ڈیڑھ لاکھ سے زائد پاکستانی تربیت یافتہ ہنرمند نوجوانوں کو بیلاروس بھیجا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
ڈیڑھ لاکھ سے زائد پاکستانی تربیت یافتہ ہنر مند نوجوانوں کو بیلاروس بھیجا جائے گا، تربیت یافتہ اور ہنر مند نوجوانوں سے متعلق لائحہ عمل جلد ترتیب دیا جائے گا۔
یہ اتفاق بیلاروس کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان ایوان آزادی میں دو طرفہ ملاقات کے دوران کیا گیا۔
پاکستان اور بیلاروس میں زرعی شعبے اور مشینری کی تیاری سے متعلق مشترکہ کام پر بھی اتفاق کیا گیا، دونوں ممالک کے درمیان الیکٹرک گاڑیوں، بسوں کی تیاری اور غذائی تحفظ کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
پاکستان اور بیلاروس کے درمیان معاہدوں اور مفاہمتی یاداشتوں کے تبادلے کیے گئے ہیں۔
دونوں رہنماؤں نے دفاعی تعاون اور بزنس ٹو بزنس تعاون بڑھانے کا اعادہ کیا اور تجارت، سرمایہ کاری و علاقائی امور سمیت مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم اور بیلاروس کے صدر کی ملاقات کے دوران تعلقات کے تمام پہلوؤں میں حالیہ مثبت پیش رفت پر اظہار اطمینان کیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اور بیلاروس بیلاروس کے کے درمیان کیا گیا
پڑھیں:
پاکستانی کسانوں کا جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمے کا اعلان
—فائل فوٹوسندھ کے کسانوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے اپنی زمینیں اور روزگار کھو دینے کے بعد جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔
کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور سیمنٹ بنانے والی کمپنی ہائیڈلبرگ (Heidelberg) کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ اگر ان کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔
اس حوالے سے کسانوں کا کہنا ہے کہ جرمن کمپنیاں دنیا کی بڑی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے نقصان پہنچایا ہے، انہیں ہی اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ماحولیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ڈالا مگر نقصان ہم ہی اٹھا رہے ہیں جبکہ امیر ممالک کی کمپنیاں منافع کما رہی ہیں۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں اور چاول و گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں۔ وہ تخمینہ لگاتے ہیں کہ انہیں 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا جس کا ازالہ وہ ان کمپنیوں سے چاہتے ہیں۔
دوسری جانب جرمن کمپنیوں کاکہناہے انہیں موصول ہونے والے قانونی نوٹس پر غور کیا جارہا ہے۔
برطانوی میڈیا نے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 میں پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثرہ ملک تھا۔ اس سال کی شدید بارشوں نے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب کردیا تھا جس سے 1700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔