ملک کے 20 اضلاع سے جمع کیے گئے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ قومی ادارہ صحت میں پولیو کے خاتمے کے لیے قائم ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے ایک عہدیدار کے مطابق 51 اضلاع سے 60 ماحولیاتی (سیوریج) نمونے جمع کیے گئے اور ان کی جانچ کی گئی۔انہوں نے کہا کہ 31 اضلاع کے مجموعی نمونوں میں سے 35 نمونے منفی پائے گئے اور ان میں پولیو وائرس نہیں پایا گیا جبکہ 25 مثبت پائے گئے، یہ رجحان مثبت نمونوں میں کمی اور بہت سے علاقوں میں وائرس کی گردش میں کمی کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ لیبارٹری نے دکی، کیچ، خضدار، لسبیلہ، لورالائی، نصیر آباد، پشین، کوئٹہ، اوستہ محمد، بنوں، کوہاٹ، لکی مروت، پشاور، جنوبی وزیرستان لوئر، بہاولپور، بہاولنگر، ڈی جی خان، لاہور، ملتان اور رحیم یار خان کے سیوریج کے نمونوں میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون (ڈبلیو پی وی 1) کی نشاندہی کی تصدیق کی ہے۔دوسری جانب مظفرآباد، دیامر، گلگت، بارکھان، قلعہ سیف اللہ، مستونگ، کوئٹہ، سبی، حب، نوشکی، اسلام آباد، ایبٹ آباد، باجوڑ، بٹگرام، ڈی آئی خان، لوئر دیر، چارسدہ، مردان، نوشہرہ، پشاور، سوات، شمالی وزیرستان، اٹک، بہاولپور، گجرات، جھنگ، خانیوال، میانوالی، راولپنڈی، ساہیوال اور سرگودھا سے لیے گئے نمونے منفی آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام بچوں کو فالج زدہ پولیو سے بچانے اور وائرس کی منتقلی کو روکنے کے لیے حفاظتی ٹیکوں کے سخت شیڈول پر عمل درآمد کر رہا ہے، ستمبر 2024 کے بعد سے اعلیٰ معیار کی مہمات کی بدولت ملک بھر میں پولیو کے کیسز 2024 میں 74 سے کم ہو کر 2025 میں صرف 6 ہو گئے ہیں۔اگلی ملک گیر مہم 21 سے 27 اپریل تک شیڈول ہے.

جس کا مقصد ملک بھر میں 5 سال سے کم عمر کے 4 کروڑ 54 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانا ہے۔والدین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ جب بھی پولیو کے قطرے پلائے جائیں تو اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں. انہوں نے کہا کہ بار بار ویکسینیشن سے بچوں کی قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے اور وہ پولیو وائرس سے محفوظ رہتے ہیں. یہ والدین اور کمیونٹی ممبرز کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے گھروں یا پڑوس میں کوئی بھی بچہ ویکسین سے محروم نہ رہے۔انہوں نے کہا کہ قطروں سے محروم ہر بچہ خطرے میں ہے اور پولیو وائرس کے مسلسل پھیلاؤ میں کردار ادا کرسکتا ہے.بچوں کو پولیو سے بچانا ایک مشترکہ ذمہ داری ہے اور اس کا آغاز بروقت حفاظتی قطرے پلانے سے ہوتا ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ پولیو وائرس میں پولیو پولیو کے وائرس کی بچوں کو

پڑھیں:

پاکستانی خلاء باز جلد چینی خلائی مشن کا حصہ بنیں گے، چین کی تصدیق

ویب ڈیسک: چائنا مینڈ اسپیس ایجنسی (CMSA) نے اعلان کیا ہے کہ پاکستانی خلائی مسافر جلد چین کے خلائی اسٹیشن "تیانگونگ" پر جانے والے بین الاقوامی مشن کا حصہ بنیں گے۔ 

چینی خلائی ایجنسی کے ترجمان لن شی جینگ کے مطابق پاکستانی خلاء بازوں کا انتخابی عمل جاری ہے، جو رواں سال فروری میں دستخط شدہ تعاون کے معاہدے کے تحت شروع ہوا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ اس مرحلہ وار عمل میں دو پاکستانی خلا بازوں کو چین میں تربیت کے لیے منتخب کیا جائے گا۔
انتخاب کا عمل تین مراحل پاکستان میں ابتدائی مرحلہ، چین میں دو اضافی مراحل پر مشتمل ٹیسٹنگ اور انٹرویوز  پر مشتمل ہے۔
لن شی جینگ نے مزید بتایا کہ منتخب خلاء بازوں میں سے ایک پاکستانی خلا باز بطور "پے لوڈ اسپیشلسٹ" مشترکہ خلائی پرواز میں شامل ہوگا۔ وہ مشن کے دوران آپریشنل ذمہ داریاں اور سائنسی تجربات انجام دے گا اور چینی خلائی اسٹیشن پر پاکستان کی نمائندگی کرے گا۔

فواد خان اور وانی کپور کی آنیوالی فلم کے گانے یوٹیوب سے ہٹا دیے گئے

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب چین شینزو 20 مشن کے آغاز کی تیاریوں میں مصروف ہے، جو آج شام 5 بج کر 17 منٹ پر تین چینی خلا بازوں کو خلاء میں روانہ کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی خلاء باز جلد چینی خلائی مشن کا حصہ بنیں گے، چین کی تصدیق
  • وزارت صحت کا حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج بڑھانے کیلئے اقدامات
  • والدین اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لازمی لگوائیں: مریم نواز
  • سندھ طاس معاہدہ معطل: پانی کے ہر قطرے پر ہمارا حق ہے اور اس کا دفاع کریں گے، وزیر توانائی
  • پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے زیر اثر غیر متوقع موسموں کا سامنا ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • ہمارا مشن ہے ہر گھر کی دہیلیز پر طبی خدمات فراہم کریں، وفاقی وزیر صحت
  • پشاور میں رواں سال پولیو کا دوسرا کیس رپورٹ
  • ارتھ ڈے اور پاکستان
  • صوبائی وزیر صحت کا ڈپٹی کمشنرکے ہمراہ چوہنگ اور گردونواح کے علاقوں میں پولیو ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ
  • 2010ءسے 2020ء کے دوران پاکستان میں 430 زلزلے آئے: شیری رحمان