اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 اپریل 2025ء) امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کی ترجمان ٹریشیا میک لافلن کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے افغانستان اور کیمرون کے ہزاروں مہاجرین کے لیے عارضی تحفظاتی اسٹیٹس (ٹی پی ایس) ختم کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس وسیع تر امیگریشن پالیسی کا حصہ ہے، جس کا مقصد غیر ملکی تارکین وطن کی ریکارڈ تعداد کو ملک بدر کرنا اور عارضی قانونی تحفظات کو محدود کرنا ہے۔

اس فیصلے کے افغان مہاجرین پر اثرات

تقریباً 14,600 افغان شہری، جو 'ٹی پی ایس‘ کے اہل تھے، مئی 2025 میں یہ تحفظ کھو دیں گے۔ اسی طرح کیمرون کے 7,900 مہاجرین کا 'ٹی پی ایس‘ جون 2025 میں ختم ہو جائے گا۔ امریکہ کا 'ٹی پی ایس پروگرام‘ ان افراد کو تحفظ فراہم کرتا ہے، جن کے آبائی ممالک قدرتی آفات، مسلح تنازعات، یا دیگر غیر معمولی حالات سے دوچار ہوں۔

(جاری ہے)

یہ اسٹیٹس چھ سے 18 ماہ تک کے لیے دیا جاتا ہے، جس کی تجدید ہوم لینڈ سکیورٹی کا ادارہ کرتا ہے اور اسی کے تحت ملک بدری سے تحفظ اور ورک پرمٹ تک رسائی ملتے ہیں۔

امریکہ کی ہوم لینڈ سکیورٹی کی وزیر کرسٹی نوئم نے جمعہ گیارہ اپریل کو فیصلہ کیا کہ افغانستان اور کیمرون کے حالات اب 'ٹی پی ایس‘ کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتے۔ اس ادارے کی ترجمان ٹریشیا میک لافلن نے کہا، ''ان ممالک میں حالات اب اس درجے کے نہیں ہیں کہ تحفظاتی اسٹیٹس کی ضرورت ہو۔

‘‘ افغان مہاجرین کو امریکہ چھوڑنے کے نوٹس

سن 2021 میں کابل میں طالبان کے دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکہ نے 82,000 سے زائد افغان شہریوں کے انخلا کو ممکن بنایا، جن میں سے 70,000 سے زائد کو دو سال کے لیے عارضی ''پیرول‘‘ کے تحت قانونی داخلہ دیا گیا تھا۔

'ٹی پی ایس‘ نے ان کے لیے تحفظ کا ایک اور ذریعہ فراہم کیا تھا۔

سن 2023 میں محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی نے کہا تھا کہ افغانستان میں مسلح تنازعے اور شورش کی وجہ سے 'ٹی پی ایس‘ جائز ہے۔

پاکستان: افغان مہاجرین کی جبری واپسی کے معاشی اثرات

تاہم حالیہ دنوں میں وکلاء نے بتایا کہ ''سی بی پی ون ایپ‘‘ کے ذریعے تارکین وطن، بشمول افغانوں، کو ان کے 'پیرول‘ کی منسوخی کے نوٹس موصول ہو رہے ہیں، جن میں انہیں سات دن کے اندر اندر ملک چھوڑنے کے لیے کہا جا رہا ہے۔

میک لافلن نے اس کی تصدیق کی کہ یہ محکمہ اپنی صوابدیدی اتھارٹی استعمال کرتے ہوئے کچھ تارکین وطن کے پیرول منسوخ کر رہا ہے، لیکن انہوں نے ایسے مہاجرین کی تعداد نہیں بتائی۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ افراد کو ''سی بی پی ہوم ایپ‘‘ کے ذریعے رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔

گزشتہ ہفتے یوکرینی شہریوں کو غلطی سے اسی طرح کے نوٹس بھیجے گئے تھے، جن کی بعد میں تصحیح کر دی گئی تھی۔

ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی

صدر ٹرمپ نے، جنہوں نے جنوری 2025 میں دوبارہ اقتدار سنبھالا، غیر قانونی امیگریشن پر سخت موقف اپنا رکھا ہے۔ انہوں نے سابق صدر جو بائیڈن کے دور کے امیگریشن پروگراموں پر تنقید بھی کی، جنہیں وہ 'قانونی حدود سے متجاوز‘ قرار دیتے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت صدارت (2017-2021) کے دوران بھی 'ٹی پی ایس پروگرام‘ کو محدود کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن وفاقی عدالتوں نے ان کوششوں کو روک دیا تھا۔

حال ہی میں ایک امریکی ڈسٹرکٹ جج نے وینزویلا کے تارکین وطن کے ٹی پی ایس کو ختم کرنے کی کوشش کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکام کی طرف سے تارکین وطن کو مجرم قرار دینے کے فیصلے سے ''نسل پرستی کی بو‘‘ آتی ہے۔

ادارت: مقبول ملک

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ہوم لینڈ سکیورٹی تارکین وطن ٹی پی ایس کے لیے

پڑھیں:

حکومت کا غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حکومت نے کسی تیسرے ملک منتقلی کے منتظر تقریباً 44 ہزار افغان شہریوں کی منتقلی کی ڈیڈ لائن گزرنے کے ایک ماہ بعد پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نجی اخبارمیں شائع خبر کے مطابق یہ فیصلہ ہفتے کو وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت انسدادِ دہشت گردی کمیٹی اور ہارڈن دی اسٹیٹ کمیٹی کے تیسرے اجلاس میں کیا گیا۔

حکومت پہلے ہی اعلان کر چکی تھی کہ اگر ممکنہ میزبان ممالک نے ان افغان پناہ گزینوں کو 30 اپریل تک منتقل نہ کیا تو انہیں ملک بدر کر دیا جائے گا، واضح رہے کہ طالبان کے اگست 2021 میں افغانستان میں دوبارہ اقتدار سنبھالنے اور امریکی قیادت میں افواج کے انخلا کے بعد ہزاروں افغان شہری انتقامی کارروائیوں کے خوف سے پاکستان آ گئے تھے۔

ایک سرکاری اہلکار نے ڈان کو بتایا کہ اب تک 10 لاکھ 23 ہزار افغان شہریوں کو واپس بھیجا جا چکا ہے، اُن کے مطابق اپریل میں ایک لاکھ 35 ہزار 865 جبکہ مئی میں65 ہزار 57 افراد کو واپس بھیجا گیا، صرف 30 مئی کو ہی 1483 افراد کو واپس بھیجا گیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے غیر قانونی عناصر کے خاتمے کے لیے وفاقی اور صوبائی اداروں کو باہمی ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنا ہوگا، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ادارے ’ون ڈاکیومنٹ ریجیم‘ پر مکمل عملدرآمد کے لیے مل کر کام کریں، انہوں نے بتایا کہ نادرا روانگی کے مقامات پر لائیو ڈیٹا کی تصدیق کی سہولت فراہم کرے گا۔

محسن نقوی نے بھکاری مافیا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے کیونکہ وہ ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں، انہوں نے بھیک مانگنے کو ناقابلِ ضمانت جرم قرار دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

ملک بھر میں جاری بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن کے حوالے سے اجلاس کو بجلی ڈویژن کے نمائندے نے بتایا کہ وزارت داخلہ اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے 142 ارب روپے کی ریکوری کی گئی ہے، وزیر داخلہ نے کہا کہ بجلی چوری کی روک تھام کے لیے وزارت توانائی اور صوبائی حکومتوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جا رہا ہے۔

اجلاس میں تجاوزات کے خلاف کارروائیوں کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا، امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ خفیہ معلومات پر روزانہ کی بنیاد پر 250 سے زائد کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

اجلاس میں پاکستان پورٹ اتھارٹی کے قیام، گوادر سیف سٹی پراجیکٹ اور حفاظتی دیوار کی تعمیر پر بھی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

حکومت پنجاب کا عوامی تحفظ کیلئے اہم فیصلہ، عید الاضحیٰ پر عارضی مکینیکل جھولوں پر پابندی

متعلقہ مضامین

  • ہزاروں برس سے گمشدہ قدیم مصر کے تین مقبرے دریافت
  • محمود ساغر کا ہزاروں کشمیریوں کی مسلسل اور غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش
  • ایک ہی دن میں 1100 سے زائد مہاجرین برطانیہ پہنچ گئے، برطانوی میڈیا
  • نائب وزیراعظم، افغان وزیر خارجہ کا باہمی اعتماد کی فضا کو فروغ دینے کا عزم
  • ازبکستان،افغانستان اور پاکستان ریلوے منصوبے کو جلد حتمی شکل دینے پر اتفاق
  • حکومت کا غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا فیصلہ
  • سانحہ 9 مئی میں ملوث ہزاروں افراد کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کر دیئے گئے
  • بھارت کا اثر و رسوخ بڑھانے کیلیے افغان شہریوں کیلیے نیا ویزا سسٹم متعارف
  • افغان حکومت کا اسلام آباد میں سفیر کی تعیناتی کا اعلان
  • سانحہ 9 مئی: مختلف مقدمات میں ملوث ہزاروں افراد کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک