امید ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات مثبت نتائج تک پہنچیں گے، عراق
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
بغداد نے امید ظاہر کی کہ یہ مذاکرات مستقبل قریب میں مثبت نتائج کا باعث بنیں گے اور کشیدگی میں کمی اور دونوں فریقوں کے درمیان اعتماد سازی کا باعث بنیں گے جو کہ خطے میں ملاؤں کے مفادات کے مطابق ہوں گے اور سلامتی اور امن کو مضبوط بنانے میں مدد کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں عمان کی میزبانی میں ایران اور امریکہ کے درمیان شروع ہونے والے مذاکرات کا خیرمقدم کیا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، عراقی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں ایران اور امریکہ کے درمیان عمان میں ہونے والے مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہوئے ان ابتدائی مثبت اشاروں کی قدر کی جو ان مذاکرات کے پہلے دور میں سامنے آئے ہیں۔ عراقی وزارت خارجہ نے اس بات پر تاکید کی کہ عراق کا مؤقف ہمیشہ سفارتی طریقوں اور مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کی حمایت پر مبنی رہا ہے۔ بغداد نے امید ظاہر کی کہ یہ مذاکرات مستقبل قریب میں مثبت نتائج لائیں گے، کشیدگی میں کمی اور فریقین کے درمیان اعتماد سازی کا باعث بنیں گے، جو خطے کے ممالک کے مفاد میں ہے اور امن و سلامتی کو تقویت دے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے درمیان
پڑھیں:
صیہونی وزیراعظم اور ڈونلڈ ٹرامپ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو
اپنی ایک تقریر میں رافائل گروسی کا کہنا تھا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے صیہونی وزیراعظم "بنیامین نتین یاهو" کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو کی خبر دی۔ اس رابطے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈونلڈ ٹرامپ نے کہا کہ میں نے صیہونی وزیراعظم کے ساتھ تجارت اور مختلف امور سمیت ایران کے موضوع پر بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمومی طور پر یہ گفتگو بہت اچھی رہی۔ ہمارے اور اسرائیل کے درمیان تمام موضوعات پر اتفاق ہے۔ واضح رہے کہ یہ ٹیلیفونک رابطہ ایک ایسی صورت حال میں انجام پایا جب آنے والے بدھ کو عمان میں ایرانی و امریکی ماہرین کے درمیان غیر مستقیم اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔
انہی مذاکرات کے تناظر میں IAEA کے سربراہ رافائل گروسی نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی برادری کو مطمئن کر پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کا طریقہ کار اب پہلے سے کہیں زیادہ خطرے میں ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ رافائل گروسی اور عالمی برادری نے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کو یکسر طور پر نظرانداز کر رکھا ہے۔ اسرائیل اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق کسی کو جوابدہ نہیں۔