9 مئی کے مقدمات، جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب حکومت کی جسمانی ریمانڈ کی اپیل پر سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری کر دیا۔
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 9 مئی کے مقدمات میں سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق اپیل پر سماعت کی۔
سپریم کورٹ نے عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس کوٹ لکھپت جیل انتظامیہ کے توسط سے جاری کیا۔
انہوں نے اپنی درخواست میں عدالت سے اوپن کورٹ میں ٹرائل کرنے کا حکم دینے کی استدعا کی ہے۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ عمر سرفراز چیمہ سے اسلحہ برآمد کرنا ہے۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے استفسار کیا کی عمر سرفراز چیمہ ابھی کہاں ہیں؟
پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے جبوا دیا کہ وہ کوٹ لکھپت جیل میں ہیں۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ملزم جیل میں ہیں تو تفتیش کر لیں، کیا مسئلہ ہے؟
پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ برآمدگی کے لیے جسمانی ریمانڈ ضروری ہے جو ہائی کورٹ نے نہیں دیا۔
سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کی اپیل پر عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری کر تے ہوئے کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس
پڑھیں:
9مئی مقدمات میں عمر ایوب اور شبلی فراز سمیت پی ٹی آئی کے14رہنماؤں کے اشتہار جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 9 مئی کے 10 مقدمات میں عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل سمیت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 14 رہنماؤں کے اشتہار جاری کردیے ہیں۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے وارنٹ گرفتاری کی عدم تعمیل و حاضری پر ملزمان کے اشتہار جاری کیے گئے۔
ملزمان کے اشتہار انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے جاری کئے۔عدالت کی جانب سے اشتہار عمر ایوب، شبلی فراز، کنول شوزب، شیخ راشد شفیق، عظیم اللہ خان، زرتاج گل، رائے محمد مرتضیٰ، رائے حسن نواز، محمد احمد چٹھہ، محمد جاوید کے اشتہار جاری کیے گئے ہیں۔
عدالت نے ملزمان کے اشتہار تھانہ نیوٹاؤن، صادق آباد، سٹی، وارث خان، سول لائنز، مورگاہ، ٹیکسلا، صدر واہ کینٹ، آر اے بازار کے مقدمات میں جاری کیے، عدالت نے اشتہار پر 18 اکتوبر کر رپورٹ طلب کرلی۔
قبل ازیں، ان رہنماؤں کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے، عدالتی اشتہار پر رپورٹ داخل ہونے پر عدالتی مفرور قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 21 دسمبر 2024 کو فوجی عدالت نے سانحہ 9 مئی کے کیس میں ملوث 25 مجرموں کو 10 سال تک قید کی سزا سنائی تھی۔