دہشت گردی میں ریاستی مشینری کے استعمال کا کیس سپریم کورٹ آف پاکستان میں سماعت کیلئے مقرر ہو گیا۔ آئینی بنچ کے سربراہ کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بنچ 14 اپریل کو سماعت کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ دہشت گردی میں ریاستی مشینری کے استعمال کا کیس سپریم کورٹ آف پاکستان میں سماعت کیلئے مقرر ہو گیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بنچ 14 اپریل کو سماعت کرے گا، شہری نے سپریم کورٹ میں 2022ء میں درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں دہشت گردی میں ریاستی مشینری کے استعمال کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میں ریاستی مشینری کے استعمال کا

پڑھیں:

(26 نومبر احتجاج کے مقدمات )عارف علوی ،گنڈاپورکے وارنٹ گرفتاری

انسداد دہشت گردی عدالت کا 25 جولائی کو سماعت مقرر کرنے کا فیصلہ، ججز کی چھٹیاں منسوخ ،بانی پی ٹی آئی کیخلاف چالان پیش ہونے پر تینوں کیسوں کا ٹرائل جیل میں ہوگا
پراسیکیوٹر کی درخواست قبول،عمر ایوب، اسد قیصر،علیمہ خان،فیصل امین، حماد اظہر، شاہد خٹک سمیت عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ جاری ، تمام ملزمان اور وکلا کو نوٹس بھیج دیے

انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور 25 جولائی کو سماعت مقرر کرلی ہے۔تفصیلات کے مطابق انسداد دہشتگری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862 جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا کو نوٹس جاری کر دیے۔واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج 7 اگست تک چھٹیوں پر تھے، جن کی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں 26 نومبر احتجاج کے مقدمات کے ٹرائل کیلئے طلب کرلیا گیا ہے۔عدالت نے 26 نومبر کیسوں کا ہفتہ میں تین سے چار روز ٹرائل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان مقدمات میں علیمہ خان ،بانی چیٔرمین پی ٹی آئی ملزمان نامزد ہیں جن کے خلاف چالان تاحال پیش نہیں ہوئے ہیں۔بانی چیٔرمین پی ٹی آئی خلاف چالان پیش ہونے پر تینوں کیسز کا ٹرائل جیل میں ہوگا، بانی چیٔرمین خلاف چالان پیش نا کئے جانے پر ٹرائل کچہری عدالت ہوگا۔دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو پاکستان میں دفاتر کھولنے کی دعوت
  • چھبیس نومبر احتجاج، حکومت پنجاب کا 20ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے پر عزم ہیں؛ وزیراعظم 
  • 26 نومبر احتجاج: حکومت پنجاب کا ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • سرکاری محکموں میں گریڈ 5 سے 15 کی بھرتیوں پر عائد پابندی کے معاملے پر سماعت کیلئے تاریخ مقرر
  • اپیلز کورٹ: ٹرمپ کا پیدائشی شہریت ختم کرنے کا صدارتی حکم غیر آئینی قرار
  • مودی راج میں ریاستی الیکشنز سے پہلے ہی انتخابی نظام کی ساکھ خطرے میں
  • (26 نومبر احتجاج کے مقدمات )عارف علوی ،گنڈاپورکے وارنٹ گرفتاری
  • 26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ  
  • چھبیس نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں