کامیابی کے لئے سو فیصد پر امید ہوں،دوست ممالک بھی بات چیت میں آگے آئیں گے
بانی پی ٹی آئی نے کہا اعظم تمہیں اجازت ہے بات کرو ، ڈیل نہیں، نہ ڈیل میرا کام ہے، گفتگو

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اعظم سواتی نے انکشاف کیا ہے کہ میں نے بانی پی ٹی آئی کی اجازت سے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ سے رابطوں کا آغاز کردیا ہے اور بدھ کو خاص شخصیت سے ملوں گا جبکہ کامیابی کے حوالے سے سو فیصد پرامید ہوں ،دوست ممالک بھی بات چیت کے عمل میں آگے آئیں گے، امریکہ میں جو پاکستانی دوست ہیں بہت بڑا کام کرتے ہیں ، میرا ان سے رابطہ ہے، میری ملاقات کسی سے ہو جائے گی پھر کہہ سکوں گا میں کہاں تک جاسکوں گا، میری میٹنگ اسلام آباد میں ہوگی ، پہلی میٹنگ ابتدائی ہوگی ، ہوسکتا ہے 2 سے 4 دن پہلے یا 2 سے 4 دن بعد میں ہو۔ایک انٹر ویو میں اعظم سواتی نے کہا کہ چند لوگوں کے حوالے سے میری بانی پی ٹی آئی سے کوئی بات نہیں ہوئی ، پی ٹی آئی میں جتنے لوگ ہیں ان کی عزت کرتا ہوں، بانی پی ٹی آئی نے کہا اعظم تمہیں اجازت ہے بات کرو ، تم میرے وفادار ساتھی ہو، تم نے جتنی تکلیف اٹھائی ہے میں اس کی اونر کرتا ہوں، بانی نے کہا بات کرو ، ڈیل نہ کروں ، نہ ہی ڈیل میرا کام ہے۔اعظم سواتی نے کہا کہ علی امین سے کہتا ہوں بات چیت کا عمل دوبارہ شروع کریں، میں نے اپنا بانی پی ٹی آئی کو کہا تھا کہ میں ، عارف علوی اور کچھ اور لوگوں کو ملا کر اس عمل کو شروع کریں گے، ڈاکٹر علوی کو پیغام دیا ہے کہ اگلے بدھ کو میں کسی سے مل رہا ہوں، چاہتا ہوں ڈاکٹر علوی اور کچھ اور دوست بھی اس میں شامل ہوں۔انہوں نے کہا کہ آپ کی انٹیگریٹی بولتی ہے، انٹیگریٹی کی بنیاد پر کہتا ہوں ، میں ریسٹورنٹ یا کسی جگہ جائوں، مجھے شرم آتی ہے میرا لیڈر جیل میں ہے ، میں چھوٹا آدمی ہوں میری کوئی گارنٹی نہیں لیتا، اپنے آپ کو دیکھتا ہوں تو دعا کرتا ہوں اتنا بڑا کام کرنے جا رہا ہوں میرے لئے راستے کھول دے۔میری نیت ذات کیلئے نہیں ، 25 کروڑ لوگوں اور پاکستان کیلئے ہے، اس بدھ کو میری ملاقات ہوتی ہے تو آگے کا لائحہ عمل بعد میں بتا سکوں گا۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی اعظم سواتی

پڑھیں:

وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل

عمر اکمل نے اپنے کیریئر کو تباہ کرنے سمیت ہیڈ کوچ وقار یونس پر متعدد سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

یہ الزامات عمر اکمل نے نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں عائد کیے۔ جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

انٹرویو میں عمر اکمل نے الزام عائد کیا کہ وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے تھے کیونکہ وہ اپنی محنت سے نئی گاڑیاں خریدنے کے قابل ہوگئے تھے۔

عمر اکمل کے بقول وقار یونس نے مجھ سے بھی کہا تھا کہ تمہارے پاس اتنے پیسے کہاں سے آگئے جو تم نئی گاڑی چلا رہے ہو اور برانڈڈ کپڑے پہنتے ہو۔

بلے باز عمر اکمل نے مزید کہا کہ جب اللہ نے مجھے دیا ہے تو میں اپنے اور اپنے خاندان کے لیے چیزیں کیوں نہ خریدوں؟

عمر اکمل نے کہا کہ وقار یونس کی اس عادت سے میرے ساتھ کھیلنے والے دیگر کھلاڑی، جیسے رانا نویدالحسن بھی پریشان تھے۔

عمر اکمل نے انکشاف کیا کہ 2016 کے ورلڈ کپ کے دوران میں نے پی سی بی کو درخواست دی تھی کہ اگر وقار یونس کو ہٹادیا جائے تو ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوجائے گی۔

انھوں نے مزید کہا کہ میں بطور سینئر کھلاڑی وقار یونس کا احترام کرتا ہوں لیکن کوچ کے طور پر ان کی قیادت میں کھلاڑیوں پر کافی دباؤ تھا۔

عمر اکمل کے بقول مجھے ٹیم سے بری کارکردگی کی بنیاد پر نہیں بلکہ ذاتی پسند و ناپسند کی وجہ سے نکالا گیا تھا۔

35 سالہ عمر اکمل نے بتایا کہ میں نے اب بھی غیر ملکی لیگز میں کھیلنے کی پیشکشیں صرف اس لیے مسترد کردیں تاکہ پاکستان کی نمائندگی جاری رکھ سکوں۔

انھوں نے کہا کہ میری اولین ترجیح ہمیشہ پاکستان ہی رہا ہے اور آج بھی میں قومی ٹیم کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں۔

 

متعلقہ مضامین

  • نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی نے راولپنڈی میں بنو قابل پروگرام میں شرکت کی۔ اس موقع پر راجہ جواد اودیگر نے ان کا استقبال کیا
  • NLFوفد کا PTCLوائرلیس کالونی کا دورہ
  • میرا لاہور شہربے مثال کے کچھ خوب صورت نظارے (دوسرا حصہ)
  • شاہ رخ خان کی 60ویں سالگرہ، بالی ووڈ کنگ نے اپنی کامیابی کا سہرا خواتین کے سر باندھ دیا
  • ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات
  • جاتی امراء ، شہباز نواز شریف ملاقات،سیاسی صورتحال پر مشاورت
  • وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل
  • سابق رہنماؤں کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سیاسی جماعتوں و دیگر سے رابطوں کا فیصلہ
  • میرا لاہور ایسا تو نہ تھا
  • ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی کا شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے بعد بیان