثی کے لئے بھی تیار ہیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد نے کہا کہ 28 مارچ کے بعد سے لکپاس پر شاہراہ کی بندش سے معاشی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔ سیاسی جماعت عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کا ازالہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں کسی بھی جتھے کو چھوڑ کر شہر کو بلاک کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ پہلے بھی کوئٹہ میں احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ کے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے اور سڑک کی بندش سے اشیاء خورد ونوش کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو عوامی مفاد ذاتی مفاد سے بالاتر رکھنا چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تاجروں کی شاہراہوں کی بندش کے حوالے سے درخواست پر ان کے مسائل سننے کے لئے چیمبر آیا ہوں۔ مستونگ دھرنے کے خلاف کارروائی کا فیصلہ حکومت کرے گی۔ اگر حکومت فیصلہ کرے تو ہم کارروائی کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تین ایم پی او کے تحت گرفتاریوں کا معاملہ عدالت میں ہے۔ اس پر بات نہیں کرنا چاہوں گا۔ ایک سوال کے جواب میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہا کہ مرغی کی سپلائی کے حساب سے اس کی قیمت روزانہ تبدیل ہوتی ہے۔ شاہراہیں بند ہونے کی وجہ سے اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کا نقصان ہو رہا ہے شاہراہوں کی بندش انہوں نے کہا کہ کی بندش سے روپے کا

پڑھیں:

پیپلزپارٹی نے سندھ کا تعلیمی نظام تباہ کردیا ہے ،حلیم عادل شیخ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سکھر (نمائندہ جسارت) پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر اور سابق اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی گزشتہ 16 سال سے سندھ میں برسر اقتدار ہے، لیکن تعلیم کا نظام تباہ ہو چکا ہے، لاکھوں بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور صحت کی سہولیات کا بھی یہی حال ہے۔ سکھر میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے سندھ میں اربوں روپے کی کرپشن کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کسی بھی محکمے میں شفافیت نہیں، اور تمام ریکارڈ کرپشن پیپلزپارٹی کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پیپلزپارٹی نے نہ صرف سرکاری زمینیں، جنگلات اور پہاڑ بیچ دیے بلکہ دریائے سندھ پر کینالز کے منصوبے کی منظوری دے کر عوام سے سنگین غداری کی تھی۔وفاقی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں عوام کے لیے کچھ نہیں ہے، صرف زبانی جمع خرچ ہو رہا ہے۔ پیپلزپارٹی صرف فیس سیونگ کے لیے وفاقی بجٹ پر تنقید کر رہی ہے، اگر وہ واقعی بجٹ سے اختلاف رکھتی ہے تو حکومت سے الگ ہو جائے اور عوام کو بیوقوف بنانے کے بجائے عملی اقدامات کرے۔سکھر-حیدرآباد موٹروے منصوبے پر گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے اس اہم منصوبے کے لیے صرف 15 ارب روپے مختص کیے ہیں جو ایک مذاق ہے۔ ان کے مطابق پی ٹی آئی کے دور میں اس منصوبے کے لیے 200 ارب روپے رکھے گئے تھے لیکن پیپلزپارٹی کی کرپشن اور نااہلی کے باعث منصوبہ شروع نہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ کے فور منصوبہ بھی کئی سالوں سے تعطل کا شکار ہے، جس کے لیے مختص 3 ارب روپے ناکافی ہیں، اور یہ منصوبہ مزید تاخیر کا شکار ہوگا۔ اس پر کم از کم 40 ارب روپے مختص کیے جائیں۔ کراچی کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں لیکن جعلی حکومتوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • محکمہ موسمیات نے 16 جون تک آندھی، بارش، ژالہ باری کا امکان ظاہر کردیا
  • پاکستان کی افرادی قوت کو جدید بنانے کے لیے اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام شروع کردیا گیا .ویلتھ پاک
  • پیپلزپارٹی نے سندھ کا تعلیمی نظام تباہ کردیا ہے ،حلیم عادل شیخ
  • قبلہ اول کا دفاع پوری امت کا ایمانی فریضہ ہے، جے یو آئی کوئٹہ
  • اسرائیل فوج کا مسجداقصیٰ پر دھاوا، نمازیوں کے لیے مکمل طور پر بند کردیا
  • کوئٹہ، ہسپتالوں میں ادویات کی کمی، ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم ایس ڈی برطرف
  • ایران کے جوابی حملے کا خدشہ، اسرائیل میں ہنگامی حالت نافذ
  • امریکا نے اسرائیل میں اپنے عملے پر سفری پابندیاں لگا دیں، ایران پر حملے کا خدشہ
  • پاکستان بچوں کے کینسر کی مفت ادویات کے عالمی پروگرام کا حصہ بن گیا
  • عاصم اظہر نے میرب علی سے منگنی ختم کرنے کا اعلان کردیا