وقف قانون میں 44 خامیاں ہیں حکومت کی منشا وقف املاک پر قبضہ کرنا ہے، مولانا فیصل ولی رحمانی
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
امارت شرعیہ کے امیر نے اس قانون کی مکمل کاپی دکھاتے ہوئے کہا کہ اسمیں کہیں بھی یہ نہیں لکھا ہے کہ اس سے غریب مسلمانوں کا بھلا ہوگا یا غریب مسلمانوں کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں لکھا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ اور جھارکھنڈ کے امیر مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نے وقف ترمیمی قانون کے حوالے سے مودی حکومت پر سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل جلد بازی میں اور غلط ارادوں سے لایا گیا ہے اور اس میں کل 44 بڑی خامیاں ہیں۔ مولانا ولی فیصل رحمانی نے الزام لگایا کہ یہ بل لینڈ مافیا کے مفاد میں تیار کیا گیا ہے اور اس کے ذریعے حکومت کی جانب سے وقف املاک پر قبضہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل وقف کے تحفظ کو کمزور کرتا ہے اور ہماری مذہبی اور سماجی شناخت کو بھی خطرہ میں ڈالتا ہے۔
مولانا فیصل رحمانی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس ترمیمی قانون کو واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایس سی ایس ٹی قانون کو واپس لے لیا گیا، زرعی قانون کو واپس لے لیا گیا، پھر حکومت اس قانون کو واپس کیوں نہیں لے رہی ہے۔ انہوں نے اس معاملے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حمایت کرنے والی دیگر جماعتوں سے کہا کہ وہ اس قانون کے خلاف کھڑی ہوں اور مرکز پر زور ڈالیں کہ وہ اس قانون کو واپس لے، کیونکہ یہ قانون کسی بھی صورت میں مسلمانوں کے مفاد میں نہیں ہے۔
مولانا فیصل رحمانی نے اس قانون کی مکمل کاپی دکھاتے ہوئے کہا کہ اس میں کہیں بھی یہ نہیں لکھا ہے کہ اس سے غریب مسلمانوں کا بھلا ہوگا یا غریب مسلمانوں کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں لکھا گیا ہے۔ انہوں نے اس قانون کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے تحت تمام اختیارات کلکٹر/سرکاری کو دے دیے گئے ہیں جو کہ بالکل درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف عوام کی عطیہ کی گئی جائیداد ہے اور اس پر ایسا قانون بنانا ہرگز مناسب نہیں ہے، یہ قانون کسی بھی حالت میں مسلمانوں کے مفاد میں نہیں ہو سکتا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ فیصل رحمانی نے قانون کو واپس مسلمانوں کے نہیں لکھا گیا ہے ہے اور
پڑھیں:
لاہور کے مختلف علاقوں سے تجاوزات کا صفایا، 148 املاک سیل، 9 ٹرک سامان ضبط
سٹی42: ڈپٹی کمشنر لاہور کی براہ راست نگرانی میں شہر کو تجاوزات سے پاک کرنے کے لیے بھرپور آپریشن جاری ، میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور کے زیر اہتمام متعدد علاقوں میں تجاوزات کے خلاف میگا آپریشن کیا گیا۔
چیف آفیسر میٹروپولیٹن کارپوریشن شاہد عباس کاٹھیا کی نگرانی اور میٹروپولیٹن آفیسر ریگولیشن ہیڈکوارٹر کاشف جلیل کی سربراہی میں ٹیمیں متحرک رہیں۔ کارروائی کے دوران 9 ٹرک سامان ضبط کیا گیا جبکہ 148 غیرقانونی املاک کو سربمہر کیا گیا۔
صوبہ بھر میں انفورسمنٹ سٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ، وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت خصوصی اجلاس
آپریشن کے دوران جوبلی ٹاؤن، ملتان روڈ، ٹھوکر، مین مارکیٹ گلبرگ، کرشن نگر، ٹاؤن شپ، بادامی باغ، شیر شاہ روڈ اور شاہدرہ چوک تا کالا خطائی روڈ سے تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا۔ جی ٹی روڈ کے دونوں اطراف سے بھی مکمل صفایا کر دیا گیا۔
شادمان اور اس کے ملحقہ علاقوں میں بھی انسداد تجاوزات کے تحت بھرپور کارروائیاں ہوئیں۔ کارروائی کے دوران 4800 سے زائد غیرقانونی بینرز، فلیکس اور دیگر بصری آلودگی کے عناصر کو بھی ہٹا دیا گیا۔
واٹس ایپ کا ویڈیو کالز کیلئے فلٹرز، ایفیکٹس اور بیک گراؤنڈز تبدیل کرنے کا نیا فیچر
ایم او ریگولیشن نے کہا ہے کہ یہ میگا آپریشن ڈپٹی کمشنر لاہور کی براہ راست نگرانی میں جاری ہے، اور شہر کو تجاوزات سے مکمل طور پر پاک کرنے تک کارروائیاں جاری رہیں گی۔