غزہ کے بچے اور قیدی نیتن یاہو کےگھناؤنے عزائم کا شکار ہوئے ہیں، حماس
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
اپنے ایک تازہ بیان میں غاصب و سفاک صیہونی وزیراعظم کی جاہ طلبی اور سفاکیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمتی تحریک نے تاکید کی ہے کہ غزہ کے بچے اور اسرائیلی قیدی؛ اقتدار میں باقی رہنے پر مبنی غاصب صیہونی وزیراعظم کے گھناؤنے عزائم کا شکار ہو چکے ہیں! اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اپنے ایک تازہ بیان میں غاصب و سفاک صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی جاہ طلبی و سفاکیت کی شدید مذمت کی ہے۔ اپنے بیان میں حماس نے تاکید کی کہ غاصب اسرائیلی رژیم کے اندر "غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی" کے بڑھتے مطالبات؛ غاصب صیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی گردن پر عائد "جنگ غزہ کو مزید جاری رکھنے کی تمام ذمہ داری" پر مزید تاکید کرتے ہیں۔ عرب چینل الجزیرہ کے مطابق حماس نے کہا کہ غزہ کے بچے اور قابض صیہونی رژیم کے قیدی، مزید اقتدار میں باقی رہنے اور عدالتی مقدمات سے بچنے کے نیتن یاہو کے گھناؤنے عزائم کا شکار ہو چکے ہیں۔
فلسطینی مزاحمتی تحریک نے تاکید کی کہ واضح مساوات؛ جنگ کے مکمل خاتمے کے بدلے صہیونی قیدیوں کی رہائی ہے، اور دنیا بھر نے اس مساوات کو تسلیم کیا ہے لیکن نیتن یاہو کی جانب سے اس کی کھلی مخالفت ہو رہی ہے۔ اپنے بیان کے آخر میں حماس نے تاکید کی کہ ہر ایک گزرتے دن کی تاخیر کا مطلب؛ ہمارے مزید بے دفاع شہریوں کی موت اور اس کے ساتھ ساتھ قابض صیہونی رژیم کے قیدیوں کے لئے بھی ایک مزید نامعلوم مقدر رقم کرنا ہے!
ادھر اسرائیلی قیدیوں کے اہلخانہ نے بھی اعلان کر رکھا ہے کہ ہم اور ہمارے 59 بچے جو غزہ میں اسیر ہیں؛ بنجمن نیتن یاہو کے ہاتھوں یرغمال بنا لئے گئے ہیں!
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نیتن یاہو
پڑھیں:
جس کے ہاتھ میں موبائل ہے اس کے پاس اسرائیل کا ایک ٹکڑا ہے؛ نیتن یاہو
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں اس تاثر کی سختی سے نفی کی ہے کہ ان کا ملک دنیا میں تنہا اور بے یار و مددگار ہوچکا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے صحافیوں سے گفتگو میں پوچھا کہ کیا آپ کے پاس موبائل فون ہے۔
مثبت میں جواب ملنے پر نیتن یاہو نے فخریہ انداز میں کہا کہ جس جس کے پاس موبائل فون ہے اس کے پاس دراصل اسرائیل کا ٹکرا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ کیا آپ کو معلوم ہے؟ بہت سارے موبائل فون، ادویات، خوراک اور وہ چیری، ٹماٹر جو آپ مزے سے کھاتے ہو سب اسرائیل میں بنتے ہیں۔
https://www.trtworld.com/video/f75ff4593c99
انھوں نے کہا کہ ایسا تاثر دیا جا رہا ہے جیسے اسرائیل تنہا رہ گیا ہے اور وہ اب صورت حال سے باہر نہیں نکل سکتا۔ میں کہتا ہوں ہم یہ کر گزریں گے۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ ان میں سے کچھ نے ہتھیاروں کے اور اس کے اجزاء کی ترسیل روک دی تو کیا ہم اس سے صورت حال سے نکل سکتے ہیں؟ ہاں ہم کر سکتے ہیں۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ پایہ کی انٹیلی جنس کی طرح ہم ہتھیار بنانے میں بھی بہت اچھے ہیں اور یہ ہم امریکا کے ساتھ مشترکہ طور پرکرتے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ مغربی یورپ میں جو لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ ہمیں کچھ چیزوں کی فراہمی سے انکار کر کے مشکل میں ڈال سکتے ہیں تو وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔
نیتن یاہو کے بقول امریکا اور اسرائیل بہت بڑے چیلنجز جیسے ایران اور اس کے دہشت گرد پراکسیوں کی جارحیت کے دور میں کھڑے ہیں جو’’امریکا مردہ باد، اسرائیل مردہ باد‘‘ کے نعرے لگاتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کے تاثرات حادثاتی طور پر نہیں ہیں کیونکہ وہ (پراکسی) اسرائیل کو مشرق وسطیٰ میں امریکی تہذیب کی فرنٹ لائن کے طور پر دیکھتے ہیں۔
نیتن یاہو نے اسرائیل کی طاقت پر فخر کرتے ہوئے مخالفین کو خبردار کیا کہ وہ اپنے لوگوں، علاقے اور دیگر مفادات کی نگرانی، روک تھام اور دفاع کی ملکی صلاحیت کو کم نہ کریں۔